سعودی ولی عہد نے پاکستان سے ثالثی کی درخواست نہیں کی
وفاقی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہدنے پاکستان سے ثالثی کی درخواست نہیں کی، وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر مقامی ہفتہ وارمیگزین کی رپورٹ بے بنیادہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان،سعودی عرب کی قیادت کے تعلقات انتہائی خوشگواراوربرادرانہ ہیں، رپورٹ پاک سعودی تعلقات سبوتاژ کرنےکی کوشش ظاہرہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کےلئے سعودی ولی عہدکاطیارہ واپس کینیڈایانیو یارک واپس نہیں بلایا گیاتھا۔ ساتھ ہی ساتھ ترک،ملائیشین رہنماؤں سے وزیراعظم کی ملاقات پرپیش کردہ نظریہ بھی بے بنیاد ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ رپورٹ میں وزیراعظم کی کامیاب ملاقاتیں کمزورکرنےکی کوشش کی گئی ہے ،امریکی ہفت روزہ میں شائع خبرمیں کوئی صداقت نہیں، امریکی ہفت روزہ میں شائع خبربے بنیاد،ذاتی خواہشات پرمبنی ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہفتہ وار میگزین کی یہ خبروزیراعظم کی ترک،ملائیشین رہنماؤں سے ملاقات کے تناظرمیں بنائی گئی ہے ، پاکستان،سعودی عرب کے قریبی اوربرادرانہ تعلقات ہیں۔لوگ ذاتی مفادکےلئے ایسی بے بنیاد،من گھڑت خبریں دیتے ہیں جن کا مقصد دونوں برادرممالک میں تفریق پیداکرناہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کی تھیں اور دنیا کے سامنے پاکستان اور کشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا تھا۔وزیر اعظم کے دورہ امریکا کے اختتام پر عالمی میڈیا نے وزیر اعظم پاکستان کے دورہ کو خصوصی اہمیت دی تھی بالخصوص ان کی اقوام متحدہ کے اجلاس میں تقریر کے بے پناہ سراہا گیا تھا۔