سوچنے کاایک نیاانداز- حیرت انگیز
چند لمحات میں زندگی تبدیل
سوچنے کا ایک حیرت انگیز اور نیا انداز
تحریر و تحقیق: محمد الطاف گوہر
اپنی بصیرت کو اجاگر کیجئے اپنے اندر دیکھئے اور اپنے اندر جھانکے ۔ اپنی زندگی کا اصل مقصد تلاش کریں اور زندگی کے تمام مراحل پہ اچھے فیصلوں کا تعین کریں۔نہ صرف انتہائی اعلی صحت کو رکھیں بلکہ بحال و درست رکھیں۔ اپنی ذاتی اور کاروباری زندگی میں رشتوں میں مطمئن حالت برقرار رکھیں۔ذہنی پیش بینی اور حالات کی پش آ گاہی کیلئے۔
کبھی آپ نے ایسا محسوس کیا کہ آپ میں یہ کیفیت پیدا ہوئی ہو کہ آپ بہت کچھ کر سکتے ہیں؟ ہو سکتا ہے آپ نے محسوس کیا ہو کہ آپ کے اندر انتہائی اعلی ذہا نت پوشیدہ ہے جو کے کامیابی کی طرف جست لگانے کے لئے تیار کھڑی ہویا پھر کوئی خاص مشن یا روحانی مقصد جو کے آپ حاصل کرنا چاہتے ہوں۔یہ کتنی خوش آئندہ بات ہے کہ آپ کے اندر ذہا نت کا اعلی چشمہ ابل پڑے اور آپ کے مقاصد کو سیراب کرنے کے لئے تیار ہو۔یعنی
ایسا طریقہ کار جو کے آپ کی مدد کرتا ہے کہ آپکی بقایا زندگی اپنے اعلی معیار کے ساتھ کیسے گزری جائے۔
الٹرامائنڈ کا طریقہ کار آپکو تمام وہ آلات مہیا کرے گا جو کہ آپکی فہم و فراست سے مدد اور راہنمائی کیلئے ضروری ہوں اور آپکی زندگی کے تمام مقاصد میں کامیابی وکامرانی سے سرفراز کریں،جیسے کہ صحت ۔کیونکہ اگر آپ صحت مند نہیں ہیں تو آپ کچھ نہیں کہ پائیں گے جس کے باعث زندگی کا اعلی مشن مکمل کیا جا سکے۔آپ رہنمائی لے سکتے ہیں تاکہ آپ اپنے آپ کو صحت مند رکھنے میں مدد دے سکیں ۔اسکے ساتھ ساتھ اپنی خوراک ،ورزش،اعصاب تناﺅ سے نجات اور چند دوسری چیزیں جو کہ اس بات کو مصم کر دیں کہ آپ کے پاس وافر توانائی موجود ہے جو کہ آپکو کامیابی کی ضمانت دیتی ہے کہ آپ ہر وہ کامیابی حاصل کر سکتے ہیں جو کہ آپ چاہتے ہیں۔
ا سی طرح دوسروں سے اچھے تعلقات جو کہ آپکی زندگی کو خوشیوں سے لبریز کر دیتے ہیں ، یہ صحت سے دوسرے درجے پہ اہمیت کے حامل ہیں ۔آپکے اندر سے نکلنے والے فہم و فراست کے چشمے آپکو نہ صرف رہنمائی دیں گے بلکہ رشتوں کے اعلی اقدار، محبت ، شادی اور خاندان ،دوست احباب اور کاروبار میں ایک متوازن رابطہ بناتے ہیں ۔
اچھا کاروبار آپکی تمام مادی ضروریات پوری کرتا ہے کیونکہ دولت بھی زندگی اعلی مقاصد پورے کرنے میں پیش پیش ہے ۔دولت بھی زندگی کی چلتی گاڑی کا ایندھن ہے ۔اگر آپ زندگی میں عظمت کے خواہشمند ہیں تو آپکو اچھی صحت اور اچھے تعلقات کے ساتھ ساتھ دولت مند بھی ہونا چاہیئے۔ زندگی کے بڑے بڑے مقاصد بہت زیادہ دولت کی بھی ضرورت ہے ۔اگر آپکی زندگی میں بڑے بڑے منصوبے نہیں تو پھر دولت آپکے کام کی نہیں ۔ اسباق کا استعمال اور مدد آپکی زندگی میں اچھے منصوبوں کا ضامن ہے۔ برے فیصلے ہمیشہ نا امیدی ، غم ، رنج و الم اور ناکامی کے گہرے گڑے تک لے آتے ہیں مگر اچھے فیصلے ہمیشہ کامیابی ، خوشی عزت اور پیار کی منزلوں سے ہمکنار کرتے ہیں اب آپ اپنے وجدان کو وسعت دے سکتے ہیں اور اسکو ان معلومات کے تلاش کرنے میں استعمال کر سکتے ہیں جو کہ آپکو اچھے فیصلے کرنے میں مدد دے سکے ۔اور ان سب سے بڑھ کر آپ اپنے اندر جاری فہم و فراست کے چشمہ کی رہنمائی لے سکتے ہیں جو کہ آپکی مدد کرے تاکہ آپ اپنی زندگی کے اعلی مقاصد کو حاصل کر سکیں جس کے لئے آپکو پیدا کیا گیا ۔
ہو سکتا ہے کہ آپ نے کسی شخص کے بارے میں سوچا ہی ہو اور اچانک ایک فون بجے یا دروازے پر بیل بجے اور وہی شخص آپکے سامنے ہو شاید کبھی آپکے منہ سے ایسے الفاظ نکلے ہوں جوکہ پاس کھڑے دوست کے ذہن میں ہوں یا وہ کہنا چاہتا ہو یہ آپکے اندر کے قدرتی وجدان کا کام ہے ۔ اب آپ آسانی کے ساتھ اپنی UltraThinking کو وسعت دے سکتے ہیں کہ وہ طریقہ کار سیکھیں جو آپکو ذہنی منصوبہ بندی سے آگاہ کرے۔ جس سے آپ معلومات اخذ کریں تاکہ آپ اپنی صحت ، تعلقات ،کاروبار اور ذاتی ترقی کے بارے میں بڑے بڑے فیصلے کر سکیں اور یہاں تک کہ آپ اپنی زندگی کا مقصد حاصل کر سکیں
ہم دوسروں کے لئے جسمانی ، جذباتی اور ذہنی روابط رکھتے ہیں ۔ روابط میں دور دراز کی معلومات پلک جھپکنے میں پہنچا دیتے ہیں ۔اب تو کئی بڑے اداروں کے لوگ بھی اپنی اس ذہنی طاقت کے ساتھ دور دراز کے مقامات کا کامیابیوں کے ساتھ جائزہ لے سکتے ہیں۔ ایک بہت بڑے ریسرچ پراجیکٹ میں چند روحانی لوگوں کو سمندر کے اندر آبدوزوں کی نشان دہی کرنے کے لئے کہا گیا اور حیرت کی بات ہے کہ ان لوگوں نے انتہائی کامیابی کے ساتھ تمام آبدوزوں کو انکے مقامات سمیت تلاش کرلیا ۔ اب تو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک
میں ریسرچیز نے آشکار کر دیا ہے کہ جو کمپنیاں انتہائی اعلی منافع کما نے میں پیش پیش ہیں انکے سربراہانانہی صلا صلاحیتوں کے مالک بن کر کاروبار میں پیش بینی استعمال کرتے ہیں۔
وہی لوگ دوسروں کے لئے رہنماء کی حیثیت رکھتے ہیں جو نہ صرف اپنی زندگی میں بلکہ کامیاب ہوتے ہیں بلکہ انکا بہترین طرز و طریق کار برائے معاملات بھی شامل ہوتا ہے۔ انکی سوچوں کا انداز اور معاملات تک پہنچ ایک منفرد طریق کار رکھتی ہے ۔ آئیے ایک قدم آگے بڑھائیں اور اس نئی طرز عمل کی حامل سوچ کو اپنائیں جو ایک ہی جست میں آپکو ڈگمگاتی راہوں سے اٹھا کر ایک مضبوط راہ عمل فراہم کرے گی !!! تجربہ شرط ہے ۔۔۔۔۔ صرف چند اسباق کے بعد آپ اپنے آپ کو انتہائی تبدیل اور توانا ء محسوس کریں گے اور رفتہ رفتہ کامیابی اور کامرانی کی بلندیوں کو چھولیں گے مگر سب سے پہلے مستقل مزاجی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے عہد کر لیں کہ آپکا ایک ایک لمحہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہذا لمحوں کو قید کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیں گے۔۔۔۔۔۔
الٹر رائٹنگ UltraWriting
اصول:
اگر ایک طرف مراقبہ کے عمل سے تخیل منظم شفاف ہوتا ہے اور تقویت پکڑتا ہے تو دوسری طرف (اس عمل سے پیشتر )ذہن کو اس تمام آلودگی اور بے سرو سامانی کے ماحول سے پاک کرنا بھی ضروری ہے تا کہ زمینِ ذہن پہ اُگی ہوئی تمام جڑی بوٹیاں (بے لگام خیالات) سورج کی روشنی میں خود بخود فنا ہو جائیں۔ جیسے آپ نیا کمپیوٹر تیار کر رہے ہوتے ہیں تو سب سے پہلے ایک ہارڈ ڈسک (Hard Disk) کو تیار (Format)کرتے ہیں تا کہ وہ کسی بھی نئے پروگرام کو ذخیرہ (Save) کرنے کے قابل ہو جائے اور پھر سب سے پہلے Operating System )قاعدہ و قانون)کا پروگرام انسٹال کرتے ہیں تا کہ اِس میں Application پروگراموں کو چلانے کی قابلیت ہو جائے.
میں آپ کو ایک انتہائی آسان دلچسپ اور اچھوتا طریقہ کار بتاتا ہوں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپ کے ذہن میں خیالات کی بھرمار یا پھر اشتعال و دیگر تمام عوامل سے نہ صرف پرے رکھے گا بلکہ ذہن کو جلا بھی بخشے گا۔ اس چھوٹی سے مشق کے بعد آپ نہ صرف اپنے آپ کو انتہائی مختلف پائیں گے بلکہ آپ کے شعور کی بہتی ہوئی رو کی طاقت کا آپ کو اندازہ بھی ہو گا اور اس کے ثمرات سے استفادہ بھی حاصل کرسکیں گے۔ اگر آپ کسی بند کمرے میں داخل ہوں اور اندھیرے میں آپکا ہاتھ کسے لٹکتی ہوئی رسی سے چھو جائے تو آپکو فورا سانپ کا تصور ہو گا اور ڈر جائیں ، دہشت ذدہ پوجائیں گے مگر کمرے میں روشنی ہوتے ہی آپ کو آپنے آپ پہ ہنسی آئے گی کہ جسکو میں سانپ سمجھتا رہا وہ تو صرف ایک بے ضرر رسی ہے، یہ کچھ اسی طرح کا عمل ہے ، اگر آپ میں فیصلہ کرنی کی طاقت کا فقدان ہے یا پھر کسی واقعہ کو بھولنا چاہتے ہیں مگر بھول نہےں پاتے ، اور یا پھر ذہن کی ہنڈیا میں تخیل کا جوش آتا ہے ( ہائی بلڈ پریشر) اور آپے سے باہر ہو جاتے ہیں ، یا ذہانت کی کمی ہے اور سستی کا شکار ہیں ، غرض معاملہ ہو کوئی بھی، صرف د س منٹ روزانہ (تسلسل کے ساتھ) آپ آزادانہ لکھیں یعنی ایک کاغذ اور پنسل لے لیں اور بغیر سوچے سمجھے لکھنا شروع کر دیں مگر یاد رہے کہ اپنے ذہن کی بہتی رو کو روکنے کی کوشش نہ کریں بلکہ جو کچھ بھی ذہن میں آئے بلا سوچے سمجھے لکھتے چلے جائیں اور اگر لکھنے کو دل نہ چاہ رہا ہو تو آڑھی ترچھی لکیریں ہی کھینچتے چلے جائیں۔ لکھائی خود بخود ہی شروع ہو جائے گی۔ غرض کچھ نہ کچھ لکھتے جائیں خواہ اس میں لکھی ہوئی باتیں آپ کو شرمندہ ہی کیوں نہ کریں اپنے ذہن کے بے ہنگم شور کو کاغذ پر منتقل کریں اور صرف تین سے چار ہفتے کی مشق کے بعد انقلابی تبدیلی آپ کو ہستی کے نئے میدان میں لے آئے گی جبکہ آپ کا ذہن خیالات کی بھرمار اور بے ہنگم بہاﺅ سے پاک ہو چکا ہو گا اور آپ کے ذہن کی زمین زرخیز ہو چکی ہو گی۔ اس ساری مشق کے تسلسل میں جو تحریر آپ لکھیں برائے مہربانی اس کو ساتھ ساتھ پڑھتے بھی جائیں اور ایک جگہ جمع کرتے رہیں مگر کسی دوسرے کو پڑھنے کی ہرگز اجازت نہ دیں کیونکہ ان تحریروں میں آپ کا ذہن کھلی کتاب کی طرح موجود ہے جس کو کوئی بھی آسانی سے پڑھ سکتا ہے صرف آپ اُن کو ملاحظہ کریں اور آخر ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں یا دریا بُرد کر دیں البتہ اگر آپ چاہیں تو اپنی تحاریر مجھے دیکھا کر ر ہنمائی حاصل کر سکتے ہیں کیونکہ اس سے آپ کو اپنے بارے میں جاننے اور بہتری لانے کا موقع ملے گا جبکہ اِن مشقوں کے باعث آپ اپنا ذہنی ماحول تو تبدیل کرہی چکے ہیں اور اب آپ کا ذہن شعور کی حد میں آ چکا ہے۔
اس مشق کو کم از کم چار ہفتے تک ضرور کریں اور اپنی بدلتی کیفیات کا موازنہ کریں البتہ تسلسل قائم رہے۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: اگر آپ کسی روحانی سلسلہ سے متعلق ہیں اور رکاوٹ محسوس کرتے ہیں یا اپنی کیفایات کو سجھ نہیں پاتے ۔۔۔۔۔ بے فکر ہو جایئں!!!!
اور اپنی کیفیات قلمبند کر کے آپ رہنمائی حاصل کر سکتے ہیں ۔۔۔۔
اصول:
آج کی جدید سائنس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ انسانی ذہن ایک مقناطیس کیطرح سے کام کرتا ہے اور ہر وہ شئے اپنی طرف کھینچتا ہے جس کے بارے میں انسان سوچ رہا ہوتا ہے۔ جیسا کہ خوشی کے مواقع پر انسان کو ہر طرف خوشی نظر آتی ہے حتی کہ شور بھی موسیقی کی طرح معلوم ہوتا ہے ،محبت کے عالم میں زندگی کے معاملات انتہائی خوبصورت اور رنگین نظر آتے ہیں جبکہ غم و پریشانی کے عالم میں دنیا بھر میں کرب اور تکلیف دکھائی دے رہی ہوتی ہے۔ یہ سب کچھ در اصل اسی قانون کے مطابق ہے کہ انسانی ذہن جس سوچ و فکر میں مگن ہے وہ اپنے اردگرد اسی طرح کے حالات و واقعات اکٹھا کرتا جارہا ہے ۔آپ اسکو ایک ایسا ہی عمل کہہ سکتے ہیں جیسے آپ انٹر نیٹ پر سرچ انجن جیسے Google میں جا کر کچھ تلاش کرنا چاہیں تو سرچ انجن ویب سائٹ آپکو لاکھوںنئی ویب سائٹس لاکر آپ کے سامنے رکھ دے گا مگر یہ تمام ویب سائٹس اس سے ملتے جلتے ہوں گے ۔جو کچھ آپ سرچ باکس میں لکھیں گے اور ملتی جلتی معلومات کا ڈھیر لگ جائے گا۔اسکو تلازمہ (Like Attracts Like)بھی کہہ سکتے ہیں ۔
صرف چند لمحات میں آپ تبدیل ہو جائیں گے ، جی ہاں مجھ پہ نہیں آپنے آپ پہ یقین رکھیں صرف چند لمحات میں آپ کا ذہن تفکرات سے پاک اور بے لگا م پریشانیوں سے آزاد ہوجائے گا مگر یہ مت بھو لئے گا کہ آپکا اٹھایا ہو ایک ایک قدم آپکو انتہائی بلندیوں کی طرف لیجارہا ہے ، جبکہ ان معاملات میں آپکا تعلیم یافتہ ہونا کئی معنی نہیں رکھتا ۔ آپ کی عمر ، تعلیم ، ذہانت اور دولت کا ان اسباق سے کوئی تعلق نہیں ۔ آج آپ واضع محسوس کریں گے کہ آپ نے میدان مار لیا ۔۔۔۔ اس مشق کو بار با کرنے کی ضرورت نہیں صرف پہلی ہی نشست میں آپ محسوس کریں گے کہ اب تک آپ اندھیرے میں تھے اور اچانک زندگی کی راہیں روشن ہوگئیں ۔ ہوسکتا ہے کہ آپ میں سے کچھ لوگ پہلے سے ہی اس طریقہ کار پہ قدرتی طور پہ عمل پیرا ہوں مگر انکے لیئے بھی کچھ بھید آشکار ہونگے ۔
طریقہ:
ایک کاغذ اور پین لے لیں ، کا غذ کے درمیاں میں ایک سیدھی متوازی لائن لگا دیں۔
لائن کے دائیں جانب آپ وہ باتیں لکھیں جو آپ پسند کرتے ہیں کہ یہ آپکی زندگی میں شامل ہوں تو کمال ہوجائے۔
لائن کے بائیں جانب وہ باتیں لکھیں جو آپ آپنے لیے قطعی ناپسند کرتے ہیں یا ان سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
بس صرف اتنا سا کام ؟ ۔۔۔۔۔
جی ہاں صرف اتنا سا کام ۔۔۔۔ مگر اس کا کرنا کیا ہے؟
صرف آپ میرے ایک سوال کا جواب دیں اور اس مشق کا رزلٹ معلوم کریں ۔۔۔ اگر آپ سوال جواب سے پچنا چاہتے ہیں تو آپ اپنا لکھا ہوا کاغذ ای میل کر دیں اور رزلٹ لے لیں ۔۔۔۔۔۔
’’بندہ کام نہیں کرتا بلکہ طریقہ کام کرتا ہے ‘‘
محمد الطاف گوہر