جمعتہ الوداع خود اَحتسابی کا دن …
ماہِ رمضان کی روانگی کی نوید…. جمعتہ الوداع
جمعة الوداع ماہِ رمضان کا آخری جمعہ
تحریر :- محمد اعظم عظیم اعظم
آج اسلامی سال سن 1431ہجری کے نوے مہینے رمضان المبارک (کے آخری عشرے جہنم سے نجات )کی23 ویں تاریخ ہے اور آج ماہِ رمضان کا آخری جمعہ یعنی کہ جمعتہ الوداع بھی ہے اور آج ہی کے دن بمطابق عیسوی سال 2010کے نوے مہینے ستمبر کی 03تیسری تاریخ بھی ہے یوں آج کا یہ دن جمعتہ الوداع اہل ایمان کو اِس بات کی بھی نوید سنارہاہے کہ رب تعالٰی کا مہمان ماہ رمضان المبارک اب تم لوگوں کے درمیان سے کچھ ہی دنوں بعد رخصت ہونے کو ہے اور آج کے بعد جتنے بھی جمعے آئیں گے اِن جمعے کی افضلیت تو اپنی جگہ پر برقرار رہے گی مگر اُن میں رمضان نہیں ہوں گے اے اہلِ ایمان آج اِس رخصت ہوتے اللہ کے مہمان رمضان المبارک کے اِس آخری جمعہ یعنی جمعتہ الوداع میں اپنا محاسبہ کرلو اور اِس پورے ایک ماہ کے دوران اگر تم سے اِس اللہ کے مہمان کی خدمت کرنے میں کوئی بُھول چُوک یا کوئی دانستہ یا غیر دانستہ ظاہر و باطن بڑی یا چھوٹی غلطی سر زد ہوگئی ہو تو اِس کی بھی اِس سے معافی تلافی مانگ لو اور آئندہ کے چند دنوں میں اِن غلطیوں اور کوتاہیوں کو پھر ہرگزمت دُہرااُو( مت ہونے دو ) کہ یہ تم سے کہیں ناراض نہ ہوجائے بلکہ اللہ کا یہ مہمان رمضان المبارک جب تمہارے درمیان سے رخصت ہو تو وہ تم سے خوش ہوکر لوٹے اور جانے کے بعد اللہ رب العزت کے حضور پیش ہوکروہ تمہاری خوب تعریفیں کرے اور تمہاری بخشش کے لئے اللہ سے دعائیں کرے اور اللہ سے تمہاری جہنم سے نجات کی بھی سفارش کرے ۔اور ہاں!اب تم خود ہی دیکھ لو اے اہل ِایمان یہ کام تمہار اہے کہ تم آج کے دن اپنا احتساب خود کرو اور اپنے اعمال کو خود ہی ٹٹولو کہ تم نے ماہِ رمضان میں روزے رکھ کر بھی کیا اُس کی اُن تمام پابندیوں کو اپنے اُوپر لاگو کئے رکھا جو روزے کی روح تھیں اور آج تم یہ بھی خود سے ہی جاننے کی سعی کرو کہ اِس ماہِ مبارکہ میں تم نے کیاکھویااور کیاپایا۔۔؟
ویسے توبیشک تمام دن اور تمام راتیں ہی اللہ رب العزت کے قانونِ قدرت میں ہیں مگر اِس کے باوجود بھی خود اِس پاک پروردگاراللہ عزوجل نے بعض دنوں کودوسرے دنوں کے مقابلے میں خاصی فضیلت عطا فرمادی ہے تو اِسی طرح بعض راتوں کو بھی خود اِس تخلیق ِ کائنات کے خالق اور مالک اللہ تعالی نے دوسری راتوں پر فوقیت دے رکھی ہے مگراِس کے ساتھ ہی ہفتے کے دیگر سات ایام میں سے جمعہ کے دن کو رب تعالٰی نے جو فضیلت دی ہے اور اِس دن کو بیشمار رحمتوں اور برکتوں سے نواز رکھاہے تو وہیں اِس کی اہمیت اور افضلیت کے ثبوت کا اندازہ تو اہل ِ ایمان قرآن کریم فرقان حمید کی اِس ایک سورت سے بھی بخوبی لگاسکتے ہیں کہ اِس دن کی فضیلت تو خود رب تعالٰی نے اپنی آخری الہامی کتاب قرآن مجید فرقان حمید کے 28ویں پارے کی پوری ایک سورت کو سورة الجمعہ کے نام سے نازل کرکے اِس دن کی اہمیت کو اہل اسلام کے لئے رہتی دنیا تک یہ ارشاد فرما تے ہوئے
ترجمہ:- ”اے وہ لوگوجو ایمان لائے ہو! جمعے کے دن نمازکی اذان دی جائے تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑواور خرید وفروخت کو چھوڑ دو،یہ تمھارے حق میں بہت ہی بہتر ہے اگرتم جانتے ہو“بڑھادی ہے کہ اہلِ ایمان کو ہر صورت میں اِس پر عمل کرنا ضروری قرار دے دیاگیاہے۔جمعے کے دن کی افضلیت کے حوالے سے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے کہ” جمعے کے دن ملائکہ مسجد میں آنے والے ہر شخص کا نام اِس کی آمد اور ترتیب کے اعتبار سے لکھتے جاتے ہیں اور جوں ہی امام خطبہ دینے لگتاہے تو وہ نام لکھنے کا عمل بند کرکے خطبہ سننے میں محوہوجاتے ہیں“۔یوںجمعے کے دن کو دین اسلام میںایک خاص دن کی اہمیت حاصل ہے اِس دن یعنی کہ جمعے کے دن کو سیدالایام بھی کہاجاتاہے یعنی کہ دنوں کا سردار اور ایک اور روایت میںہے کہ جمعے کے دن کواور دوسرے دنوں کی نسبت عید کا دن بھی کہاجاتاہے اِس کے علاوہ بھی جمعے کے دن کے اور بھی بہت سے فضائل ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ میرے پیارے آقاحضرت محمد مصطفیﷺ کا ارشاد مبارکہ ہے کہ ” جمعے کے دن خصوصاً مجھ پر کثرت سے درودد بھیجاکرو مجھ پر جو شخص ایک مرتبہ درود بھیجتاہے تو اِس پر اللہ تعالی اور اِس کے فرشتوں کی دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں“میری جان اُن پر قربان میرے پیارے آقا حضور پُر نور حضرت محمد مصطفی ﷺ نے ایک اور موقع پر ارشاد فرمایاکہ” جمعے کو کثرت سے مجھ پر درود بھیجاکرو جوایساکرے گا،قیامت کے دن میں اُس کا گواہ اور شفیع ہوں گااور جمعے کے دن جو مجھ پر سو مرتبہ درودبھیجے گا اُس کے 80سال کے گناہ معاف ہوں گے اور جو جمعہ کے دن مجھ پر 100مرتبہ درود بھیجے گا وہ جنت میں اپنا ٹھکانہ دیکھے بغیر نہیں مرے گا“۔
اور اے ایمان والو! ماہِ رمضان میں تو ہر نیک عمل کا اَجر ویسے بھی کئی گنا بڑہ جاتاہے اور جب کوئی مومن مسلمان ماہِ رمضان المبارک کے جمعے کے دن کوئی بھی نیک عمل کرے تو پھر انداز کیجئے کہ اِس کے اَجر و ثواب کا کیا عام ہوگا اور آج کا یہ ماہِ رمضان المبارک کا آخری جمعہ یعنی جمعة الوداع تو خودہی چیخ چیخ کر اہلِ ایمان کو یہ نوید سنارہاہے ہے کہ مانگ لوآج جو کچھ بھی اپنے رب سے تم مانگنا چاہوں اللہ کی رحمت پوری طرح سے جوش میں ہے بس ہے کوئی جو اِس موقع کا فائد اٹھائے اور دنیاوی اور آخری زندگی کے لئے اللہ کی اِن بیشمار رحمتوں کو اپنے دامن میں سمیٹ کر مالامال ہوجائے جو آج آسمان سے زمین پر برس رہی ہے تو پھر کیوں نہ اے اہلِ ایمان ! تم آج کے دن کو ضائع کئے بغیر امت مسلمہ کی کامیابی اورسُرخروئی کے ساتھ ساتھ قبلہ اول القدس کی آزادی کے لئے بھی ثابت قدم ہر کر اپنی جدوجہد کو تیز تر کرنے اور کفر کی طاقتوں کو نیست ُ و نابود کرنے کے لئے بھی اپنے رب سے خوب گڑ گڑاکر دعائیں مانگوکہ اللہ مسلمانوں کوایمانی قوت عطا فرمائے کہ مسلمان آج کے اِس 21ویں صدی اوراِس دورِ جدید کے باطل پرستوںاور اسلام کے خلاف کھلم کھلا اٹھتی کفر کی طاقتوںکا مقابلہ کرکے انہیں شکست سے دوچار کرکے ساری دنیا پر دین اسلام کا پرچم لہرائیں اور اِس کے ساتھ ہی آج کا یہ دن پوری اُمت مسلمہ کو یہ پیغام بھی دے رہاہے کہ آج کے دن ملت اسلامیہ کو اپنے اندر ملی یکجہتی اور یگانگت کا جذبہ بھی پروان چڑھانا ہوگا تاکہ ملت اسلامیہ اپنی بقاوسلامتی کے لئے باہم متحد اور منظم ہوکر کفر کی طاقتوں سے مقابلہ کرسکے۔