پاکستانی شارٹ فلم ڈارلنگ
خواجہ سرا شخص کی ڈانس پرفارمنس پر مبنی پاکستانی شارٹ فلم ’ڈارلنگ‘ کو رواں برس جولائی میں دنیا کے قدیم ترین فلمی میلوں میں سے ایک ’وینس فلم فیسٹیول‘ میں دکھایا گیا تھا۔
‘ڈارلنگ’ پاکستان کی پہلی فلم تھی جو دنیا کے سب سے پرانے 86 سالہ ’وینس‘ فیسٹیول میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی تھی، اس سے قبل اس فلم کو کانز اور برلن فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا گیا تھا۔
اور اب اسی فلم کو دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلوں میں شمار ہونے والے ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ٹی آئی ایف ایف) میں بھی دکھایا جائے گا۔
فلم ساز صائم صادق نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی شارٹ فلم کو ٹی آئی ایف ایف میں دکھایا جائے گا۔
فلم ‘ڈارلنگ’ کی شوٹنگ لاہور میں کی گئی تھی جس کی کہانی لاہور کے تھیٹر ڈانس کی تھیم پر مبنی ہے۔
ڈارلنگ’ میں مہر بانو اور نادیہ افغان نے اہم کردار نبھائے ہیں جبکہ عبداللہ ملک اور علینا نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیے۔
فلم میں پاکستانی نوجوانوں کی بولڈ خواہشات کو ایک منفرد زاویے سے دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
فلم کو بولڈ کرداروں، بولڈ مناظر اور پاکستانی معاشرے میں بالغ افراد کی جانب سے اپنی خواہشات کی تکمیل نہ ہونے پر کیے جانے والے سمجھوتوں کو بھی سامنے لایا گیا گیا۔
28 سالہ ہدایت کار صائم صادق کا تعلق لاہور سے ہے جنہوں نے نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی۔
’ڈارلنگ‘ کو 10 اور 15 ستمبر کو 2 بار ٹورنٹو فلم فیسٹیول میں پیش کیا جائے گا۔
دنیا کے سب سے بڑے میلوں میں شمار ہونے والے اس فیسٹیول کا آغاز آئندہ ماہ 5 ستمبر سے ہوگا جو 15 ستمبر تک جاری رہے گا۔
اس بار فیسٹیول میں دنیا بھر کے 30 ممالک کی 20 مختلف زبانوں کی 35 شارٹ فلمیں دکھائی جائیں گی۔
علاوہ ازیں اس فلم کی مختلف تقریبات میں دنیا بھر سے فلمی ستارے اور فلمی شخصیات شرکت کریں گی۔