تاریخی سیلاب،گلگت بلتستان کا زمینی رابطہ26دن بعد بھی منقطع
تاریخی سیلاب،گلگت بلتستان کا زمینی رابطہ26دن بعد بھی منقطع
گلگت بلتستان…شاہراہ قراقرم کے گلگت راولپنڈی سیکشن کی طویل بندش کے باعث علاقے میں پٹرولیم مصنوعات اورخوراک کی سپلائی مکمل طورپر بند ہے اورکھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں دوسوفیصد تک اضافہ ہوگیاہے،تاریخی سیلاب سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں گلگت بلتستان کا زمینی رابطہ 26 دنوں بعد بھی مکمل طورپر بحال نہیں ہوسکا ہے اورشاہراہ قراقرم کے گلگت راولپنڈی سیکشن کی طویل بندش کے باعث علاقے میں جاری پٹرولیم مصنوعات اورخوراک کی سپلائی مکمل طورپر بند ہے۔گلگت بلتستان کے تمام سات اضلاع میں جاری بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔سیلاب کے باعث تباہ ہونے والی بجلی کی تنصیبات اب تک مکمل طورپرمرمت نہیں کی جاسکی ہیں جس کی وجہ سے گلگت بلتستان میں بجلی جزوی طورپر بحال ہے۔حکام نے دعویٰ کیاہے کہ شاہراہ قراقرم گلگت راولپنڈی سیکشن کو آئندہ چند روز میں کھول کر علاقے میں جاری پٹرولیم مصنوعات اور خوراک کی ترسیل یقنیی بنائی جائیگی ۔اسکردومیں بدستورشاہراہ قراقرم آج 26ویں روز بھی بند ہے جس کی وجہ سے اسکردو میں بھی خوراک اور پٹرولیم مصنوعات کی قلت جاری ہے اور دودھ اورچینی سمیت روزمرہ اشیا کی قیمتوں میں دو سو فی صد اضافہ کر دیا گیا ہے۔گذشتہ روز پاک فضائیہ کی جانب سے سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا پہنچائی گئی تھیں ۔
جنگ نیوز