حج اسکینڈل: ایف آئی اے کی تحقیقات بددیانتی کا ثبوت ہے، چیف جسٹس
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے حج انتظامات کے اسکینڈل کیس کی تفتیش پر عدم اطمینان اور ڈی جی ایف آئی اے وسیم احمد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی اب تک کی تحقیقات بددیانتی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، وفاقی وزیراعظم سواتی نے عدالت کوبتایاکہ کابینہ اجلاس میں انہوں نے وزیراعظم سے کہاتھاکہ انہوں نے حامدسعیدکاظمی کوسزانہ دی توخداایساکرے گا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے حج اسکینڈل کیس کی سماعت کی تو کمرہ عدالت حاجیوں سے بھر ا ہوا تھا۔ چیف جسٹس نے گرفتار سابق ڈی جی حج راؤ شکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ معصوم ہیں ، آپ کا وزیر، سیکریٹری اور عملہ بھی معصوم ہیں تو پھر مسائل کیوں پیدا ہوئے۔ بنچ کے رکن جسٹس خلیل الرحمن رمدے نے ریمارکس میں کہا کہ منٰی میں رہائش و بیت الخلا کیلئے حجاج سے ایک ہزار ریال لئے گئے لیکن وہاں کوئی سہولت نہ دی گئی، وہاں پانی تک نہ تھا، حاجی اپنے احرام پھاڑ کر صفائی کرتے رہے۔ جسٹس رمدے نے سیکرٹری مذہبی امور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حاجیوں کی بد دعائیں ان کا بیڑا غرق کردیں گی ۔ عدالت نے اسکینڈل کی تحقیقات ایک انسپکٹر سے کرانے پر پر برہمی کا اظہار کیا اور ڈی جی ایف آئی اے وسیم احمد کی سخت سرزنش بھی کی ۔وسیم احمد نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ روز وزیر مذہبی امور کا انٹرویو کیا ہے اس پر عدالت نے پھربرہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ان کا بیان قلم بند کیوں نہیں کیا۔ایف آئی اے کی تحقیقات سے ایسا لگتا ہے کہ کسی کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مقدمے کی مزیدسماعت تیرہ دسمبرکوکی جائے گی ۔
بشکریہ جنگ