فحش پرفارمنس پر مراکشی گلوکارہ کو قید
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کی ایک مقامی عدالت نے مراکشی نژاد گلوکارہ کو سال نو کے موقع پر ایک پرفارمنس کے دوران نامانسب انداز اپنانے کے جرم میں جیل قید اور ملک بدر کرنے کی سزا سنادی۔
خوبرو گلوکارہ مریم حسین پر الزام تھا کہ انہوں نے سال نو کے موقع پر ہونے والے ایک پرفارمنس کے دوران ساتھی ریپر کے ساتھ نامناسب انداز اپنایا۔
اگرچہ مریم حسین نے الزامات کو مسترد کیا تھا اور اسے نادانستہ طور پر ہونے والی غلطی قرار دیا تھا، تاہم ان کی پرفارمنس کی ویڈیوز وائرل ہوگئی تھیں۔
تقریب کی ویڈیوز کو حقوق یو اے ای کے میڈیا پرسن صالح الجسمی کے پاس تھے، جنہوں نے ویڈیوز کی کلپس وائرل ہونے کے بعد مراکشی نژاد گلوکارہ پر ویڈیوز کو تقسیم کرنے کے تحت بھی مقدمہ دائر کیا تھا اور ساتھ ہی ان پر تقریب کے دوران نامناسب انداز اختیار کرنے کا الزام لگایا تھا۔
سعودی عرب کے ویمن میگزین ’سیدتی‘ کے مطابق مریم حسین اور صالح الجسمی کے درمیان کئی ماہ سے قانونی جنگ چل رہی تھی اور دونوں کے درمیان سوشل میڈیا پر بھی لفظی جنگ جاری رہتی تھی۔
تاہم اب دبئی کی مقامی عدالت نے دونوں کی قانونی جنگ کو ختم کرتے ہوئے مراکشی نژاد گلوکارہ کو نامناسب پرفارمنس کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں تین ماہ قید اور سزا مکمل ہونے کے بعد یو اے ای سے بدر کرنے کا حکم دیا۔
رپورٹ میں صالح الجسمی اور مریم حسین کے وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دونوں کے وکلاء نے سوشل میڈیا پر مقامی عدالت کے فیصلے کی تصدیق کی۔
رپورٹ کے مطابق صالح الجسمی کے وکیل نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ان کے مؤکل کو عدالت نے بری کردیا جب کہ مریم حسین کو جیل قید اور ملک بدر کرنے کی سزا سنائی گئی۔
دوسری جانب مریم حسین کے وکیل نے بھی اپنی مؤکل کو سزا سنائے جانے کی تصدیق کی، تاہم ساتھ ہی بتایا کہ ان کے پاس ملک بدری کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق موجود ہے۔
مریم حسین کافی عرصے سے یو اے ای میں مقیم ہیں اور وہ دبئی سمیت دیگر ریاستوں میں پرفارمنس کرتی دکھائی دیتی ہیں۔