یورپی کمیشن نے یورپ بھر میں پھلوں کے جوس میں اضافی شکر ملانے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک جلاس میں یہ بتایا گیا کہ شکر سے شہریوں کی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کے بارے میں فیصلہ بحث کے بعد سامنے آیا۔
یورپی سطح پر ایک عرصے سے موٹاپے کے شکار شہریوں کی تعداد میں تیزی سے ہونے والے اضافے اور اس کے سبب گوناگوں بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کے بارے میں بحث جاری تھی۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر یورپی باشندوں کی عادات زندگی یا لائف اسٹائل میں تبدیلی نہیں آئی تو عوامی صحت کی صورتحال سنگین ہو سکتی ہے۔ ماہرین کے اس انتباہ کے بعد یورپی کمیشن میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہونے والی بچث کے بعد تمام یورپی ممالک میں پھلوں کے جوسوں میں شکر کی اضافی ملاوٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یورپی سطح پر ایک عرصے سے موٹاپے کے شکار شہریوں کی تعداد میں تیزی سے ہونے والے اضافے اور اس کے سبب گوناگوں بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کے بارے میں بحث جاری تھی۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر یورپی باشندوں کی عادات زندگی یا لائف اسٹائل میں تبدیلی نہیں آئی تو عوامی صحت کی صورتحال سنگین ہو سکتی ہے۔ ماہرین کے اس انتباہ کے بعد یورپی کمیشن میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہونے والی بچث کے بعد تمام یورپی ممالک میں پھلوں کے جوسوں میں شکر کی اضافی ملاوٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یورپی یونین کے ممبر ممالک نے صحت عامہ کی حفاظت اور اس بارے میں عوامی شعور میں اضافے کے لئے متعدد پیش قدمیاں کی ہیں، خاص طور سے اشیاء خوردو نوش میں اضافی شکر اور نمک میں کمی کی مہم چلا کر اور عوام کو زیادہ سے زیادہ پھلوں اور سبزیوں کے استعمال کی ترغیب دلا کر۔ تاہم ان اقدامات پر خُوردہ فروشوں اور صارفین کی طرف سے ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا۔
یورپی کمیشن نے یورپی ممالک میں تیار کردہ ایسے پھلوں اور سبزیوں کی فہرست میں، جس سے جوس تیار کیا جانا چاہئے، اب ٹماٹر کو بھی شامل کرنے کی تجویر علیحدہ سے پیش کی ہے۔ حیاتیاتی طور پر ٹماٹر پھلوں کے زمرے میں آتے ہیں نہ کے سبزیوں ک۔
بشکریہ dwd