URDUSKY || NETWORK

روہیل نذیر کی سنچری، پاکستان ایمرجنگ ایشیا کپ کا چیمپیئن بن گیا

36

Rohail Nazir’s sparkling century on Saturday helped Pakistan beat hosts Bangladesh by 77 runs in the final of the ACC Emerging Teams Asia Cup 2019 at the Sher-e-Bangla National Stadium in Dhaka, a press release issued by the Pakistan Cricket Board (PCB) detailed.

پاکستان نے روہیل نذیر کی شاندار سنچری کی بدولت ایمرجنگ ایشیا کپ کے فائنل میں بنگلہ دیش کو 77 رنز سے شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

ڈھاکا کے شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا۔

پاکستان نے روہیل نذیر کی شاندار سنچری کے ساتھ ساتھ دیگر بلے بازوں کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت 6 وکٹوں کے نقصان پر 301 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا۔

روہیل نذیر نے 3 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 113 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ عمران رفیق نے 62، کپتان سعود شکیل نے 42 اور خوشدل شاہ نے 27رنز کی اننگز کھیلیں۔

بنگلہ دیش کی جانب سے سمن خان تین وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ حسن محمود نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کی ٹیم کے بلے باز وکٹ پر سیٹ ہو کر وکٹیں گنواتے رہے اور کسی نے بھی بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش نہیں کی اور پوری ٹیم 39گیندوں قبل ہی 224 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

میزبان ٹیم کی جانب سے عفیف حسین 49 رنز بنا کر سب سے کامیاب بلے باز رہے جبکہ دیگر نمایاں کھلاڑیوں میں نجم الحسن شانتو 46، مہدی حسن 42 اور یاسر علی نے 22 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے سب سے کامیاب باؤلر محمد حسنین رہے جنہوں نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ خوشدل شاہ اور سیف بدر نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

شاندار سنچری اسکور کرنے پر روہیل نذیر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے جبکہ حیران کن طور پر متعصب رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی پاکستانی کھلاڑی کے بجائے ایونٹ میں 244رنز بنانے والے سومیا سرکار کو سیریز کا بہترین کھلاڑی چنا گیا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایونٹ میں پاکستان کے روہیل نذیر 302 رنز بنا کر سب سے کامیاب بلے باز رہے لیکن انہیں مین آف دی سیریز ایوارڈ نہیں دیا گیا۔

اسی طرح باؤلنگ میں محمد حسنین نے سب سے زیادہ 13وکٹیں لیں جبکہ خوشک شاہ نے 189 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 13وکٹیں بھی لیں لیکن اس کے باوجود انہیں بھی مین آف دی سیریز کے قابل نہیں سمجھا گیا۔