URDUSKY || NETWORK

صوبہ سندھ: 50 لاکھ متاثر، 10 لاکھ بیمار ، مزید 28 ہلاک، شہدادکوٹ قبو سعیدخان کے سیکڑوں دیہات خالی

70

صوبہ سندھ: 50 لاکھ متاثر، 10 لاکھ بیمار ، مزید 28 ہلاک،
شہدادکوٹ قبو سعیدخان کے سیکڑوں دیہات خالی

دادو،مظفرگڑھ،خیرپور،پنوعاقل(جنگ نامہ نگاران ، ایجنسیاں)سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں ، جیکب آباد،شہدادکوٹ اورقبوسعید خان سمیت سیکڑوں دیہات خالی ہونے کے بعد متاثرین کراچی سمیت مختلف شہروں کی جانب نقل مکانی کررہے ہیں ،بدھ کومزید 2ہزارافرادکراچی پہنچے ہیں،کئی علاقوں میں ہزاروں افراد امدادکے منتظرہیں،دادوکے علاقے آمری اورچھچھروڈا زیرآب آگئے ہیں جبکہ مظفرگڑھ کے شہرسلطان میں بھی سیلابی ریلاداخل ہوگیاہے جبکہ جھل مگسی میں فلڈوارننگ جاری کردی گئی ہے، نوشہروفیروزمیں 300 دیہات زیرآب آنے سے ہزاروں مکانات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں جبکہ ریلیف کیمپوں میں چاربچوں کی ولادت ہوئی ہے ،کشتی الٹنے ،سیلابی ریلے میں بہہ جانے اورگیسٹروسے صوبے میں مزید28افرادجاں بحق ہوگئے ہیں جن میں اکثریت بچوں کی ہے، گڈواورسکھر بیراج میں اونچے درجے کاسیلاب ہے اور کوٹری بیراج میں پانی کی سطح میں زبردست اضافہ ہورہا ہے ،دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث حفاظتی پشتوں پردباوٴبڑھ گیاہے ، سیلابی ریلا لاڑکانہ ،خیرپوراورجھل مگسی کی جانب بڑھ رہاہے ،خوراک کی عدم فراہمی کے خلاف جامشورو اورہالانی کے قریب متاثرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اورنیشنل ہائی وے بلاک کردی ،پولیس کے لاٹھی چارج اورتشددسے متعددمتاثرین زخمی ہوگئے،وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاہے کہ سیلاب سے سندھ میں 50لاکھ افراداور17اضلاع متاثرہوئے ہیں ،انہوں نے متاثرہ اضلاع کیلئے 40،40لاکھ اورسکھر کے لئے ایک کروڑامدادکااعلان کیاجبکہ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیربرائے اطلاعات جمیل سومروکاکہناہے کہ متاثرین میں سے 10لاکھ مختلف امراض میں مبتلا ہیں،سندھ ڈیزاسٹراتھارٹی کے مطابق صوبے میں سیلاب سے 6ہزار گاوٴں ڈوب گئے ہیں اور50ہزارمکانات تباہ ہوئے ہیں جبکہ سوالاکھ کے قریب مویشی ہلاک ہوئے ہیں ،مجموعی نقصانات کااندازہ 30ارب روپیہے۔خیرپورسے نامہ نگارکے مطابق دادوموروشاہراہ پر پڑنے والے شگاف کامعائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے کہا کہ صوبے میں سیلاب سے17اضلاع اور 50لاکھ افراد متاثرہوئے ہیں جن میں 7لاکھ متاثرین کراچی اورحیدر آباد کے مختلف کیمپوں میں پہنچے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے کوئی کٹ یاشگاف نہیں ڈالا۔وزیراعلیٰ نے سیلاب سے متاثرہ 17اضلاع کیلئے 40،40لاکھ اور سکھر کے لئے ایک کروڑامدادکااعلان کیا۔ادھربرطانوی ریڈیو سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر جمیل سومرو نے کہاکہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہونے والے افراد میں سے 10لاکھ ڈائریا،ہیضہ اورگیسٹروسمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں جن میں اکثریت بچوں ،عورتوں اورمعمرافرادکی ہے۔پٹ عیدن سے نامہ نگار کے مطابق نوشہروفیروزمیں 300دیہات زیرآب آگئے ہیں، لاکھوں ایکڑپرکھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور سیلابی ریلے میں ڈوب کردولڑکیوں سمیت 5افرادہلاک ہوگئے جبکہ علاقے میں گیسٹروسمیت وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں ،ریلیف کیمپوں میں چاربچوں کی پیدائش ہوئی ہے ۔مورومیں کشتی الٹے سے چارافرادہلاک ہوگئے جن میں ایک خاتون اورتین بچے شامل ہیں۔پنوں عاقل اورخیرپور میں گیسٹروسے 12بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ کراچی کے علاقوں گلشن معمار،بھینس کالونی اوراحسن آبادمیں متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں 7بچے گیسٹروسے جاں بحق ہوگئے ۔کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق سیلاب سے متاثرہ افرادکی کراچی آمدکاسلسلہ جاری ہے ،بدھ کوخیرپوراور جیکب آبادسے دومختلف ٹرینوں کے ذریعے 2ہزارافراد کراچی پہنچے جنہیں ہاکس بے کے کیمپوں میں پہنچادیاگیا ہے ۔ادھر سیلابی ریلا مظفرگڑھ کے شہرسلطان میں داخل ہوگیاجس درجنوں دیہات زیرآب آگئے ،سندھ میں سیلاب شہدادکوٹ، قبو سعیدخان کی طرف بڑھ رہا ہے، کوٹری بیراج میں پانی کی آمد میں اضافے کیساتھ بامو اور منڈ بند میں دراڑیں پڑنا شروع ہوگئیں، جھل مگسی میں فلڈوارننگ جاری کردی گئی ہے جبکہ ریلا جتوئی کی طرف بڑھ رہا ہے، ڈیرہ اللہ یار اور روجھان جمالی سے پانی نکالنے کیلئے پٹ فیڈر سمیت 4کینالوں کو بند کردیاگیا۔ جتوئی، علی پور، روہیلانوالی، شہرسلطان، خیرپور سادات اور سیت پور کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، سیلابی ریلا لاڑکانہ اور خیرپور کی طرف جارہا ہے خان گڑھ اور راجن پور میں متعدد دیہات اور بستیاں زیرآب آگئیں۔شمالی وزیرستان میں ایک ہفتے کے دوران 20 افراد گیسٹرو سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ راجن پورکے قریب دریائے سندھ میں کشتی الٹنے سے ماں ،باپ اورتین بچے جاں بحق ہوگئے ،دریائے سندھ میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث حفاظتی پشتوں پردباوٴبڑھ رہاہے،ٹوبہ سعید،شہدادکوٹ ،سجاول رتوڈیرواورنوروخان میں سیلاب کے پیش نظر چوکسی کااعلان کردیاگیاہے۔ادھرسندھ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نے ابتدائی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبے میں سیلاب سے 25لاکھ ایکڑاراضی زیرآب آگئی ہے اور 6ہزارگاوٴں ڈوب گئے ہیں جبکہ ایک لاکھ 26ہزارمویشی ہلاک ہوگئے ہیں ،اس طرح سندھ میں مجموعی طورپرہونے والے نقصانات کااندازہ 30ارب روپے ہے۔