URDUSKY || NETWORK

آخر کارپاکستان کو 63سال بعد دنیانے تسلیم کرلیا.

102

پاکستان معاشی اصطلاحات کرنے والا دنیا کا 10واں ملک اور 47ویں بڑی معیشت ہے…؟؟
ہم زندہ قوم ہیں ….ہم پائندہ قوم ہیں ….ہم سب کی ہے پہچان…… پاکستان پاکستان

تحریر: محمداعظم عظیم اعظم
یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی قوم کے لئے اِس کے قیام سے لے کر آج تک اگست کا مہینہ بڑی اہمیت کا حامل رہا ہے اور گزشتہ دنوں جب پاکستانی قوم نے اپنا 64واں یوم آزادی منایاتو اُس وقت بھی قوم کے لئے یہ اگست کا مہینہ ایک لحاظ بڑی اہمیت اختیار کرگیاکہ اِس دوران پاکستانی قوم ملک میں آنے والے اپنی تاریخ کے ایک ایسے تباہ کُن سیلاب کی وجہ سے ایک کڑے امتحان اور آزمائش سے گزرہی تھی جس کی مثال ملک کی تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ۔
اگرچہ اِن سطور کے رقم کرنے تک پاکستانی قوم اِس سیلاب کی تباہ کاریوں اور نقصانات سے دوچار ہے اور اِس میںبھی کوئی شک نہیں کہ ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کو دنیابھی مان چکی ہے کہ یہ تباہ کُن سیلاب جہاں پاکستانی قوم کے لئے ایک کٹھن امتحان ہے تو وہیں پاکستان میں آنے والے تاریخ کے اِس تباہ کُن سیلاب کودنیا اپنے لئے بھی ایک بڑا چیلنج قرار دے رہی ہے جس سے نبردآزماہونے کے لئے اقوام عالم بھی حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر اِس کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے ۔
اگرچہ یہ اہلِ پاکستان کے لئے بڑی حد تک حوصلے کا باعث ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے جو تباہ کاریاں ہوئیں وہ اپنی جگہ ہیں مگر دنیا نے اِس مصیبت کی گھڑی میں پاکستان کو اکیلا نہیں چھوڑا ہے اور وہ پاکستان کے متاثرین سیلاب کی مدد کے لئے اپنے جو قدم بڑھارہی ہے اِس کے اِس جذبے کو دیکھتے ہوئے مصیبت زدہ پاکستانی قوم اپنی پریشانیاں او ر مصیبتیں بھی بھول چکی ہے اور اُمید رکھتی ہے کہ پاکستان سے اِس وقت ہمدردی کا اظہار کرنے والے دنیا کے ممالک اپنے قول و فعل پر پورااُترتے ہوئے متاثرین سیلاب کی بحالی کے لئے آخری دم تک اپنی مدد جاری رکھےںگے۔
اور جہاں سیلاب کی تباہ کاریوں سے حکومتِ پاکستان اور ملک کی سترہ کروڑ عوام پریشان ہیں تووہیں اِن لمحات میں اِن کے لئے یہ خبر جو اَب عیاں ہوئی ہے یقیناً باعث مسرت ہوگی کہ دنیا نے آج63سال بعد یہ تسلیم کرلیاہے کہ پاکستان ایک معاشی اصطلاحاتی ملک ہے جس کے مطابق 2005ءمیں عالمی بنک اپنی ایک رپورٹ میں کہہ چکاہے کہ پاکستان آزادی کے وقت قدرتی گیس اور اسٹیل سے محروم ضرور تھا مگرآج کاروباری ماحول کے لحاظ سے پاکستان، چین اور بھارت سے کئی گنا زیادہ بہتر حالت میں ہے اور پاکستان کی آزادی کے بعدمعاشی ترقی اوسط عالمی معاشی ترقی سے بہتررہی اور آج فی کس آمدنی کی شرح میں11گنا سے بھی زائد اضافہ ہوچکاہے اور اس کے ساتھ ہی عالمی بینک اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے اپنی اِسی رپورٹ میں بلا کسی روک ٹوک کے یہ بھی واضح کردیاہے کہ پاکستان کاروبار کے حوالے سے بہتر ماحول کے 181 ممالک کی فہرست میں چین،بھارت اور روس سے بہتر بلکہ بہت بہتر ملک ہے ۔
اِس حوالے سے اگر دیکھاجائے توپاکستانی معیشت قوتِ خرید کے لحاظ سے دنیا کی 26ویں اور ڈالر کے پیمانے سے 47ویں بڑی معیشت ہے اور اِس کے ساتھ ہی یہ اپنی اِس رپورٹ میں پاکستان کو خطے میں سب بڑا جبکہ دنیا میں معاشی اِصطلاحات کرنے والا 10واں بڑاملک اور اِس کی معیشت کوچین کے بعد تیزترین ترقی کرتی معیشت بھی قرار دے چکا ہے۔
یہ خوشخبری اِس بہادر اور باہمت پاکستانی قوم کو اِس وقت سُننے کوملی کہ جب یہ اپنے یہاں آنے والے اپنی تاریخ کے انتہائی تباہ کُن سیلاب سے دوچار ہے اور اِن دِنوں جہاں پاکستانی قوم کے چہرے پر خوشیوں کی جگہہ مایوسیوں اور اداسیوں کا ڈیرا ہے تواِس حال میں بھی اِس قوم نے اپنا 64واں یوم جشنِ آزادی سادگی سے منایا۔
الحمدللہ! یہ بھی کتنی ہمت اور اعزاز کی بات ہے کہ اِن حالات میں بھی سادگی سے ہی صحیح مگر اِس قوم نے اپنا 64واں جشنِ آزادی اپنی قومی روایات کے مطابق ضرور منایااور دنیا کو یہ بتادیاکہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور پائندہ قوم ہیں ہم سب کی ہے پہچان پاکستان….. پاکستان…… اگرچہ اِس حوالے سے مرکزی تقریب جو اسلام آباد میں ہونی تھی وہ تو منعقد نہ ہوسکی مگر اِس کے باوجود بھی صوبائی سطح پر اِس زندہ قوم نے اِس مصیبت کی گھڑی میں بھی اپنے وطن سے محبت کا اظہار کچھ اِس طرح سے کیا کہ ملک کی بہت سی سماجی تنظیموں نے سیلاب سے متاثرین کی مددکرکے اِن کے ساتھ مل کر اپنا 64واں جشنِ آزادی منایا۔
اِس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ یہ اگست کا مہینہ ہے اورآج سے 63سال قبل رواں ماہ کی 14تاریخ کو ہی دنیاکے نقشے پہ ہمارایہ وطن عزیز پاکستان اپنی پوری تابانیوں کے ساتھ ایک آزاد اور خودمختار اسلامی ریاست کے طورپر نمودار ہوا اور یہ اعزاز اِس ارض ِ پاک کو ہی حاصل ہے کہ اِس خطے پر جس ریاست کا قیام عمل میں لایاگیا وہ خالصتاَایک اسلامی ریاست کے طور پر وجود میں آنے والا ملک پاکستان تھا اور اِس سے بھی انکار نہیں کہ ہمارے اِس مملکت خداداد پاکستان نے اپنے قیام کے چند ہی سالوں میں اپنی جدوجہد کے بدولت ہونے والی ترقی سے جہاں دنیاکو یہ بتادیاکہ یہ قوم ایک باشعور اور تہذیب یافتہ قو م ہے تو وہیں پاکستانی قوم نے دنیا کی تمام اقوام سے منفرد اور جدا اپنی تہذیب وتمدن سے بھی ساری دنیا کو اپنا گرویدہ بنالیا تھا یہ قوم دنیا میں انقلاب برپاکر سکتی ہے تو اُدھر ہی اِس نے یہ بھی دنیا کو واضح کردیاتھاکہ یہ قوم دنیا کو فتح کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔
مگر دوسری طرف یہ بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ اپنے قیام سے لے کر آج تک اِس آزاد اور خودمختار مملکت خداداد پر اپنے اور اغیار کی طرف سے اِس کی خودمختاری اور سا لمیت کے خاتمے کے لئے طرح طرح حربے استعمال کئے گئے کہ ہربار قوم کی ملی یکجہتی اور اتحاد اِن کے آڑے آئی اور اِسی جذبے کی بدولت اِس کے دشمنوں کو اپنی ہر سازش میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور آج بھی جب اِس کے دشمن اپنی گھناو ¿نی سازشوں سے اِس ارضِ پاک میں خانہ جنگی اور قتل و غارت گری کی کیفیت پیداکرنا چاہتے ہیں تو اِن لمحات میں بھی صرف ضرورت اِس امر کی ہے کہ ساری پاکستانی قوم ماضی کی طرح اِس بار بھی اپنے مثالی اتحاد و یگانگت اور ملی یکجہتی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے دشمن کے سامنے ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوکر دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنادے ۔
اوردنیا کی تمام قیمتی معدنیات اور زراعت سے مالا مال ہونے والی یہ عظیم اسلامی ریاست پاکستان جو اِن دنوں اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کی تباہ کاریوں سے دوچار ہے جس میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کا دائرہ بیشک دن گزرنے کے ساتھ ساتھ وسیع تر ہوتاجارہاہے اور ہر طرف سیلاب کی تباہ کاریوں کا ہولناک منظر ہے اور اقوام عالم نے بھی پاکستان کی اِس تباہ کُن صورتِ حال کا جائزہ لینے کے بعد اپنی امداد ی رقوم کے خزانوں کے منہ پاکستان کے لئے کھول دیئے ہیں اور دنیا کے بیشتر ممالک پاکستا ن میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کودیکھتے ہوئے اِس کی مددکررہے ہیں۔
تو ایسے میں ہم سب کو بھی چاہئے کہ ہم اپنے تمام سیاسی، مذہبی، علاقائی، اور لسانی اختلافات کو بھولاتے ہوئے ایک بار پھر مکمل طو رپر ملی یکجہتی اور یگانگت کا بھرپور مظاہر ہ کرتے ہوئے اِس ناگہانی آفت کا مقابلہ کریں اور اپنے ملک کو سنوارنے اور اپنے پریشان حال لوگوں کی دادرسی کریں اور اِن کے اُجڑے گھروں کو پھر سے بنانے میں اپنے اپنے حصے کا کام کرکے امر ہوجائیں۔اور اپنے اتحاد اور ملی یکجہتی کے جذبے سے ملک میں آئے ہوئے سیلاب کی کمر توڑ کررکھ دیں اور اِس کو بتادیں کے ہمارے حوصلے آسمانوں سے بھی بہت زیادہ بلند اور ہمارے عزم جوان ہیں سیلاب کی یہ لہریں ہمارا اَب کبھی بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتیں اور پھر یقین جانئیے کہ سیلاب بھی ہمارے حوصلے اور ہمت کے آگے بے بس ہوکر پھر کبھی بھی ہمارے ملک کا رخ بھی نہیں کرے گا مگر شرط صرف اتنی سی ہے کہ ہم سب کو اِس امتحان گھڑی میں اپنی اپنی ذات،زبان، رنگ و نسل اور انا کے خول سے باہر نکل کرصرف ایک پاکستانی بن کر سوچناہوگابس تو پھر دیکھیں ہم سیلاب کو کیسا مار بھگاتے ہیں کہ وہ پھر کبھی ہمارے ملک پاکستان نہیں آئے گا۔