URDUSKY || NETWORK

ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بھارت ہے

34

 وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بھارت ہے ، بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا بہت مشکل ہوگیاہے ،پاکستان کشمیر کی وجہ سے خطرے کی زد میں ہے ۔

اسلام آباد میں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف صف اول کا کردار ادا کیا ، دہشتگردی کے خلاف جنگ پاکستان کیلئے تباہ کن ثابت ہوئی اور پاکستان کا بہت زیادہ نقصان ہوا ،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین اور امریکہ سے سبق حاصل کرسکتے ہیں ۔ امریکہ نے کھربوں ڈالر جنگ میں جھونک دیئے جبکہ چین نے اپنا فوکس ترقی پر رکھا،پچھلے 20سال میں چین نے جو ترقی کی، ہم اس سے سبق حاصل کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہرکڑے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیاہے اور ہم کبھی بھی نہیں چاہتے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تنازعہ ہو۔ایران ہمسایہ ملک ہے ، چاہتے ہیں کہ ایران سعودی عرب تنازعہ ختم ہو،امریکہ سے تنازعہ حل ہوا تو ایران ایک طاقت کے طور پر ابھر سکتاہے، پاکستان اپنے پڑوس میں امن کیلئے کوششیں کررہاہے ۔ کوشش ہے کہ پاکستان کے پڑوس میں مزید تنازعات نہ ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ِپاکستان کو دنیابھر کیلئے کھول رہے ہیں کارو بار کے مواقع آسان بنانے کی کوششیں کررہے ہیں۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے ویز ا میں نرمی کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بھارت ہے ، ہندوتوا کے نظریے سے سب سے زیادہ نقصان بھارت کوہوگا ،آر ایس ایس نظریہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لئے خطرہ ہے ۔ِبھارت کے ساتھ کئی مرتبہ مسائل حل کوشش کی ، اب بہت مشکل ہوگیاہے کہ بھارت کی طرف دوستی کیلئے ہاتھ بڑھائیں ،مودی نے کشمیریوں کودیوار سے لگا رکھاہے ،مقبوضہ کشمیر میں 8لاکھ فوج دہشت پھیلانے کیلئے رکھی ہوئی ہے ، مقبوضہ کشمیر میں کرفیوکو سو دن سے زائد گزر گئے ہیں۔آج بھارت میں نسل پرستی کیخلاف کوئی بات نہیں کرسکتا ، بھارتی میڈیا بھی نسل پرستی کے باعث خاموش ہے ،آج بھارت میں نفرت کا پرچار کرنیوالوں کی حکمرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی شدت پسندی کے نظریے کے خطر ناک نتائج نکل سکتے ہیں۔دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ کشمیر کے باعث خطے میں انتہائی کشیدگی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں خواتین اور بچے بھی بھارتی بربریت سے محفوظ نہیں ہیں،ہزاروں نوجوانوں کوجیل میں ڈالا گیاہے۔مودی حکومت کشمیریوں کو طاقت کے زور پر نہیں دبا سکتی ، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، پاکستان کشمیر کی وجہ سے خطرے کی زد میں ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ افغان مسئلے کاحل مذاکرات سے ہی ممکن ہے، پاکستان میں امن کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ لوٹ آئی ہے ۔پاکستان تنازعات میں مصالحہ کردارادا کرناچاہتاہے ۔انہوں نے کہا کہ اب ہم کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے ۔