جسٹس قاضی فائز عیسیٰ برطانیہ میں جائیدادوں کے اصل مالک ،فاضل جج کی کونسل کیخلاف قابل سماعت نہیں
اٹارنی جنرل نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا
سٹس قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف ریفرنس میں اٹارنی جنرل انور منصور خان نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا،جواب میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں تین جائیدادوں کے اصل مالک جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بچے جائیدادوں کے بے نامی دار ہیں۔
سپریم کورٹ میں دائر جواب میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جائیداد خریدنے کے ذرائع بتانے سے گریز کر رہے ہیں ،بطور اٹارنی جنرل سپریم جوڈیشل کونسل کی معاونت کرنا آئینی ذمہ داری ہے،اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا ہے کہ وزیر قانون کا بار کونسلز میں چیک تقسیم کرنا غلط نہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے الزامات محض مفروضوں پر مبنی ہیں۔
اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا ہے کہ احتساب اور شفافیت جمہوریت کا حصہ ہیں،احتساب سے کسی کو بھی استثنیٰ حاصل نہیں،اٹارنی جنرل کاکہنا ہے کہ صدر اور وزیر اعظم کو اپنی ذمہ داریوں پرآرٹیکل 248 کا استثنیٰ حاصل ہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کونسل کےخلاف درخواست قابل سماعت نہیں۔