Misbah-ul-Haq expects good results from ‘ambitious’ Pakistan Test side
قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو ٹرمپ کارڈ قرار دیتے ہوئے موجودہ دورہ آسٹریلیا میں ماضی کے برعکس بہتر نتائج کی توقع ظاہر کی ہے۔
پاکستان کی نوجوان و ناتجربہ کار باؤلنگ لائن سے لیس ٹیم مشکل دورہ آسٹریلیا پر موجود ہے جہاں آسٹریلین سرزمین پر کھیلی گئی گزشتہ چاروں ٹیسٹ سیریز میں قومی ٹیم کو 0-3 سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
گزشتہ تمام سیریز میں مستقل ناکامیوں کے باوجود قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اس دورہ آسٹریلیا میں بہتر نتائج کے لیے پرامید ہیں۔
مصباح نے قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن کو ٹرمپ کارڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایشین ٹیموں کو آسٹریلیا میں ہمیشہ مشکل ہوتی ہے لیکن ہماری لیے اچھی بات یہ ہے کہ ہماری بیٹنگ لائن تجربہ کار ہے، گزشتہ دورے میں رنز کرنے والے اظہر علی، اسد شفیق اور شان مسعود اس ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ ان کا دورہ جنوبی افریقہ بھی اچھا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اچھے نوجوان فاسٹ باؤلرز اور ساتھ میں یاسر شاہ بھی ہیں، یہ ٹیم پرعزم ہے لہٰذا آپ اچھے نتائج کی توقع کر سکتے ہیں۔
پاکستان کی ٹیم 17-2016 کے دورہ آسٹریلیا میں مصباح الحق کی زیر قیادت کسی بھی ٹیسٹ میچ میں میزبان ٹیم کی 20وکٹیں لینے میں کامیاب نہیں ہو سکی تھی لیکن اس کے باوجود مصباح کو امید ہے کہ باؤلرز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔
گزشتہ دورہ آسٹریلیا میں یاسر شاہ کی بری طرح ناکامی کے باوجود ہیڈ کوچ کو ان سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔
‘ہمارا سب سے مثبت پہلو نوجوان فاسٹ باؤلرز اور یاسر شاہ ہیں، یاسر آسٹریلین کنڈیشنز سے واقفیت رکھتے ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ میں اس کی تیاری بھی کی تھی، انہوں نے طویل اسپیل بھی کیے ہیں اور وہ اب جانتے ہیں کہ گزشتہ دورہ آسٹریلیا کے دوران کس چیز کی کمی تھی، ہم تیاری پہلے سے بہتر ہے۔
اس موقع پر انہوں نے سیریز کے دوران وکٹوں کے حصول کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے میچ میں 20وکٹیں لینا سب سے اہم ہے کیونکہ اس کے بغیر ہم جیت نہیں سکتے، ہماری بیٹنگ لائن اسکور بورڈ 400-500 رنز سجانے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے ہمارے باؤلرز کو بھی مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ محمد عامر اور وہاب ریاض کی کھیل کے طویل فارمیٹ سے علیحدگی کے بعد پاکستان کی موجود باؤلنگ لائن ناتجربہ لائن باؤلرز پر مشتمل ہے اور اس کا تمام تر انحصار محمد عباس پر ہو گا جبکہ عمران خان جونیئر کی تین سال کے طویل عرصے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
16سالہ شاہین شاہ اور محمد موسیٰ نے ابھی تک ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا جبکہ 19سالہ شاہین شاہ آفریدی بھی صرف تین ٹیسٹ میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔
ٹی20 سیریز میں شکست کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ جب ہم مختلف آپشنز آزمانے اور مشکلات کا حل نکالنے کی کوشش کرتے ہیں تو اس طرح کی صورتحال سے گزرنا پڑتا ہے۔