URDUSKY || NETWORK

چیف جسٹس کا انکشاف

79

سپریم کورٹ میں صرف 140 فوجداری اپیلیں زیر التوا رہ گئیں

اسلام آباد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ ان کی عدالت میں کیسز کارروائی کیلئے نہیں فیصلے کیلئے آتے ہیں، قرآن پاک میں ہے اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے ، بہتر انصاف نہ کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ عبرت کا نشان بنا دیتا ہے۔ کچھ سال پہلے سپریم کورٹ میں 13 سے 14 ہزار اپیلیں زیر التوا تھیں لیکن اب سپریم کورٹ میں صرف 140 کرمنل اپیلیں زیر التوا ہیں ۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ مقدمات کی کاز لسٹ لوگوں کی امانت سمجھتا ہوں، میری عدالت میں کیسز کارروائی کیلئے نہیں فیصلے کیلئے آتے ہیں، عدالتی کیریئر میں کئی بار مشکل وقت آیالیکن اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھا۔ اللہ تعالیٰ انسانوں کے توسط سے فیصلے کراتا ہے، انصاف کی فراہمی ججز پر بھاری ذمہ داری ہے ، جج کی حیثیت سے خود کو لالچ اور خوف سے آزاد کرنا ہوگا، جج کاکام دلائل سن کرفیصلہ کرناہے،کیس ملتوی کرنانہیں۔

انہوں نے کہا قرآن پاک میں ہے کہ جب کوئی فیصلہ کرو تو انصاف کے ساتھ کرو،انصاف کرنے میں جو سکون ملتا ہے اس کا نعم البدل نہیں ہے۔ قرآن پاک میں ہے اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے ، بہتر انصاف نہ کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ عبرت کا نشان بنا دیتا ہے۔ جس سے اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہو اسے کوئی پریشانی نہیں آسکتی، اللہ تعالیٰ جن سے محبت کرتاہے ان کو خوف ہوتا ہے نہ کوئی غم۔

چیف جسٹس نے بتایا کہ کچھ سال پہلے سپریم کورٹ میں 13 سے 14 ہزار اپیلیں زیر التوا تھیں لیکن اب سپریم کورٹ اسلام آباد میں صرف 41 کرمنل اپیلیں زیر التوا ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور رجسٹری میں 94 ، پشاور میں 5 اور کوئٹہ اور کراچی  میں ایک بھی فوجداری اپیل زیر التوا نہیں ہے۔