لبنان کی مقبول ترین گلوکارہ
لبنان کی معروف گلوکارہ و ماڈل ایمل حجازی کے بعد اب ایک اور گلوکارہ ایلسا زکریا خوری نے بھی میوزک کو خیرباد کہنے کا اعلان کردیا۔
ایمل حجازی نے اپنی مرضی سے گلوکاری و شوبز کی دنیا کو چھوڑا تھا، تاہم ان کے برعکس لبنان کی امیر ترین گلوکارا کا درجہ رکھنے والی 46 سالہ ایلسا زکریا خوری نے دوسروں کی بلیک میلنگ کی وجہ سے میوزک انڈسٹری کو خیرباد کہنے کا اعلان کردیا۔
ایلسا زکریا خوری نے اپنے ٹوئیٹ میں اعلان کیا کہ وہ جلد ہی میوزک کی دنیا سے الگ ہوجائیں گی۔
لبنان کی امیر ترین و مقبول ترین گلوکاراؤں میں سے ایک گلوکارہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ وہ دوسروں کی بلیک میلنگ اور مافیا کے باعث مزید اس انڈسٹری میں کام نہیں کرسکتیں۔
عرب گلوکارہ نے اپنے مداحوں کو بتایا کہ وہ اپنے آخری میوزک ایلبم کو انتہائی محنت، پیار اور جذبے کے ساتھ بنا رہی ہیں، کیوں کہ اس کے بعد ان کے مداح ان کا کوئی بھی میوزک ایلبم سن نہیں پائیں گے۔
ساتھ ہی انہوں نے اپنے مداحوں کی محبت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
لبنانی گلوکارہ کی جانب سے میوزک کو خیرباد کہنے کے اعلان کے بعد لبنان، تیونس، مراکش اور دیگر عرب ممالک کے گلوکاروں و شوبز شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا اور انہیں اپنا فیصلہ واپس لینے کا کہا۔
جہاں انہیں مشرق وسطیٰ کے فنکاروں نے اپنا فیصلہ واپس لینے کے لیے کہا، وہیں لبنان کے صحافیوں نے بھی انہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کرنے کی درخواست کی۔
کئی مداحوں نے بھی انہیں اپنا اعلان واپس لینے کی درخواست کی اور کہا کہ وہ ایلسا زکریا خوری کے علاوہ لبنانی میوزک میں کچھ نہیں دیکھتے۔
ساتھی فنکاروں اور مداحوں کی جانب سے کئی پیغامات ملنے کے بعد گلوکارہ نے ایک اور ٹوئیٹ کیا، جس میں انہوں نے مداحوں کی محبت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں تسلی بھی دی۔
ایلسا زکریا خوری نے اپنے دوسرے ٹوئیٹ میں مداحوں اور ساتھی فنکاروں کو بتایا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنی بہتری کے لیے کیا ہے، تاہم وہ مداحوں کی مایوسی کو سمجھ سکتی ہیں اور وہ ان سے وعدہ کرتی ہیں کہ وہ انہیں مایوس نہیں کریں گی۔
گلوکارہ نے ٹوئیٹ میں مداحوں سے وعدہ کیا کہ جب وہ خود میوزک ایلبم ریلیز کرنے کی حالت میں آگئیں تو وہ ضرور کریں گی، تاہم تب تک وہ ان کی جانب سے آنے والے میوزک ایلبم اور میوزک کنسرٹ پر اکتفا کریں۔
ایلسا زکریا خوری کی جانب سے میوزک کو خیرباد کہنے کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ ان کے معروف گانوں کو لبنانی کی میوزک کمپنی ’روتانا‘ آن لائن اسٹریمنگ ویب سائٹس سے ہٹانے میں مصروف ہیں۔
روتانا کی جانب سے یہ عمل گزشتہ برس اس وقت شروع کیا گیا جب اس نے معروف فرانسیسی میوزک کمپنی ’ڈیزر‘ سے معاہدہ کیا۔ روتانا کے لیبل تلے ایلسا زکریا خوری کے کئی شہرہ آفاق گانے تیار کیے گئے اور ان کے گانوں کو اسی لیبل کی میوزک کمپنی ’انگھامی‘ پر کروڑوں بار سنا گیا۔
ایلسا زکریا خوری کو نہ صرف لبنان بلکہ مشرق وسطیٰ کی بھی معروف گلوکارہ کا اعزاز حاصل ہے اور ان کے 11 میوزک ایلبمز کی 3 کروڑ کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں۔
ان کا شمار لبنان کی امیر ترین گلوکارا سمیت امیر ترین شخصیات میں بھی ہوتا ہے، ساتھ ہی وہ مشرق وسطیٰ کی انتہائی بااثر گلوکارہ و شوبز پرسنالٹی بھی ہیں۔
ایلسا زکریا خوری نے 1992 میں میوزک کیریئر کا آغاز کیا اور جلد ہی شہرت حاصل کی، وہ لبنان کی واحد گلوکارہ ہیں جنہوں نے عالمی میوزک ایوارڈ بھی جیتے۔
ایلسا زکریا نے گزشتہ برس انکشاف کیا تھا کہ وہ بریسٹ کینسر سے متاثر رہی ہیں اور انہوں نے یہ خبر مداحوں سے خفیہ رکھی۔
ایلسا زکریا نے گزشتہ برس مداحوں کو آگاہ کیا کہ انہوں نے کامیاب علاج ہونے کے بعد ہی مداحوں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ بریسٹ کینسر کی شکار رہی تھیں۔
بعد ازاں ایلسا زکریا نے بریسٹ کینسر کی آگاہی سے متعلق بھی فلاحی اداروں کے ساتھ کام شروع کیا۔
ایلسا زکریا خوری لبنان میں مسیحی برادری کے ساتھ برتاؤ پر بھی بولتی رہتی ہیں، کیوں کہ وہ خود بھی مسیحی ہیں۔
ایلسا جہاں رومانوی گیتوں کی گلوکارہ تسلیم کی جاتی ہیں، وہیں انہوں نے لبانی و عرب معاشرے میں رائج فرسودہ رسومات پر بھی میوزک اور گانوں کے ذریعے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی۔
انٹرنیٹ پر ان کے متعدد گانوں کو 10 سے 15 کروڑ بار دیکھا اور سنا جا چکا ہے۔