پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی بد ترین مارکیٹ بن گئی
مسلسل بری پرفارمنس دکھانے والی پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی سب سے بد ترین سٹاک مارکیٹ بن گئی۔
بد ترین پرفارمنس کے باعث پاکستان سٹاک مارکیٹ میں جنوری سے اب تک ساڑھے 18 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے جس کے باعث یہ سب سے خراب سٹاک مارکیٹ بن گئی۔ جنوری سے اب تک انڈیکس میں 6 ہزار 789 پوائنٹس کی کمی ہوئی اور سرمایہ کاروں کے 1569 ارب روپے ڈوب گئے جبکہ حصص کی کل مالیت 6 ہزار 123 ارب روپے تک آگئی۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں جنوری سے اب تک کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو سرمایہ کاروں کو یومیہ بنیاد پر 7 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
بدترین مارکیٹوں میں دوسرا نمبر بیروت (لبنان ) کا رہا جہاں انڈیکس 17 فیصد گر گیا، تیسرے نمبر پر 13 فیصد گراوٹ کے ساتھ زیمبیا کی سٹاک مارکیٹ رہی جبکہ نائجیریا کی مارکیٹ میں 12 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔
جمعرات کے روز پاکستان سٹاک ایکسچینج گزشتہ 5 سال کی بد ترین سطح پر آگئی اور 30 ہزار کی نفسیاتی حد کھو بیٹھی۔ آج کے دن سٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 539 پوائنٹس کی کمی ہوئی اور انڈیکس کم ترین سطح 29 ہزار 737پوائنٹس پر آگیا۔ آج کے کاروبار کے دوران سرمایہ کاروں کو 120 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔