کیلا قوت مدافعت پیدا کرنیکا قدرتی ذریعہ
کیلا قوت مدافعت پیدا کرنیکا قدرتی ذریعہ
سائنس و ٹیکنالوجی
لاہور : ترگرم مزاج کا حامل کیلا بہت لذیز پھل ہے اس کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جن کا ذکر قرآن پاک میں آیا ہے‘ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ”جنت کے باغوں میں کیلے تہہ بہ تہہ ہونگے“، غذائی اعتبار سے کیلا سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے‘ کیلا اعصابی غذا ہے یعنی پورے بدن کے نروس سسٹم (اعصاب) کو متحرک رکھتا ہے۔ جس سے جسم میں رطوبت کی کمی نہیں ہوتی اور انسانی جسم کثیر بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے کیونکہ کیلا قوت مدافعت پیدا کرنے کا قدرتی ذریعہ ہے جس انسان کے اعصاب یعنی نروس سسٹم کمزور ہوں‘ وہ جسم کی اندرونی تبدیلیوں کو فوری محسوس نہیں کرتے جس سے بیماری اپنا وقت پورا کرکے شدید تکلیف دہ شکل اختیار کر لیتی ہے جن افراد کو بلغم کا عارضہ ہو‘ یا بلغم کی زیادتی کی وجہ سے بدہضمی یعنی معدہ سے غذا حلق کو آنے کا عارضہ ہو وہ لوگ کیلا استعمال نہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین طب حکیم غلام فرید میر‘ حکیم محمد افضل میو‘ حکیم محمد اکرم مغل اور حکیم فیصل طاہر صدیقی نے ”کیلے کی افادیت“ کے حوالے سے دواخانہ باب الفضل‘ پرانی انارکلی لاہور کے زیر اہتمام منعقدہ تحقیقی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیلے میں وٹامن‘ پروٹین اور معدنی اجزاء انتہائی موزوں مناسبت سے پائے جاتے ہیں جو بے حد غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اس میں موجود مٹھاس بہت ہی جلد بدن کا حصہ بن کر توانائی فراہم کرتی ہے‘ پکا ہوا کیلا شہد کے ساتھ کھانے سے ہضم کے نظام میں بھی بہت تیزی آتی ہے‘ ہاضمے کی خرابی کے باعث بچوں کی نشوونمارک جاتی ہے‘ کیلاان کے لئے معالجاتی نعمت سے کم نہیں‘ کیلا پوٹاشیم کا خزانہ ہے ایک کیلا کھانے سے پوٹاشیم کی دن بھر کی مقدار حاصل ہوتی ہے۔