کاشتکاروں کو ادائیگیاں نہ ہوئیں تو ٹھوکر نیاز بیگ پر واقع دفتر بھجوا دیں گے
اسلام آباد سپریم کورٹ آف پاکستان نے کاشتکاروں کو رقم کی ادائیگیوں سے متعلق کیس میں کہاہے کہ کاشتکارخیرات یا ایدھی کیلئے چندہ نہیں مانگ رہے،کاشتکاروں کو ادائیگی کرنا پڑے گی ،عزت سے ادائیگی کرنی ہے یا جبر سے،یہ مرضی شوگر مل والوں کی ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں کاشتکاروں کورقم کی ادائیگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،قائم مقام چیف جسٹس عظمت سعیدشیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کاشتکاروں کی گنے کی ٹرالیوں کو دھوپ میں وزن کم کرنے کیلئے کھڑا کر دیا جاتا ہے،جن کی فصل کھا گئے وہ اپنے بچوں کے کھانے کابھی آپکو شیڈول دیں،وکیل شوگر مل نے کہا کہ پیمنٹ کا شیڈول دے دیتے ہیں، عدالت وقت دے،ہمارے ڈائریکٹرچین گئے ہیں ،قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ چین جانے کے پیسے ہیں،کسانوں کو دینے کے نہیں،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کاشتکاروں کو ادائیگی نہ کرنا نیب کا جرم بنتا ہے، شوگر ملز مالکان آئندہ سماعت پر ادائیگیاں کرکے آئیں، ادائیگیاں نہ ہوئیں تو ٹھوکر نیاز بیگ پر واقع دفتر بھجوا دیں گے،قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کےساتھ کھیل پر مالکان کو افسوس ہوگا،عدالتی حکم پر من و عن عمل ہو گا،آئندہ سماعت پر حکم نہ ماننے پر شوگرملزمالکان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی ہو سکتی ہے،جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کاشتکارخیرات یا ایدھی کیلئے چندہ نہیں مانگ رہے،کاشتکاروں کو ادائیگی کرنا پڑے گی ،عزت سے ادائیگی کرنی ہے یا جبر سے،یہ مرضی شوگر مل والوں کی ہے۔