Tulsi Gabbard sues Google over alleged free speech infringement
بھارتی نژاد امریکی رکن پارلیمنٹ اور صدرارتی امیدار تُلسی گبارڈ نے اپنی انتخابی مہم 2020 کے ’اشتہاری اکاؤنٹ‘ کے حوالے سے ’غیر امتیازی سلوک‘ پر گوگل کے خلاف 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ کر دیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تلسی گبارڈ نے لاس اینجلس کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گوگل نے ان کے ’آزادی اظہار‘ کے حق کی نفی کی اور جون میں ڈیموکریٹک بحث کے بعد ان کی انتخابی مہم کا ایڈورٹائزنگ اکاؤنٹ معطل کردیا۔
تلسی گبارڈ نے پٹیشن میں دعویٰ کیا کہ 28 جون کو ڈیموکریٹ بحث کے دو دن بعد گوگل نے ان کی انتخابی مہم کا ایڈ اکاؤنٹ معطل کردیا، جس کے نتیجے میں وہ اپنی انتخابی مہم کی ویب سائٹ پر متعلقہ لِنک پوسٹ نہیں کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم کا اکاؤنٹ معطل ہونے کی وجہ سے انٹرنیٹ پر لوگوں کو ان کے نام اور اس سے ملتے جلتے ناموں سے متعلق تازہ مواد میسر نہیں ہو سکا۔
پٹیشن میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ اکاؤنٹ معطل کرنے سے متعلق گوگل نے غیرتسلی بخش اور تضاد پر مبنی جواب دیا۔
خیال رہے کہ رکن پارلیمنٹ کا اکاؤنٹ چند گھنٹوں بعد بحال کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب گوگل کے ترجمان جوز کاسٹنڈا نے کہا کہ تمام اشتہاری اکاؤنٹ میں غیر معمولی ٹریفک کی وجہ سے سسٹم میں خودکار طریقے سے رکاوٹ پیدا ہوتی ہے، تاکہ اپنے صارفین کو فراڈ سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسی صورت میں اکاؤنٹ خود ہی معطل اور چند گھنٹوں کے بعد خود ہی بحال ہوجاتا ہے۔