URDUSKY || NETWORK

چند گھنٹوں میں کوٹری سے 7لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کاامکان

73

چند گھنٹوں میں کوٹری سے 7لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کاامکان

کوٹری … کوٹری بیراج پر پانی کی سطح آہستہ آہستہ بلند ہورہی ہے۔ اور آئندہ چند گھنٹوں میں سات لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا امکان ہے، ادھر جیکب آباد کی تحصیل گڑھی خیرو زیر آب آنے کے بعد سیلاب ضلع قمبر شہداد کوٹ کی تحصیل سجاول جونیجو میں داخل ہوگیا ہے۔ شہداد کوٹ کو سیلاب سے بچانے کے لیے گڑھی خیرو روڈ پر کٹ لگادیئے گئے ہیں۔ سجاول جونیجوکے دو سو سے زاید دیہات زیر آب آچکے ہیں جن میں سیکڑوں افراد اور مویشی پھنسے ہوئے ہیں۔ شہدادکوٹ اور جیکب آباد کے درمیان ریلوے ٹریک بھی کئی مقامات پر زیر آب آگئی ہے۔ انتظامیہ نے شہدادکوٹ،قمبراور وارہ کے باہر ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی پشتے تعمیر کرنے شروع کردیے ہیں، سیلاب کا رخ موڑنے کے لیے شہدادکوٹ ،گڑھی خیرو روڈ پر کٹ لگادیئے ہیں ۔دریں اثناء صوبائی وزیر نادر مگسی نے جیو نیوز کو بتایا کہ سیلاب کا رخ اگر مغرب میں ایف پی بند کی جانب نہ موڑا گیا تو نہ صرف شہدادکوٹ بلکہ میروخان، رتوڈیرو، قمبر، وارہ اور لاڑکانہ سمیت گڑھی خدابخش بھٹو کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوگا۔ادھر بتایا جارہا ہے کہ لاڑکانہ خیرپور پل، جمشید لوپ بند، فرید آباد، راضی ڈیرو اور ایس ایم سگیوں بند پر بھی سیلاب کا شدید دباؤ ہے۔ جیکب آباد کا زمینی رابطہ پانچویں روز بھی منقطع ہے۔ دادو مورو پل روڈ میں شگاف کے بعد مورو کا رابطہ بھی سندھ کے دیگر اضلاع سے منقطع ہے۔