وکی لیکس کے بانی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری
وکی لیکس کے بانی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری
اہم خفیہ دستاویزات شائع کرنے والی معروف ویب سائٹ وکی لیکس کے بانی جولیان آسانگے کے خلاف جنسی زیادتی اور مارپیٹ کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دئے گئے ہیں۔
سٹاک ہولم میں سویڈش دفتر استغاثہ کی ایک خاتون ترجمان نے ہفتے کے روز بتایا کہ جولیان آسانگے کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جمعے کو رات گئے جاری کئے گئے۔ وکی لیکس کے بانی آسانگے کے بارے میں اس خاتون ترجمان نے یہ بھی کہا کہ وہ جہاں کہیں بھی ہوں، انہیں سویڈن کی پولیس کے ساتھ رابطہ کرنا چاہئے تاکہ ان سے دو مختلف واقعات میں جنسی زیادتی اور جسمانی مارپیٹ کے الزامات سے متعلق پوچھ گچھ کی جا سکے۔
خود آسانگے نے اپنے خلاف ان الزامات کی وکی لیکس کے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے تردید کی ہے۔ ان الزامات کی تفصیلات سب سے پہلے سویڈن کے اخبار ’’ایکسپریسن ‘‘ نے شائع کی تھیں۔ یہ رپورٹیں بھی ملی ہیں کہ آسانگے کے خلاف جنسی زیادتی کا الزام ان کی بیوی کی طرف سے لگایا گیا ہے
مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق اپنے خلاف وارنٹ گرفتاری کی اخباری تفصیلات پڑھنے کے بعد جولیان آسانگے نے کہا کہ اس وقت ایسی رپورٹوں کی اشاعت افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پہلے ہی خبردار کر دیا گیا تھا کہ وکی لیکس کی وجہ سے ان پر ’’ گندی چالیں‘‘ آزمائی جائیں گی اور جنسی زیادتی کے مبینہ الزامات اسی سلسلے کی پہلی کڑی ہیں۔
وکی لیکس نامی ویب سائٹ نے ابھی کچھ عرصہ قبل ہی افغانستان میں جنگ سے متعلق ایسی ہزار ہا خفیہ دستاویزات شائع کر دی تھیں، جن کی اشاعت سے مغربی ملکوں کی افغان جنگ سے متعلق پالیسی میں ہلچل پیدا ہو گئی تھی۔ یہ تمام دستاویزات امریکی فوج کی ملکیت تھیں، جن کی اشاعت پر امریکی محکمہ دفاع نے وکی لیکس کی بھرپورمذمت بھی کی تھی۔ پھر پینٹاگون نے یہ مطالبہ بھی کردیا تھا کہ وکی لیکس یہ تمام خفیہ فوجی دستاویزات امریکہ کو واپس کرے۔
جولیان آسانگے ایک آسٹریلوی شہری ہیں لیکن وہ گزشتہ ہفتے وکی لیکس کے حوالے سے چند قانونی معاملات کے سلسلے میں سویڈن گئے تھے ۔ وکی لیکس کے نیٹ ورک کے بہت سے’ سرور‘ سویڈن میں ہیں ،جہاں اپنے دورے کے دوران جولیان آسانگے نے اپنے ادارے کی طرف سے افغان جنگ سے متعلق ہزاروں خفیہ دستاویزات کی اشاعت کا دفاع بھی کیا تھا۔
بشکریہ DW