دس بدترین انسانی بحرانوں میں پاکستان شامل
بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم میڈیسن سانز فرنٹیئر (ایم ایس ایف) کے مطابق سنہ دو ہزار نو کے دس بدترین انسانی بحرانوں میں پاکستان سمیت سری لنکا، سوڈان، یمن، افغانستان اور کانگو شامل ہیں۔
ایم ایس ایف کے مطابق سنہ دو ہزار نو میں پاکستان، سری لنکا اور سوڈان میں حکومتوں نے زندگیاں بچانے کے لیے دی جانے والی امداد متعلقہ افراد تک نہیں پہنچنے دی۔ اس کے علاوہ یمن، افغانستان، پاکستان، کانگو اور صومالیہ میں شہریوں کا تحفظ اور غیر جانبدار امدادی کام میں مزید کمی آئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ سرحد کے علاقے سوات جہاں سے ہزاروں کی تعداد میں افراد نے نقل مکانی کی میں ہسپتالوں پر مارٹر گولے گرے اور ایم ایس ایف کے دو کارکن سوات میں ہلاک ہوئے جہاں اس تنظیم کو اپنا کام بند کرنا پڑا۔
ایم ایس ایف کی رپورٹ کے مطابق دس بدترین انسانی بحرانوں میں مشرقی کانگو میں ہوئے فسادات، افغانستان میں پرتشدد واقعات اور شہریوں تک امداد نہ پہنچنا، صومالیہ میں پرتشدد واقعات اور بنیادی طبی امداد تک شہریوں کی رسائی نہ ہونا اور یمن میں پرتشدد واقعات اور ناکافی امداد شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انسانی بحرانوں میں سوڈان کے علاقے جنوبی دارفور میں پرتشدد واقعات، بیماری اور طبی امداد کا فقدان، بین الاقوامی سطح پر بچوں کے لیے ناکافی غذا کے لیے رقم اور سری لنکا میں پھنسے ہوئے شہری بھی شامل ہیں۔
اس فہرست میں ایڈز کے لیے مہیا کی جانے والی رقم میں اضافہ نہ ہونا، پاکستان میں پرتشدد واقعات اور شہریوں کا عدم تحفظ بھی شامل ہیں۔
ایم ایس ایف کی بین الاقوامی کونسل کے صدر ڈاکٹر کرسٹوف کا کہنا ہے ’اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلح تصادم میں شہری زیادہ متاثر ہو رہے ہیں اور حکومتیں ایسے شہریوں کو امداد جان بوجھ کر پہنچنے نہیں دیتیں۔ سری لنکا اور یمن میں میں یا تو امداد شہریوں تک پہنچنے نہیں دی گئی یا پھر امدادی کارکن کو وہ علاقے چھوڑنے پڑے کیونکہ ان پر بھی حملے ہوئے۔‘
بشکریہ بی بی سی