گوگل نے اپنی مقبول ترین سروس میپس کے لیے انکوگنیٹو موڈ کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا
Google Maps’ privacy-focused Incognito Mode is nearly here
گوگل کی جانب سے میپس کے پریویو گروپ کے لیے انکوگنیٹو موڈ کی آزمائش شروع کی ہے، یعنی عام صارفین کو بھی اس کے لیے بہت زیادہ انتظار نہیں کرنا ہوگا۔
یہ فیچر گوگل کی جانب سے رواں سال ڈویلپر کانفرنس کے دوران وعدہ کیے گئے ان پرائیویسی ٹولز میں سے ایک ہے جو صارفین کے ڈیٹا کو تحفظ فراہم کرے گا۔
درحقیقت گوگل نے تو سرچ کے لیے بھی انکوگنیٹو موڈ متعارف کرانے کا وعدہ کیا ہوا ہے مگر ابھی اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
گوگل میپس میں انکوگنیٹو موڈ کے استعمال پر جب صارفین کسی لوکیشن یا ڈائریکشن کو سرچ کریں گے تو یہ ڈیٹا ان کے گوگل اکاﺅنٹ میں محفوظ نہیں ہوگا۔
گوگل کو لوکیشن ٹریکنگ اسکینڈل کا بھی سامنا ہوا تھا اور یہ بات سامنے آئی تھی کہ گوگل کی جانب سے صارفین کو ٹریکنگ روکنے کی سہولت اس شکل میں دی جارہی ہے۔
جو گروپ اس فیچر کو ٹیسٹ کررہا ہے اس کو ایک ای میل ملی تھی جس میں لکھا تھا ‘اس وقت انکوگنیٹو موڈ استعمال کریں جب آپ اپنی سرگرمیوں کو اپنے گوگل اکاﺅنٹ میں محفوظ نہ کرنا چاہتے ہوں’۔
خیال رہے کہ انکوگنیٹو موڈ کو کروم کے بعد گزشتہ سال یوٹیوب میں بھی متعارف کرایا گیا تھا۔
گوگل میپس میں اس موڈ پر منتقل ہونے کے لیے اسمارٹ فون میں دائیں جانب موجود پروفائل فوٹو پر کلک کرکے ٹرن آن انکوگنیٹو موڈ کا انتخاب کرنا ہوگا۔
ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر میں یہ فیچر پہلے ہی کروم کی بدولت دستیاب ہے اور جب کروم میں انکوگنیٹو موڈ پر براﺅز کرتے ہیں تو پرائیویسی سیٹنگ کا اطلاق خودکار طور پر میپس پر ہوجاتا ہے۔
اینڈرائیڈ پولیس کے مطابق اس فیچر کی آزمائش اینڈرائیڈ آٹو میں بھی کی جارہی ہے۔