فیس بک اور ٹوئیٹر کے مقابلےمیں گوگل کا ’بَز‘
دنیا کے مشہور انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے منگل کو اپنے اکاؤنٹس کے حامل افراد کے لئے ایک نیا سوشل نیٹ ورکنگ ٹول ’بز‘ متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔
’بز‘ نامی اس سروس کا مقصد فیس بک اور ٹوئیٹر اور دیگر نیٹ ورکنگ سائٹس کی طرز پر صارفین کو معلومات کے فوری تبادلے کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
اس اقدام کوگوگل کے حریفوں کی مقبولیت میں تیزی سے اضافے کے بعد گوگل کی جانب سے اپنی مقبولیت برقرار رکھنے کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ 2004ء میں شروع ہونے والی سائٹ فیس بک کے اس وقت چار سو ملین صارفین ہیں۔
’بز‘ کے ذریعے دوست بنائے جاسکتے ہیں، دوستوں کی جانب سے موصول ہونے والی پوسٹس مزید لوگوں تک پہنچائی جا سکتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ دوستوں کے درمیان مربوط اور تیز رفتار رابطوں اور معلومات کے تبادلے کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔
BUZZ کے سامنے ابتدائی طور پر جی میل اکاؤئنٹس کے حامل ایک سو ستر ملین افراد کو صارف بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
مبصرین کے خیال میں فیس بک، ٹوئیٹر اور دیگر نیٹ ورکنگ سائٹس کے مقابلے میں زیادہ سیکیورٹی ٹولز اور دلچسپ آپشنز کی حامل سماجی رابطوں کی اس سائٹ کے منظر عام پر لانے سے گوگل کی مقبلویت میں مزید اضافہ ہوگا۔
اس سے قبل ایک اور سرچ انجن یاہو نے بھی اپنے میل پیج پر کچھ نئے آپیشن متعارف کروائے تھے، جن کے تحت ٹوئیٹر اور فلیکر کی طرح صارفین کو تازہ ترین معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ بز، گوگل اکاؤنٹس سے مرطوط طریقے سے جڑی ہوئی ہے اور اس سائٹ کا ممبر بننے پر گوگل کا مفت اکاؤنٹ بھی دستیاب ہو جاتا ہے۔
اس ویب سائٹ پر صارف اپنا سٹیٹس اور تصاویر کے علاوہ دیگر ویب سائٹس کی طرح اپنے دوستوں سے ویڈیوز بھی شیئر کر سکتا ہے۔
بشکریہDW