اکتوبر 2005کے بعد پاکستان اور آزاد کشمیر میں دوسرا شدید زلزلہ
Second biggest earthquake after 2005
ملک بھر اور آزاد کشمیر میں شدید زلزلہ ، آزادکشمیر کے ضلع میر پور میں زیادہ تباہی ہوئی ہے ، ابتدائی طورپردوخواتین اور ایک بچی سمیت 26افراد کے جاں بحق اور 400سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، جہلم اور گجرات میں بھی کئی افرادعمارتیں گرنے سے زخمی ہوئے ہیں،میرپور میں سڑکیں پھٹنے کی وجہ سے گاڑیاں زمین میں دھنس گئی ہیں،زلزلے کے بعدآزاد کشمیر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ جاں بحق اورزخمی ہونیوالوں کی تعدادمیں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق زلزلہ 4 بج کر 2 منٹ پر آیا جس کی شدت ریکٹر سکیل پر 5.8 ریکارڈ کی گئی۔زلزلے کامرکزجہلم سے 5 کلو میٹر شمال کی طرف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 9 کلو میٹر تھی۔زلزلے کے جھٹکے 15 سے 20 سیکنڈ تک محسوس کئے جاتے رہے ۔لاہور کے علاوہ اسلام آباد، راولپنڈی، شیخوپورہ حافظ آباد، چنیوٹ، جلال پور، باجوڑ، میرپور، اوکاڑہ، مانگا منڈی، نوشہرہ، مالاکنڈ، ظفر وال، پنڈ دادن خان، فیصل آباد، گجرات، قصور، ڈسکہ، باغ آزاد کشمیر، سکردو، کامونکی اور میرپور خاص، کوہاٹ، مردان، نوشہرہ چارسدہ، بونیر، ملاکنڈ، سوات، شانگلہ دیر اور چترال میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔
آزاد کشمیر کے سے خواتین اور بچوں سمیت لگ بھگ 400سے زائد افراد کے زخمی ہونے جبکہ 10 سالہ بچی سمیت26افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ایس ایس پی میر پور کا کہنا ہے کہ میر پور میں 8، جاتلاں میں 11افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور 400سے زائد افراد زخمی ہیں۔ زلزلے کے فوری بعد پاک فوج کی جانب سے امداد ی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کردیاگیا ہے ،آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ نے پاک فوج کوزلزلے سے متاثر علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کردی ہے اورٹرپس آزاد کشمیر کے متاثرہ علاقوں کیلئے روانہ ہوچکے ہیں۔
زلزلہ آتے ہی عوام کی بڑی تعداد خوف کے مارے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئی۔ میرپور میں زلزلے کے باعث عمارت گرنے سے سے متعدد افراد زخمی ہو گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔میرپور آزاد کشمیر میں زلزلے کی شدت اتنی شدید تھی کہ اس کے باعث سڑکیں پھٹ گئیں جس کی وجہ سے متعدد گاڑیاں ان میں دھنس گئیں۔ کھاڑک کے علاقے میں زلزلے کے باعث دیوار گرنے سے 10 سالہ بچی جاں بحق ہوئی۔زلزلے کی اطلاعات ملتے ہی امدادی ٹیمیں متاثرہ مقامات پر پہنچ چکی ہیں اور مقامی افراد کی مدد سے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیاجارہاہے ۔
وزیراعظم راجہ فاروق حیدر زلزلے کی اطلاع ملتے ہی لاہور کادورہ مختصر کرکے ہنگامی دورے پر میرپور روانہ ہو گئے۔ انہوں نے امدادی اداروں کو ریسکیو سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہے۔ میرپور کے قریبی علاقے جاتلاں میں زیادہ نقصان ہوا۔ وہاں ہسپتال میں جگہ کم پڑنے کی وجہ سے پارکنگ سٹینڈ میں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر میر پور راجہ قیصر نے زلزلے نتیجے میں ایک خاتون کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہیں تاہم ان کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا،راجہ قیصر کا کہناتھا کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے اور دیگر ریسکیواداروں نے اپنا کام شروع کردیا ہے اور نقصانات کے حوالے سے معلومات جمع کی جارہی ہیں۔ چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے بتایاہے کہ کہ زلزے کا مرکز جہلم اور میرپور کا علاقہ تھا، زلزے میں ایک بچی شہید جبکہ 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جن علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا ہے وہ دور دراز کے علاقے نہیں ہیں،بہت جلد وہاں امدادی کارروائیاں شروع کردی جائیں گی جب کہ متعدد علاقوں میں سویلین انتظامیہ کی جانب سے امدادی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
وزیراطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آزاد کشمیر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور وزیراعظم آزاد کشمیر خود امدادی کارروائیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ اپر جہلم نہر میں شگاف پڑنے سے قریبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے ،آزاد کشمیر حکومت کے پاس اس وقت ایسے وسائل نہیں کہ ا شگا ف بند کرسکے، پاک فوج، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے امداد کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقے جی ٹی روڈ سے زیادہ دور نہیں، اس لئے امدادی کارروائیوں میں زیادہ مشکل پیش نہیں آئیں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پی ڈی ایم اے حکام کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے زلزلے کے بارے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ عثمان بزدار نے ہدایت جاری کی کہ سرکاری اور نجی عمارتوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے جبکہ مختلف اضلاع میں زلزلے کے بعد ممکنہ نقصانات کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کی جائے۔ پی ڈی ایم اے کووزیر اعلیٰ آفس سے زلزلے کے ممکنہ آفٹر شاکس کے پیش نظر پیشگی اقدامات کردی گئی ہے جبکہ پنجاب سے امدادی ٹیموں کو آزاد کشمیر پہنچنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی اور مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، انڈیا میں زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ ایک ریکارڈ کی گئی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھی جانی اور مالی نقصانات کی اطلاعات مل سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2005 کی صبح آزاد کشمیر میں آنے والے زلزلہ نے آزاد کشمیر اور شمالی علاقوں کو ہلا کررکھا دیا تھا۔ اس زلزلہ میں80000 انسان لقمہ اجل بن گئے جب کہ ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ لوگ زخمی ہوئے۔2005 میں آنیوالے زلزلے کے ابتدائی نقصان کا تخمینہ تقریبا 124ارب روپے لگایا گیاتھا۔