ایران میں دو امریکی کوہ پیماؤں کو آٹھ آٹھ سال قید کی سزا
ایران میں سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق دو امریکی کوہ پیماؤں کو مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے اور جاسوسی کرنے کے الزام میں آٹھ سال قید کی سزاء سنائی گئی ہے۔ ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کی ویب سائٹ کے مطابق شین باؤر اور جوشوا فٹال کو ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے الزام میں تین تین سال جبکہ امریکی انٹیلیجنس سروس سے تعاون کرنے کے الزام میں پانچ پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔دونوں امریکی شہریوں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بیس دن کے اندر اندر اپنی سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
دونوں افراد نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سال دو ہزار نو میں کوہ پیمائی کی ایک مہم کے دوران غلطی سے ایران کی سرحدی حدود میں داخل ہو گئے تھے۔
ایک اور کوہ پیما سارا شرد کو گزشتہ سال ستمبر میں طبی وجوہات اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پانچ لاکھ ڈالر جرمانے کے عوض ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سارا شرد کے خلاف مقدمے کی کارروائی اب بھی جاری ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ سوئس سفارت خانے کے توسط سے امریکی شہریوں کو سزا کی اطلاعات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ سوئس سفارت خانے ایران میں امریکی مفادات کی نگرانی کرتا ہے کیونکہ تہران کے امریکہ سے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان وکٹوریا نیولینڈ کا کہنا ہے کہ ’ہم نے ایران میں گزشتہ دو سال سے قید شین باؤر اور جوشوا فٹال کی رہائی کا متعدد بار مطالبہ کیا ہے۔‘’شین اور جوشوا کو قید میں کافی عرصہ گزر چکا ہے اور یہ وقت ہے کہ ان کو اپنے اہلخانہ کے ساتھ دوبارہ سے ملا دیا جائے۔امریکیوں کے وکیل مسود شفی نے برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ انھیں ابھی تک اپنے مؤکل کو دی جانے والی سزا کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
’میں نہیں جانتا ہے کہ یہ رپورٹ غلط ہے یا ٹھیک لیکن دی جانے والی سزا کم نہیں ہے۔