URDUSKY || NETWORK

بیانی سیاست اور عوام کی عید

118

قوموں کی زندگی میں بحران آ تے ہی رہتے ہیں اور ان بحرانوں سے سرخرو ہو نے والی قوموں کو دنیا عظیم تر تسلیم کر تی ہے جس کی وجہ سے ان قوموں کی ایک تو عالمی برادری میںعزت میں اضافہ ہو تا ہے تو دوسری طرف وہ قوم کند سے کندن بن کر دنیا کے نقشے پر اپنا آپ منواتی ہے جس کی واضع مثال چا ئینہ ، جاپان ہیں یہ دو قومیں اپنے آپ کو وہ ملک بنا چکی ہیں جن کے بغیردنیا کی ترقی رک جا تی ہے اور یہ دونوں ملکوں کو دنیا کی ترقی میں پل کی حیثیت حا صل ہے۔ ان کے بغیر دنیا وی ترقی ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتی ۔ اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ ان ممالک کے لیڈز اور حکمران خود کو عوام کا خا دم سمجھتے ہیں۔ اپنا عوامی لیڈر ہو نے کاحقیقی کردار صحیح طور پر ادا کر رہے ہیںان کے افکار ان کی سوچ ان کی مفادات سب اپنی عوام کے لئے ہو تے ہیں ۔ مگر اپنے ملک خداداد پاکستان کی طرف دیکھیں تو ہر کو ئی اس کو تکلیف دے کر اپنا مفاد حاصل کر نا چا ہتا ہے ملک عظیم پر ہر روز کو ئی نہ کو ئی آفت ٹو ٹ رہی ہے ہر روز کو ئی نیاءبحران سر اٹھا ئے حکمرانوں کا منہ چڑا رہا ہے۔ کئی ایک بحران ہماری معزز حکومت کے خود ساختہ اور اپنے پیدا کئے ہو ئے ہیں جن میں چینی، گیس اور کرپشن سر فہرست ہیں۔ مگر خود کو ”معصوم ومظلوم“ثابت کر نے پہ تلی ہو ئی ہے۔ ایک کلرک سے لے کر اعلی ایوانوں میں بیٹھے ہو ئے لوگ سبھی اس کو توڑنے کا خواب اپنے دل میں لئے بیٹھے ہیں یہ لوگ چور کا کردار ادا کر رہے ہیں یہ عوامی لیڈز نہیں ہیں بلکہ دولت کی حوس کے پتلے ہیں سیاست دان نہیں لیٹر ے ہیںجو کھاتے پیتے اس ملک کا ہیں اس ملک کے پیسے سے عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں اور اسی کو ٹکڑوں میں تقسیم کر نے کا سو چ رہے ہیں۔ اور جس بے حس عوام کے بل بوتے پر یہ اقتدار کے اعلی ایوانو ں میں پہنچتے ہیں اسے ایسے بھول جا تے ہیں جیسے کو ئی۔۔۔۔۔اوراس کی واضع مثال حالیہ حکومت کی ہے جیسے ”اتحادی جماعتوں “کا ”مکمل اعتماد“حا صل ہے عوام کو ذلیل کر نے کا سرٹیفکیٹ اس حکومت کو سب کی طرف سے ملا ہو ا ہے۔اس حکومت نے عوام کو جس لحاظ سے ذلیل کیا ہوا ہے وہ شا ید ہی کسی حکمران نے کیا ہو گا ۔ اور ”ذاتی مفادات “ کے مارے ہو ئے لیٹرے اس کا ساتھ دیئے جا رہے ہیں جو کہ ذاتی مفادات جو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ یہی حکمران اقتدار میں آ نے سے پہلے اور ٹی وی پروگرامو ں میں یہ ملکی دشمن ہا ئے عوام ہا ئے عوام کہتے نہیں تھکتے اور عوام کو اپنے عزت اپنی پگڑی قرار دیتے ہیں ۔بیا نی سیا ست ایسے کر تے ہیں کہ ہر کسی کو ان پر یقین ہو نے لگتا ہے کو ئی بھی ان کی با ت کو غلط نہیں سمجھتامگر جیسے ہی اقتدار ہا تھ میں آ تا ہے یہ موجودہ حکومت کی طر ح عوام کو اپنا غلام سمجھنا شروع کر دیتے ہیں جس نے شروع دن سے ہی عوام کش فیصلے کئے ہیں۔ کبھی عوام کو گیس کی لوڈشیڈنگ کا تحفہ دیا تو کبھی دس دس روپے پٹرول مہنگا کیا ۔ بجلی کی اتنی لو ڈشیدنگ اتنی کی گئی کہ بڑے بڑے بزنس مین بھی اپنا کاروبار بند کر نے پر مجبور ہو گئے اپنا سرمایہ دوسرے ممالک میں شفٹ کر دیا۔ تو کبھی اپنی شوگر ملوں سے چینی مافیا پیدا کر لے۔ اس حکومت کو عوام سے اتنی محبت ہے کہ کئی ریلوے لائنز پر چوبیس گھنٹوں میں اب صرف ایک گاڑی گزرتی ہے جہاں پہلے 20منٹ بعد گزرتی تھی۔ اس حکومت نے عید بھی عوام کو مہنگا ئی کی صور ت میں دی ۔کچھ دن پہلے پٹرول مہنگا کر دیا جس سے ہر چیز خود بخود مہنگی ہو گئی ۔ابھی عوام یہ دکھ سہہ نہیں سکی تھی کہ ہماری حکومت نے بھوکی مرتی ہو ئی عوام کو بجلی مہنگی ہو نے کی خوش خبری سنا ئی ۔ عید کا با برکت دن آ رہا ہے مگر اس عوام کش حکومت نے گیس بند کی ہو ئی ہے اور اس کے نرخوں میں 8/10روپے فی کلو اضا فہ بھی کر دیا ہے ۔ دال چینی ،آٹا، آلو کی قیمت کہاں کی کہاں پہنچ چکی ہے جو چینی پہلے 25 روپے کی تھی اب وہی 75روپے کلو ذلیل ہو کر مل رہی ہے۔ آٹا 12کلو تھا اب35/38 کا مل رہا ہے ۔ دودھ ڈبے کا جو پہلے44کا ملتا تھا اب68کا مل رہا ہے ۔اب بھی وقت ہے کہ عوا م نے اگر ملک بچا نا ہے تو ہمیں جا گنا ہو گا ۔ اس کی عزت و حر مت کو عوام ہی بچا سکتی ہے اسے ابن بن ابن کی سیا ست سے ہی با ہرآنا ہو گا اپنے ذلیل و رسوا کر نے والوں کو اپنا نجات دہندہ سمجھاہو ا تھا انہیں نشان عبرت بنا نا ہو گا انہیں اپنے ووٹ سے شکست دینا ہو گی ۔ انقلاب کا دروازہ کھولنا ہو گا۔کیونکہ عوام ہیں کہ مرنے کو زندگی سے آ سان سمجھنے لگے ہیں ہرحکمران نے عوام کو غلام در غلام بنا کر حکومت کی۔ اور اپنی چیری چپٹی باتوں سے عوام کو بے وقوف بنا یا ۔
قا رنئین آپ سب کو میری طرف سے اور میرے ادارے کی جانب سے عید کی بہت بہت مبارک ہو۔ اس پر مسرت موقع پر جہاں آپ اپنوں کا خیال کر تے ہیں وہاں اپنے سیلاب زدگان بہن بھا ئیوں کا بھی خیال رکھیں کیو نکہ وہ اجڑے ہو ئے ہیں ان کا کو ئی پر سان حال نہیں ۔ آپ ان کی طاقت بن گئے تو وہ بہت جلد اس قابل ہو جا ئیں گے کہ اپنے پا ﺅں پر کھڑا ہو جا ئیں۔ اور ملکی ترقی میں پھر سے شانہ بشا نہ کام کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان مرنے والوں کے لئے بھی دعائے مغفر ت کیجئے گا جو ڈرون حملوں ،خود کش حملوں میں فوت ہو رہے ہیں۔شکریہ