جرمنی میں بھی تعلیم کے بعد ملازمت کی تلاش کوئی آسان کام نہیں کیونکہ ہر شعبے میں مقابلہ بازی سخت سے سخت تر ہوتی جا رہی ہے۔ طلبا کے لیے یہ کام آسان بنانے کے موضوع پر کولون یونیورسٹی میں ایک ’کیریئر ویک‘ کا اہتمام کیا گیا۔
اس ’کیریئر ویک‘ کے دوران مذاکروں، مباحثوں اور ورکشاپس کے ساتھ ساتھ انفرادی مشوروں کی نشستوں کا بھی اہتمام کیا گیا تاکہ جرمنی کے اندر یا پھر بیرونِ ملک ملازمتوں کے سلسلے میں طلبا کی رہنمائی کی جا سکے۔ معاشیات کی ماہر آسٹریڈ ہیوبنر نے بیرونی ممالک میں ملازمتوں کی درخواستیں دینے کے موضوع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے یقیناً طلبہ کو ڈرا دیا ہو گا: ’’پہلے یہ دیکھیں کہ ملازمت کے لیے درخواست دینے کا عمل ہوتا کیسا ہے؟ آپ کو کن کن چیزوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے؟ آپ کو پہلے سے سوچ لینا چاہیے کہ آپ دراصل چاہتے کیا ہیں؟‘‘
ذاتی کوائف، تصویر، کیریکٹر سرٹیفیکیٹ، ملازمت کی درخواست دینے کے خواہش مند کی تیاری ہر لحاظ سے مکمل ہونی چاہیے۔ ’کیریئر ویک‘ کا اہتمام کرنے والے ادارے پروفیشنل سینٹر کی ریبیکا ہوفمان نے کہا کہ کولون یونیورسٹی کے طلبا کو ملازمت کی تلاش کے سلسلے میں اکیلا نہیں چھوڑا جاتا:’’ہمارے ہاں خاص بات یہ ہے کہ ہم درخواست دینے کے عمل کے تمام مراحل کو سامنے رکھتے ہیں، خواہ وہ انٹرویو ہو یا یہ ہو کہ ایک اچھی درخواست کیسے لکھی جانی چاہیے۔ ہم درحقیقت اُن تمام باتوں کو پیشِ نظر رکھتے ہیں، جو اِس موضوع سے متعلق ہیں۔‘‘
جرمن یونیورسٹیوں میں آئندہ پیشہ ورانہ زندگی کے سلسلے میں رہنمائی کرنے والے یہ مراکز ایک نیا اضافہ ہیں۔ انہیں عام طور پر ’کیریئر سینٹر‘ یا جیسے کہ کولون یونیورسٹی میں ’پروفیشنل سینٹر‘ کہا جاتا ہے۔ ان مراکز کا تعلق تقریباً دَس سال پہلے اٹلی کے شہر بولونیا میں یورپی ممالک کے درمیان طے پانے والی اصلاحات سے ہے۔ چنانچہ گزشتہ چند برسوں سے طلبا اپنی معمول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ملازمت میں مدد دینے والے کچھ اضافی کورس بھی کر رہے ہیں، جیسے کہ اضافی زبانیں سیکھنا۔
یونیورسٹیوں میں ملازمت سے متعلق صلاح و مشورے کی ضرورت روز بروز بڑھتی جا رہی ہے۔کیریئر سینٹر کے ماہرین طلبا کو بتاتے ہیں کہ آج کل کے صنعتی اور کاروباری اداروں میں حالات کیسے ہیں اور کیسے اُنہیں بلا خوف و خطر اپنی آئندہ پیشہ ورانہ زندگی میں داخل ہونا چاہیے۔ طلبا کو بتایا جاتا ہے کہ جتنا زیادہ وہ ہر قسم کے حالات میں کام کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو مزید اجاگر کرنے پر آمادہ ہوں گے، اتنا ہی زیادہ آجرین کی جانب سے اُنہیں خوش آمدید کہا جائے گا۔
ایک طالبہ نے کہا:’’یہ ایک زبردست پیشکش ہے۔ میں اس سال موسم گرما میں ایک جگہ جز وقتی کام کرنا چاہتی ہوں اور مَیں یہاں سے کچھ آئیڈیاز جمع کر رہی ہوں کہ کیسے مَیں اپنی درخواست کو زیادہ بہتر بنا سکتی ہوں۔‘‘
کولون یونیورسٹی کے اِس کیریئر ویک کے دورن مختلف اداروں نے بھی اپنے سٹال لگا رکھے تھے، جہاں وہ اپنے بارے میں معلومات فراہم کر رہے تھے۔ طلبا تو اِس ساری پیشکش سے بہت خوش اور مطمئن ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ یہ مراکز کب تک جاری رہ سکتے ہیں کیونکہ اِن کے لیے وسائل طلبہ کی فیسوں سے لیے جاتے ہیں اور فیسوں کا سلسلہ اِس جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں آئندہ ونٹر سمسٹر سے ختم کیا جا رہا ہے۔
DWD