پاکستان اور کرکٹ آسٹریلیا الیون کے درمیان ٹور میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہو گیا جہاں پہلے میچ کے برعکس دوسرے میچ میں باؤلرز متاثدر کن باؤلنگ کرنے میں ناکام رہے۔
پرتھ میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے گزشتہ روز کے اسکور 386 رنز ساتھ کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز ڈکلیئر کردی، اسد شفیق 101 اور کاشف بھٹی 56 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
میزبان ٹیم نے اننگز کا آغاز کیا تو محمد عباس نے جیک کارڈر کو کھاتا کھولنے کا بھی موقع نہ دیا جبکہ اگلے اوور میں محمد موسیٰ نے جیڈن گڈُون کو چلتا کیا تو کرکٹ آسٹریلیا الیون 6 رنز پر دونوں اوپنرز سے محروم ہو چکی تھی۔
تاہم اس کے بعد میتھیو اسپورز اور جوناتھن مرلو کی جوڑی وکٹ پر اکٹھا ہوئی اور دونوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے تمام پاکستانی باؤلرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 122 رنز کی شراکت قائم کی جس کا خاتمہ یاسر شاہ نے 78 رنز بنانے والے مرلو کو آؤٹ کر کے کیا۔
پاکستان کو جلد ہی ایک اور کامیابی مل گئی جب محمد عباس نے میزبان ٹیم کے کپتان کی اننگز کا صرف تین رنز پر خاتمہ کردیا۔
165 کے مجموعی اسکور میتھیوز اسپورز کی ہمت بھی جواب دے گئی اور وہ 58 رنز کی اننگز کھیل کر محمد موسیٰ کی دوسری وکٹ بن گئے۔
اس کے بعد پاکستان نے ڈینیئل ڈریو اور ٹام او کونل سے جلد چھٹکارا حاصل کر لیا لیکن بریڈلے ہوپ پاکستانی باؤلرز کے خلاف ڈٹ گئے اور نصف سنچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ مشل پیری کے ہمراہ اچھی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو آل آؤٹ ہونے سے بچا لیا۔
پاکستانی باولرز نے مزید وکٹوں کے حصول کی کافی کوششیں کیں لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور کرکٹ آسٹریلیا الیون نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 246 رنز بنائے تھے کہ امپائرز نے دونوں کپتانوں کی مشاورت سے دو روزہ میچ کے خاتمے کا فیصلہ کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے محمد عباس اور موسیٰ دو، دو وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے لیکن میچ میں سب سے زیادہ مایوس نسیم شاہ نے کیا۔
گزشتہ ٹور میچ میں عمدہ باؤلنگ کرنے والے 16سالہ فاسٹ باؤلر اس میچ میں مکمل ناکامی سے دوچار ہوئے اور ناصرف کوئی وکٹ نہ لے سکے بلکہ 12 اوورز میں 58 رنز دے کر سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 21نومبر سے برسبین میں کھیلا جائے گا۔