ججز بحالی نوٹی فکیشن کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
اسلام آباد . . . اٹارنی جنرل مولوی انوارالحق نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ حکومت گزشتہ برس 16 مارچ کو ججز بحالی کے جاری نوٹی فکیشن کو واپس لینے کا ارادہ نہیں رکھتی جبکہ اس نوٹی فکیشن کے بے وقعت ہونے پر عدالتی حکم سے ملک کے تمام آئینی اور انتظامی اداروں کے سربراہوں کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سترہ رکنی بنچ نے ججز ہٹانے کی خبروں کے مقدمہ کی سماعت کی ، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ججز بحالی کے نوٹی فکیشن سے متعلق سترہ رکنی بنچ نے گزشتہ جمعہ کو جو حکم جاری کیا تھا اس سے صدر،وزیراعظم، وفاقی وزرا، چیف سیکریٹریز ، وفاقی سیکریٹریز اور صوبائی وزرا اعلی کو آگاہ کردیا گیا ہے ، اٹارنی جنرل نے میڈیا کی اس کمیٹی کی عبوری رپورٹ بھی پیش کی جو ججز ہٹانے کی خبر کی تحقیقات کررہی ہے، اٹارنی نے کہا کہ حتمی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید وقت دیا جائے ، جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ ایک ٹی وی اینکر نے تو یہ بھی وثوق سے کہا ہے کہ ججز بحالی کا نوٹی فکیشن واپس لینے پر دست خط ہوچکے تھے، اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایسا کوئی حکم جاری نہیں ہوا تھا اور نا ہی حکومت کا ایسی کوئی ارادہ ہے ،، چیف جسٹس نے جب پوچھا کہ کیا کسی نے حکومت کی طرف سے بیان جمع کرانے کی خواہش ظاہر کی ہے تو اٹارنی جنرل نے کہا کہ ، جی نہیں ، اور نا ہی انہیں ایسا کوئی تحریری حکم ملا ہے ، بعد میں مقدمہ کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔