اورنج پرائز حاصل کرنے والی سب سے کم عمر مصنفہ
سرب نژاد امریکی مصنفہ ٹیا اوبریہت نے اپنے ناول ’دی ٹائگرز وائف‘ پر برطانیہ کا معتبرادبی انعام ’اورنج پرائز‘ جیت لیا ہے۔ اوبریہت یہ انعام حاصل کرنے والی کم عمر ترین ادبی شخصیت ہیں۔
لندن کے رائل فیسٹیول ہال میں منعقد ہوئی ایک شاندار تقریب میں اس 25 سالہ امریکی ناول نگار نے اس اعزاز کے ساتھ ملنے والی 30 ہزار پاؤنڈ کی نقد رقم بھی وصول کی۔ یہ انعام وصول کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’میرے لیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے۔ مجھے اس انعام کی توقع نہیں تھی اور میں ابھی تک حیران کر دینے والی خوشی میں مبتلا ہوں‘۔
The Tiger’s Wife اوبریہت کا پہلا ناول ہے۔ اس ناول کی کہانی ایک ایسے نوجوان ڈاکٹر کے گرد گھومتی ہے، جو بلقان کی جنگ کے دوران اپنے دادا کی زندگی کا سراغ لگانے کی کوشش کرتا ہے۔ Tea Obreht نے کہا کہ ان کی کوشش تھی کہ ان کا یہ ناول بلقان کی جنگ کی صحیح انداز میں عکاسی کرے۔ اس نوجوان مصنفہ کے مطابق، ’مجھے انتہائی خوشی ہے کہ اب یہ ناول میری مادری زبان میں ترجمہ ہو گا اور میری دادی جو انگریزی زبان نہیں سمجھتیں، میری پہلی کتاب پڑھ سکیں گی‘۔
اس انعام کی چار رکنی جیوری کی صدرات کرنی والی مؤرخہ Bettany Hughes نے اوبریہت کو سچے جذبات کی ترجمانی کرنے والا ایک نیا ٹیلنٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اوبریہت نے اپنے ناول میں بہت عمدگی کے ساتھ بہت سی جادوئی کہانیوں کو سمو دیا ہے، جن سے قاری کو بلقان کے المناک تنازعے کے بارے میں حقیقی معلومات پڑھنے کو ملتی ہیں۔
اوبریہت 1985ء میں سابق یوگوسلاویہ میں پیدا ہوئی تھیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی زندگی بلغراد میں گزاری اور1997ء میں امریکہ چلی گئیں۔ ان کا یہ پہلا ناول رواں برس مارچ میں شائع ہوا تھا۔
برطانیہ کا ’اورنج پرائز‘ کہلانے والا یہ انعام ہر سال ایسی ادب نگار خواتین کو دیا جاتا ہے، جو انگریزی زبان میں ناول تحریر کرتی ہیں۔ پہلی مرتبہ یہ انعام 1996ء میں برطانوی ادیبہ Helen Dunmore کو ان کے ناول A Spell of Winter پر دیا گیا تھا۔ گزشتہ برس اس انعام کی حقدار امریکی مصنفہ Barbara Kingsolver قرار پائی تھیں۔ انہیں یہ ایوارڈ ان کے چھٹے ناول The Lacuna پر دیا گیا تھا۔
DW