پاکستان سپر لیگ کے ڈرافٹ مکمل، جیسن رائے، ہیلز اور معین علی منتخب
England’s Jason Roy celebrates his century during the fourth One Day International (ODI) cricket match between England and Pakistan at Trent Bridge in Nottingham on May 17, 2019.
پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے ڈرافٹ کا عمل مکمل ہو گیا ہے جہاں پلاٹینم کیٹیگری میں انگلش کھلاڑی چھائے رہے اور جیسن رائے، معین علی اور ایلکس ہیلز کی خدمات مختلف فرنچائز نے حاصل کیں۔
پلاٹینم کیٹیگری
پاکستان سپر لیگ 2020 کے لیے ڈرافٹ کی تقریب لاہور میں منعقد ہوئی جس میں پلاٹینم کیٹیگری میں پہلی پِک کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی تھی جنہوں نے انگلینڈ کے جیسن رائے کا انتخاب کیا۔
دوسری پک لاہور قلندرز کی تھی جنہوں نے آسٹریلیا کے کرس لن کی خدمات حاصل کیں، قلندرز نے ایک سال قبل بھی اپنی پہلی پک میں کرس لن کو منتخب کیا تھا لیکن جارح مزاج آسٹریلین بلے باز انجری کے سبب لیگ سے باہر ہو گئے تھے۔
پلاٹینم کیٹیگری میں ملتان سلطانز کی تیسری پک تھی اور انہوں نے انگلش آل راؤنڈر معین علی کو منتخب کیا جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے اس کیٹیگری میں جنوبی افریقہ کے مایہ ناز فاسٹ باؤلر ڈیل اسٹین کو چنا۔
کراچی کنگز نے شاندار انتخاب کرتے ہوئے مایہ ناز انگلش بلے باز ایلکس ہیلز کا پلاٹینم کیٹیگری میں انتخاب کیا۔
ملتان سلطانز نے پلاٹینم کیٹیگری میں اپنی دوسری پک میں جنوبی افریقہ کے رلی روسو کا انتخاب کیا، رلی روسو اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے تمام ایڈیشنز میں شرکت کر چکے ہیں لیکن انہوں نے تمام سیزنز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کی تھی البتہ اس مرتبہ وہ ایک نئی فرنچائز کی جانب سے ایکشن میں نظر آئیں گے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے پلاٹینم کی دوسری کیٹیگری میں بھی جنوبی افریقی کرکٹر کو ترجیح دیتے ہوئے کولن انگرام کو ٹیم میں شامل کر لیا۔
ڈائمنڈ کیٹیگری
ڈائمنڈ کیٹیگری کا آغاز ہوا تو پشاور زلمی نے ٹام بینٹن کی خدمات حاصل کیں جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے کولن منرو کی خدمات حاصل کیں جو گزشتہ سال کراچی کنگز کی طرف سے ایکشن میں نظر آئے تھے۔
کراچی کنگز نے کرس جورڈن کا انتخاب کیا جن کو پلاٹینم سے ڈائمنڈ کیٹیگری میں تنزلی کا سامنا کرنا پڑا اور اس سے قبل وہ لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے آسٹریلین آل راؤنڈر بین کٹنگ کو منتخب کیا جبکہ ملتان نے ڈائمنڈ کیٹگری کے بجائے پہلی وائلڈ کارڈ انٹری کو آزماتے ہوئے سلور کیٹیگری کو ترجیح دیتے ہوئے 27سالہ ذیشان اشرف کو منتخب کیا۔
اس کے بعد ملتان سلطانز نے کراچی کنگز کے سابق اسٹار اور انگلش آل راؤنڈر روی بوپارہ کی خدمات حاصل کیں جبکہ پشاور زلمی نے قومی ٹیم کے سابق کرکٹر شعیب ملک کو ٹیم کا حصہ بنایا۔
لاہور قلندرز کی باری آئی تو انہوں نے انگلش آل راؤنڈر سُمت پٹیل کو ٹیم میں شامل کیا جبکہ رومان رئیس کی اسلام آباد یونائیٹڈ میں واپسی ہوئی۔
گولڈ کیٹیگری
سہیل تنویر کو بڑا دھچکا لگا اور وہ دو درجہ تنزلی کے بعد پلاٹینم سے گولڈ کیٹیگری میں چلے گئے جہاں ان کا انتخاب ملتان سلطانز نے کیا۔
کراچی کنگز کی باری آئی تو انہوں نے گولڈ کیٹیگری میں شامل شرجیل خان کی خدمات فوری طور پر حاصل کرنے میں کوئی دیر نہ لگائی۔
پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آنے والے شرجیل پر تین سال کی پابندی لگا دی گئی تھی تاہم اب پابندی کے خاتمے کے بعد ان کی کرکٹ میں واپسی ہوئی ہے۔
پشاور زلمی نے لیام ڈاسن پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے انہیں اپنی ٹیم میں برقرار رکھا جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بھی ان کی پیروی کرتے ہوئے فواد احمد کی خدمات دوبارہ حاصل کر لیں۔
گولڈ کیٹیگری میں کھلاڑی کے انتخاب کا آخری موقع کراچی کنگز کو ملا جنہوں نے جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر کیمرون ڈیلپورٹ کو فرنچائز میں شامل کر لیا۔
سلور کیٹیگری
سلور کیٹیگری میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سہیل خان کو منتخب کیا جبکہ پشاور زلمی نے محمد محسن کی خدمات حاصل کی۔
اسی طرح ملتان سلطانز نے خوشدل شاہ کو ٹیم کا حصہ بنایا اور لاہور قلندرز نے سری لنکا کے سکیگو پرسنا کو ٹیم میں شامل کر لیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے فل سالٹ اور اسپنر ظفر گوہر کو ترجیح دی جبکہ کراچی کنگز نے محمد رضوان کا وکٹ کیپر کی حیثیت سے انتخاب کیا۔
دوسرے راؤنڈ میں لاہور قلندرز نے بین ڈنک کو سلور کیٹیگری میں منتخب کیا جبکہ پشاور زلمی نے راحت علی اور کراچی کنگز نے عمید آصف کو ٹیم میں جگہ دے دی۔
ملتان سلطانز نے لیگ اسپنر عثمان قادر کو اپنی ٹیم کا حصہ بنایا جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پہلے ٹائمل ملز اور پھر عبدالناصر کا انتخاب کیا۔
کراچی کنگز نے ڈان لارینس کو اپنی ٹیم میں شامل کیا جس کے بعد لاہور قلندرز نے پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام سے منظر عام پر آنے والے فرزان راجہ کو فرنچائز میں جگہ دی۔
پشاور زلمی نے ڈوانے پریٹوریس اور عادل امین، ملتان سلطانز نے فیبیئن ایلن اور کراچی کنگز نے امریکا کے 28 سالہ فاسٹ باؤلر علی خان کی خدمات حاصل کیں۔
ایمرجنگ کیٹیگری
ایمرجنگ کھلاڑیوں کی کیٹیگری میں پاکستان انڈر 19 ٹیم کے کپتان روہیل نذیر کو ملتان سلطانز نے اپنی ٹیم میں جگہ دی جبکہ کوئٹہ نے عارش علی خان، پشاور زلمی نے سوات کے فاسٹ باؤلر عامر خان، کراچی کنگز نے ارشد اقبال جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے عاقب جاوید کا انتخاب کیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے معین خان کے بیٹے اعظم خان کو اسکواڈ میں برقرار رکھنے کو ترجیح دی۔
سپلیمنٹری کھلاڑیوں کی کیٹیگری میں کراچی کنگز نے انگلینڈ کے لیام پلنکٹ، ملتان سلطانز نے عمران طاہر، پشاور زلمی نے لیام لیونگسٹن، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کیمو پال، لاہور قلندرز نے لینڈل سمنز اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے سیف بدر کا انتخاب کیا۔
سپلیمنٹری کھلاڑیوں کی کیٹیگری کے دوسرے راؤنڈ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے خرم منظور، ملتان سلطانز نے بلاول بھٹی، کراچی کنگز نے اویس ضیا، پشاور زلمی نے حیدر علی خان، لاہور قلندرز نے دلاور حسین اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے ریسی ون ڈر ڈوسن کی خدمات حاصل کیں۔