چینی کے مشروبات
حاملہ عورتوں کے لیے نقصان دہ
تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ چینی کے مشروبات پینے سے حاملہ خواتین میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے
چینی سے بنے مشروبات دنیا بھر میں مقبول ہیں اور امیر اور غریب ملکوں میں اس کا استعمال بڑھ رہاہے۔ ایک حالیہ تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ چینی کے مشروبات پینے سے حاملہ خواتین میں ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
امریکہ میں لوگوں کو درکار حراروں کا تقریباً 20 فی صد حصہ مشروبات سے پورا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر کلوریز سوڈا قسم کے چینی کےمشروبات سے حاصل کی جاتی ہیں۔
لوزیانا سٹیٹ یونیورسٹی کی محقق لی وے چن کا کہنا ہے کہ مسائل کی اصل وجہ چینی ہے کیونکہ وہ موٹاپا پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ذیابیطس اور دل کے امراض جیسی مہلک بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔ چن کا خیال ہے کہ جو خواتین بڑی مقدار میں چینی کے مشروبات پینے کی عادی ہوتی ہیں، ان میں حمل کے ایام میں ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جس سے نہ صرف ماں بننے والی خواتین کے لیے مسائل پیدا ہوتے ہیں بلکہ وہ بچے کے لیے بھی نقصان دہ ہوتا ہے۔ اور یہی چیز بچے پیدائش سے قبل اور پیدا ئش کے دوران پیچیدگیاں پیدا ہونے کا سب سے اہم سبب ہے۔
چن نے اس تحقیق میں 13 ہزار سے زیادہ خواتین سے متعلق معلومات کا تجزیہ کیا۔ اس جائزے میں خواتین سے ان کے کھانے پینے سے متعلق سوالات کیے گئے تھے۔ ان کے حاملہ ہونے بعد محققین نے مزید ایک سال تک ان کی صحت کے ریکارڈ پر نظر رکھی۔
چن کہتی ہیں کہ ہمیں معلوم ہوا کہ جو خواتین چینی کے زیادہ مشروبات پینے کی عادی تھیں، ان میں ایام ِحمل میں ان خواتین کی نسبت ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ تھا، جو بہت کم مشروبات استعمال کرتی تھیں۔
اس تحقیق میں شامل جن خواتین نے زیادہ مقدار میں مشروبات پیئے، وہ تعداد ایک ہفتے میں پانچ تھی۔ یہ اس مقدار سے کہیں کم ہے جو امریکہ اور کسی دوسرے ملکوں میں عام لوگ استعمال کرتے ہیں۔ لیکن اتنی مقدار میں میٹھے شربت سے، چاہے اس کا استعمال حاملہ ہونے سے پہلے ہی کیا گیا تھا، حمل کے دوران، خواتین اور ان کے پیدا ہونے والے بچے کے لیے خطرات میں اضافہ ہوا۔
چن کہتی ہیں کہ چینی کے مشروبات پینے والی جو خواتین حاملہ ہونے سے قبل صحت مند تھیں، حمل کے دوران ان میں ذیابیطس کی علامتیں ظاہر ہوئیں۔
چن کہتی ہیں کہ آپ کی صحت کو بہت سے عوامل متاثر کرتے ہیں، جیسا کہ ذیابیطس کی طرف خاندانی رجحان کا ہونا۔ لیکن ان کا کہنا ہے کہ ذیابیطس ایک ایسی چیزہے جس پر لوگ قابو پاسکتے ہیں۔ غذائی عادات کی تبدیلی خواتین کو حمل کے دوران صحت مند رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔بشکریہ VOA