حفیظ شیخ کو جیل میں ڈالیں
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اگر ان کی حکومت میں چوری ہوئی ہے تو عبدالحفیظ شیخ کو بھی جیل میں ڈالیں اور پوچھیں ڈالرز کہاں گئے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں عبدالحفیظ شیخ وزیر خزانہ تھے۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں تو کسی کو کرکٹ بیٹ کا معلوم ہی نہیں ہے وہاں پر بیس بال کھیلی جاتی ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان امریکا میں کہتے ہیں کہ ہم نے ہزاروں کروڑوں روپے کھاگئے، تو پکڑیں مشیر خزانہ کو پکڑ کر جیل میں ڈالیں اور ان سے پوچھیں ہزاروں کروڑوں روپے کہاں ہیں؟
جب آصف علی زرداری سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ ملین مارچ میں شرکت کریں تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم عدالت سے ہی ملین مارچ میں شریک ہوں گے آپ فکر نہ کریں۔
آصف زرداری، فریال تالپور کے ریمانڈ میں 8 اگست تک توسیع
ادھر احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے ریمانڈ میں 10 روز تک توسیع کی نیب کی درخواست منظور کرلی۔
جج محمد بشیر نے احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس سے متعلق نیب کی جانب سے دائر پارک لین رنفرنس کی سماعت کی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) حکام نے ریمانڈ مکمل ہونے پر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو عدالت میں پیش کیا۔
نیب حکام نے عدالت سے سابق صدر کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کی درخواست کی۔
آصف علی زرداری نے عدالت میں کہا کہ عید الاضحیٰ کے بعد کی کوئی تاریخ رکھ لی جائے، جس پر جج محمد بشیر جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ 10 روز بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی۔
اس پر آصف علی زرداری نے جج محمد بشیر سے مکالمے کے دوران کہا کہ ہم تو نیب سے جان چھڑوانا ہی نہیں چاہتے۔
دوسری جانب نیب حکام نے فریال تالپور کے ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کی استدعا کی گئی جس پر ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے استدعا کی کہ دونوں ملزمان کو ایک ہی روز عدالت میں طلب کیا جائے۔
جج محمد بشیر نے فریال تالپور سے استفسار کیا کہ کیا انہیں ریمانڈ میں اضافی توسیع پر کوئی اعتراض ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
عدالت نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 5 کے بجائے 10 روز کی توسیع کردی جبکہ انہیں بھی 8 اگست کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
عدالت میں پیشی کے بعد بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے والد سے جج محمد بشیر کے کمرے میں ملاقات کی اس دوران فریال تالپور، فاروق ایچ نائیک اور راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔