انگلینڈ میچ فکسنگ : کھلاڑیوں کا دفاع کریں گے، واجد شمس الحسن| سلمان،عامراورآصف انگلینڈ کیخلاف بقیہ سیریز سے باہر
لندن: پاکستان کے تین کرکٹرزمحمد آصف، سلمان بٹ، محمد عامر نے لندن میں پاکستانی ہائی کمشنرسے ملاقات کی ہے جس میں میچ فکسنگ سے متعلق الزامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے واجد شمس الحسن کا کہنا تھا کہ کھلاڑی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
لندن میں متعیں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے بتایا کہ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ وہ بے گناہ ہیں جبکہ قانون کہتا ہے جب تک الزام ثابت نہیں ہوتا کسی کو مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ انہوں نے بتایا کھلاڑیوں نے درخواست کی تھی کہ ذہنی دباؤ کے سبب باقی میچ نہیں کھیل سکتے لہذا ٹیم میں ان کو سلیکٹ نہیں کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کی مدد کرنا ہائی کمیشن کا کام ہے اور ان کے پاسپورٹ ٹیم مینیجمنٹ کے پاس ہیں۔
========================================================
ٹائونٹن: اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں ملوث تین کرکٹرزسلمان بٹ، محمدعامر اور محمدآصف انگلینڈ کیخلاف سیریز میں مزید حصہ نہیں لیں گے۔
ٹائونٹن میں پاکستان اور سمرسٹ کے درمیان میچ سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے منیجر یاور سعید نے کہاکہ تینوں کھلاڑیوں کیخلاف تحقیقات ابھی جاری ہیں،تاہم انہیں انگلینڈ کیخلاف بقیہ سیریز سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دوٹی ٹوئنٹی میچز میں دستیاب تیرہ کھلاڑی حصہ لیں گے جبکہ دس ستمبر سے شروع ہونے والی پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کیلئے تین نئے کھلاڑی طلب کئے جائیں گے،جس کے بعد ون ڈے ٹیم حسب سابق سولہ رکنی ہوجائیگی متبادل کھلاڑیوں کا فیصلہ سلیکٹرز کریں گے۔
علاوہ ازیں ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ بولرز محمدآصف اور محمدعامر آج پاکستانی ہائی کمشنرواجد شمس الحسن سے ملاقات کیلئے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پہنچ گئے ہیں ۔ ہائی کمیشن میں ہونیوالی ملاقات میں چیئرمین پی سی بی اعجازبٹ بھی شریک ہونگے۔
ہائی کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق اسکاٹ لینڈ یارڈ کے کھلاڑیوں کے کمروں میں چھاپے خبرملنے کے پر ہائی کمشنر واجدشمس الحسن اور دیگر سینئرحکام نے فوری طورپراعجازبٹ،یاور سعید اورکھلاڑیوں سے رابطہ کیا اورپی ایچ سی نے پی سی بی کو قابل قدرمدد اوررہنمائی فراہم کی ۔ کھلاڑیوں کیخلاف اب تک کوئی کیس رجسٹر نہیں کیا گیا ہے۔ پی سی بی اور ای سی بی تحقیقات میں پولیس سے بھرپور تعاون کررہے ہیں۔
ہائی کمیشن نے کھلاڑیوں کی مدد کیلئے قانونی ماہر کی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں اور اس سلسلے میں کامن ویلتھ اور انگلینڈکی وزارت داخلہ سے بھی رابطے میں ہیں۔ پی سی بی حقائق جاننے کیلئے ہرممکن کوشش کریگا اور پولیس رپورٹ آنے تک ایف آئی اے کی کوئی ٹیم تحقیقات کیلئے نہیں آئے گی۔
بشکریہ اے آر وائے