پورا ملک ٹھیکے پر
ممتاز امیر رانجھا
٭ انا ہزارے کی حالت بگڑنے لگی، وزن پانچ کلو کم ہوگیا۔ خبر
ملک و ملت کی دل سے خدمت کرنے اور ملک و ملت کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے بڑی بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔انا ہزارے کو اگر اس عمر میں عوام کے لئے ڈائٹنگ کا غلط خیال آیا ہے تو یہ بھی ایک بڑی قربانی ہے۔مگر ان کی اس عمر میں بھوک ہڑتال ان کو ایمر جنسی وارڈ بھیج سکتی ہے کیونکہ بڑھاپے میں انسان کو ویسے ہی بڑی کمزوری ہوتی اور پھر اس کمزوری میں بھوک ہڑتال سے نہ صرف وزن کم ہوگا بلکہ جان بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔کیا فائدہ بے ایمان اور کرپٹ لوگ تو ملکوں کو اسی طرح کھا کھا کے اپنے پیٹ اور بینک بیلنس میں دن دُگنی رات چوگنی ترقی کریں گے۔ایک بات پہ شاباش کہ ایک غیر مسلم احتجاجاً کرپشن کے خاتمے کے لئے بھوکا پیاسا بیٹھا ہے مگر دوسر ی طرف کئی نام نہاد مسلمان رمضان میں ”ٹِکا“ کے کھاتے پیتے ہیں۔
٭ عوام مایوس نہ ہوں کراچی کو اسلحہ سے پاک کر کے دم لیں گے۔ رحمٰن ملک
آپ کے ہوتے ہوئے عوام کو بھلا مایوس ہونے کے سوا مل بھی کیا سکتا ہے۔جب ملکی نظام میں ایف اے، بی اے پڑھے لکھے لوگوںکو بڑا عہدہ مل جائے تو وہ محض ٹانگ پہ ٹانگ رکھنے ،زبانی دعوے کرنے،سازشیں کرنے،موبائل فون سننے اور کرپشن کرنے کے سواکر بھی کیا سکتے ہیں۔کسی اہل کو کوئی آگے آنے دیں تو عوام کو شاید سکون و تسلی ملے ،اسی لئے تو قائد کی روح تڑپ تڑپ کر کہ رہی ہے کہ آپ جیسا کوئی زندگی میں آئے تو بات بن جائے۔
٭ حکومت ناکام ہوگئی ،کراچی میں فوج بلائی جائے کراچی کے تاجروں کامطالبہ۔ خبر
حضرت یہ بات تو آپ کو کئی سال پہلے کرنی چاہیئے تھی۔ہماری حکومت خیر سے پچھلے4سالوں میں 320روپیہ صر ف ملک میں امن قائم رکھنے پر خرچ کر چکی ہے ،اس خرچے میں امن قائم رکھنے والوں کا اسلام آباد سے کراچی،کوئٹہ اور پشاور کا ریٹرن ٹکٹ شامل نہیں ہے۔کراچی جیسے صنعتی شہر میں لاشوں کے انبار کون پسند کرتا ہے اور اس خوفناک ماحول میں سب کا کاروبار ٹھپ ہو کے رہ گیا ہے۔مزدور لوگ بے روزگار اور تاجر وں کے کاروبار کا بیٹرہ غرق ہو کے رہ گیا ہے۔فوج بلانا بھی کون سا آسان کام ہے۔ملک کا بہت سا بجٹ اور فوج کی ڈھیروں تعداد مطلوب ہے۔وہاں امن صوبائی حکومت بھی قائم کرسکتی ہے مگر اہل افراد کی کمی۔۔۔ایک مسلہ ہے۔
٭ مارشل لا آنیوالا ہے۔ پیر پگاڑا
حضرت مان گئے۔آپ کو مارشل لاءکا کتنا شوق ہے۔آپ کو اللہ کرنا بہتر لگتا ہے،آپ کی ٹانگیں اب قبر میں ہیں۔ملک و قوم کے لئے نیک کام نہیں کر سکتے تو کوئی منہ سے اچھی بات ہی نکا ل لیں۔پہلے ہی ملک کا سوا ستیا ناس مارشل لاءحکومتوں نے کیا ہے۔آپ منہ میں سگار رکھ کے اپنی پیشن گوئیاں بھی آگ والی ہی کر رہے ہیں۔لگتا ہے آپ نے جب جب دوائی نہیں کھائی آپ کے منہ سے مارشل لاءکی پیشن گوئی ہی نکلی ہے۔آپ خود ہی اپنے علاقہ میں اپنی عوام پر ایک مارشل لاءہیں۔اللہ آپ کو اور حکومت وقت کو ایمان و ہدایت دے۔آمین
٭ رشوت لینے والا میٹر ریڈر گرفتار۔ خبر
بہت افسوس ہوا جی میٹر ریڈر صاحب آپ رشوت لیتے ہوئے پکڑے گئے۔یہاں تو لوگ گاڑیاں،زمینیں،کوٹھیاں اور املاک غبن کرتے ہوئے نہیں پکڑے جاتے ،کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی،یہ بات ہضم نہیں ہوئی کہ آپ پکڑے گئے؟آپ نے اپنے کسی افسر کو رشوت میں سے حصہ نہیں دیا ہوگا اور پکڑے گئے۔چلو اب بھی وقت دور نہیں جب چھوٹ کے باہر آﺅ تو رشوت لینے سے توبہ کر لو۔اللہ سے ڈرو کیونکہ انسان سے ڈرنے میں اتنا فائدہ نہیں جتنا اللہ سے ڈرنے میں ہے۔
٭ مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی قبروں کا انکشاف۔ خبر
شکر ہے کہ وہاں سے اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے ورنہ ہندوﺅںکی پالیسی ہے کہ آزادی کے لئے جدو جہد کرنے والے تمام کشمیریوں کے گھروں سے تمام نوجوانوں کو ختم کر دیا جائے۔انہیں گرفتار یا اغواءکرنے کے بعد ہمیشہ کے لئے غائب کر دیا جاتا ہے۔ایسے بھی ہندوستانی اپنے آپکو جمہوریت پسند اور عوام پسند ثابت کرتے ہیں۔انا ہزارے کو چھ دن ہو گئے ہیں مگر ان کی کرپٹ حکومت پر جوں تک نہیں رینگی کہ ایمانداری کے بل کو ہی منظور کرلیں۔اللہ تعالیٰ مقبوضہ کشمیر کے تمام کشمیریوں کو ہندوستان کے چنگل سے آزاد کرے۔آمین
٭ سرکاری بجلی گھر ٹھیکے پر دینے کا اعلان۔ خبر
ریلوے سسٹم کی بدترین تباہی کے بعد اب بجلی بنانے کی ٹیکنالوجی میں ہمارے حکمران سنبھالنے سے عاری ہیں۔حکومت کے بقول اس طرح1243میگا واٹ بجلی زیادہ پیدا ہو سکے گی لیکن سچی بات تو یہ ہے کہ اس طرح کرپشن میں مزید اضافہ ہو گا۔جو کام ایمانداری حکومت نہیں کرسکے اسے ٹھیکیدار کیسے ایمانداری سے کریں گے۔حکمرانوں سے درخواست ہے کہ ملک و قوم کا خیال رکھیں اور خدانخواستہ کہیں پورا ملک ٹھیکے پر نہ دے دینا۔