پاکستان اور افغان طالبان کے وفد کے درمیان مذاکرات ختم ہو گئے ،فریقین نے افغان امن عمل مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کرلیاہ
پاکستان اور افغان طالبان کے وفد کے درمیان مذاکرات ختم ہو گئے ،فریقین نے افغان امن عمل مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کرلیاہے۔تفصیلات کے مطابق افغان طالبان اورپاکستانی حکام کے درمیان دفترخارجہ میں مذاکرات ہوئے، پاکستانی وفدکی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی جبکہ افغان طالبان وفدکی قیادت ملاعبدالغنی برادرنے کی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وفد کاوزارت خارجہ آمد پر استقبال کیا،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں برادرانہ تعلقات، مذہبی ثقافتی اورتاریخی بنیادوں پراستوار ہیں ، افغانستان میں عدم استحکام کا خمیازہ دونوں ملک یکساں بھگت رہے ہیں ،پاکستان صدق دل سے سمجھتا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کےلئے مذاکرات ہی مثبت اورواحدراستہ ہے،آج دنیا افغانستان سے متعلق ہمارے موقف کی تائیدکررہی ہے،وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان لاکھوں افغان مہاجرین بھائیوں کی میزبانی کرتا چلا آ رہا ہے،پاکستان نے افغان امن عمل میں ایمانداری سے مصالحانہ کردار ادا کیا ہے ،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرامن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام کےلئے ناگزیر ہے ،ہماری خواہش ہے کہ فریقین مذاکرات کی جلدبحالی کی طرف راغب ہوں،افغان طالبان کے اعلیٰ سطح وفدنےافغان امن عمل میں پاکستان کے کردارکی تعریف کی،فریقین کا مذاکرات کی جلد بحالی کی ضرورت پر اتفاق کیا۔پاکستان اور افغان طالبان کے وفد کے درمیان مذاکرات ختم ہو گئے ،فریقین نے افغان امن عمل مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کرلیاہے،افغان وفد وزارت خارجہ سے روانہ ہو گیا۔واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد 5 رکنی امریکی وفد کے ساتھ اسلام آبادمیں موجودہیں۔