اسلام آباد : طب کی دنیا میں ایک ایسی مشین ایجاد ہو چکی ہے جو کسی بھی انسان کی سانسوں کو سونگھ کر کینسر سمیت دیگر بیماریوں کی بہتر تشخیص کر سکے گی۔ کرین فیلڈ یونیورسٹی ان بیڈ فورڈ کے ماہرین کی تیار کردہ یہ مشین مریض کی سانسوں میں متعدد کیمیکل اور ان کیمیکل میں ہونے والی تبدیلیوں کی نشاندہی سے بیماری کو سامنے لائے گی۔ برطانوی اخبار مرر کے مطابق اس مشین کے متعلق ڈاکٹروں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سرطان کے چھپے ہوئے ٹیومرز کو سامنے لانے میں بہترین ہتھیار ثابت ہو سکتی ہے۔ پروفیسر ہیگا بار کی تیار کردہ اس مشین کی ڈرامائی کارکردگی سے کینسر کی ایک سال پہلے تک تشخیص ممکن ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس مشین نے ہمیں یہ درس دیا ہے کہ اب آنکھیں کھول کر رکھنے کی بجائے اپنے ناک بھی کھول کر رکھیں تاکہ آپ بھی کینسر کے مرض کو سونگھ کر تشخیص کر سکیں۔ یہ مشین ”سنیفر ڈاگ“ (سونگھنے والے کتوں) کی حس کو مدنظر رکھ کر تیار کی گئی ہے
جنسی ہارمونز سے سر کی چوٹوں کا علاج |
|
|
|
|
Friday, 26 February 2010 16:37 |
اسلام آباد : میڈیکل کی دنیا میں اب جنسی ہارمونز کا ذکر صرف جنسی صحت تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اب ”سیکس ہارمونز“ دماغ میں لگنے والی چوٹوں کے علاج کیلئے بھی کام سرانجام دیا کریں گے۔ دماغ میں آنے والے زخموں کو مندمل کرنے میں ان ہارمونز کی کارکردگی نہایت اعلیٰ و ارفع ثابت ہو چکی ہے۔ 17 یو ایس میڈیکل سنٹرز میں تحقیق کرنے والے طبی ماہرین یہ منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔ ان ہارمونز کو شدید زخموں کے علاج کیلئے فوری طور پر تجرباتی سطح پر شروع کر دیا جائے۔ اس تحقیق سے متعلق امریکی سائنسدانوں کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ ہو چکی ہے جس کے مطابق خواتین کے مخصوص ایام کے نظام اور جنسی نظام کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز پروجسٹرون سے شدید ترین سر کی چوٹوں کا علاج ممکن ہے۔ یہ تحقیق اب آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ توقع ہے کہ اس بارے میں مارچ 2010ءمیں اجازت بھی مل جائے گی۔ اس تحقیق کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ تھرو ایموری یونیورسٹی اٹلانٹا، جارجیا نے مالیاتی طور پر مدد فراہم کی تھی۔ اس تحقیق کو پروفیسر ایمرجنسی میڈیسن ڈیوڈ رائٹس نے مکمل کیا ہے۔
اکتاہٹ زدہ خواتین مرد بننے کی خواہش رکھتی ہیں |
|
|
|
|
Friday, 26 February 2010 16:34 |
اسلام آباد : جدید ترین طبی اور نفسیاتی تحقیق کے مطابق اکتاہٹ اور جھنجھلاہٹ زدہ ”فیڈ اپ“ خواتین کے لاشعور میں یہ خواہش چھپی ہوتی ہے کہ کاش وہ مرد ہوتیں۔ اس صورتحال کو مخصوص ایام کے دنوں کے درد کی تکلیف اور دوران حمل کی مشکلات مزید ابھار دیتی ہیں۔ برطانیہ میں ہونے والے ایک طبی اور نفسیاتی سروے میں بتایا گیا ہے کہ 15 فیصد خواتین اس خواہش کا برملا اظہار کرتی ہیں اور بعض اوقات مردوں کی طرح رویے بھی اپنا لیتی ہیں۔ 9 فیصد خواتین نے کہا کہ وہ صرف جسمانی طور پر مردوں جیسا بننا پسند کرتی ہیں مگر انہیں اپنا عورت پن بھی عزیز ہے۔ 12 فیصد خواتین نے بتایا کہ ہم وضع حمل کی تکلیف سے نہیں گذرنا چاہتیں۔ 2 ہزار سے زیادہ خواتین پر کیا جانے والا یہ سروے بتاتا ہے کہ 87 فیصد خواتین نے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنی جسمانی تبدیلی کو گوارا نہیں کریں گی، وہ عورت ہی رہنا چاہتی ہیں۔ |
موبائل فون آنکھوں کے اشارے سمجھے گا |
|
|
|
|
Thursday, 25 February 2010 09:11 |
بارسلونا:سائنس کی ایجادات یہ تو بہت اہم ہوتی ہیں مگر کچھ ایجادات اہم ہونے کے ساتھ ساتھ دلچسپ و عجیب بھی ہوتی ہیں حال ہی میں ایک ایسا موبائل تیار کیا گیا ہے جو آپ کی آنکھوں کے اشارے سے چلے گا۔ آپ اپنی آنکھوں کو دائیں بائیں اور اوپر نیچے ہلا کر موبائل یا آ ئی فو ن میں چلنے والے گانوں کو کنٹرو ل کر سکیں گے۔ آنکھوں کو دا ئیں سے بائیں گھمانے پر گانے بند ہوجا ئیں گے جبکہ دو باردائیں گھمانے پر ٹریک تبدیل ہو جا ئے گا ۔ گا نے کی آ واز بڑھانے کے لیے آپ کو اپنی آ نکھوں کو گو ل گول گھمانا پڑے گا ۔ یاد رہے کہ آنکھوں کو اتنا نہ گھمائیں کہ آنکھیں خراب ہی ہو جائیں۔ |
ورزش سے دائمی امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے |
|
|
|
|
Wednesday, 24 February 2010 21:01 |
اسلام آباد : نئی طبی تحقیقی کے مطابق ورزش سے دائمی امراض، بلڈ پریشر، جوڑوں کے درد، دماغی ا ور دل کے امراض کے ساتھ ساتھ بے چینی کی شکایات پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بے چینی کا شکار اکثر لوگ معالجین کے تجویز شدہ علاج پر کم عمل کرتے ہیں تاہم ورزش کرنے سے بے چینی کی علامات میں کمی پائی گئی۔ محقیقین کے مطابق 50 سال سے زائد عمر کے 40 افراد پر تجربات کے بعد ثابت ہوا کہ ان افراد پر ورزش کے نتائج مثبت رہے۔ رپورٹ کے مطابق اعصابی نظام کا اکڑ جانا واحد بیماری تھی جس کے دوران ورزش کم کرنے کی تجویز دی گئی۔ تحقیقی نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ واک اور ویٹ لیفٹنگ کرنے والے مریضوں پر ان ورزشوں کے اچھے اثرات مرتب ہوئے۔ |
بچوں کے کچے دانت ضائع مت کریں |
|
|
|
|
Wednesday, 24 February 2010 20:35 |
ایک بچے کے دانت نکلیں تو ماں باپ کے چہرے پر مسکراہٹ دوڑ جاتی ہے لیکن یہ کچے دانت جب ٹوٹ جائیں تو انہیں پھینک دیا جاتا ہے اب جدید تحیق نے انکشاف کیا ہے کہ یہی کچے دانت بالغ بنیادی خلیوں کا خزانہ ہیں۔ یوں یہ بات ثابت ہو گئی کہ اللہ تعالیٰ نے ہر شے میں کوئی نہ کوئی خوبی ضرور رکھی ہے اب تو امریکہ اور یورپ میں کچے دانتوں سے اخذ شدہ بالغ بنیادی خلیے محفوظ رکھنے کیلئے خلویاتی بینک بن رہے ہیں۔ بالغ بنیادی خلیے جس عضو کے یوں اسی کے خلیوں کی شکل میں ڈھلتے ہیں لیکن کچے دانتوں کے بالغ بنیادی خلیوں کی یہ خصوصیت ہے کہ ان کے ذریعے دانت کے علاوہ کئی اور عضو بھی اگائے جا سکتے ہیں۔ سائنسی اصطلاح میں یہ عمل ٹرانس ڈیفرینیشن یا پلاسٹسٹی کہلاتا ہے۔ مثال کے طور پر کچے دانتوں کے بالغ بنیادی خلیوں سے عضلات اگلانے والے مائسو سائنس خلیے، حملہ قلب کے بعد دل کی بافتیں درست کرنے والے کارڈ یومائسو سائنس خلیے، عصب اور دماغ بافتیں بنانے والے نیورونل خلیے، ہڈ یاں پیدا کرنے والے اوسٹیو سائنس خلیے، کارٹیج بنانے والے شوڈرو سائنس خلیے اور چکنائی پیدا کرنے والے اڈ یبو سائنس خلیے پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن اب کچے دانتوں کے بالغ بنیادی خلیوں کا سب سے بڑافائدہ یہ ہے کہ ان کی مدد سے ٹوٹا ہوا یا خراب دانت از سر نو اگایا جا سکتا ہے۔ مغربی سائنس دان اس سلسلے میں مزید تحقیق کر رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب نئے دانت اگانے کا ایک سہل طریقہ ایجاد ہو جائیگا۔ یوں پھر مصنوعی دانتوں کی ضرورت نہیں رہے گی۔ |
انڈے کی زردی اورسفیدی آسانی سے الگ کریں |
|
|
|
|
Wednesday, 24 February 2010 13:10 |
نئی دہلی : بھارت میں ایک ایسا انوکھا بر تن متعا رف کروایا گیا ہے جو انڈے کی سفیدی سے زردی کو منٹوں میں علیحدٰہ کر دیتا ہے۔انسا نی شکل میں بنا ئے گئے اس بر تن میں انڈے کو توڑ کر ڈالا جا تا ہے اور چند سیکنڈ بعد سفیدی زردی سےعلحدہ ہوجاتی ہے ۔
تھری ڈی فلموں سے بصارت پر برا اثر پڑتا ہے |
|
|
|
|
Tuesday, 23 February 2010 20:45 |
کیلیفورنیا : فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے کہا ہے کہ تھری ڈی فلم اوتار کی کامیابی کے بعد مستقبل میں نہ صرف تھری ڈی فلموں کی مانگ میں اضافہ ہو گا بلکہ تھری ڈی ٹیلی ویژن کی مانگ میں بھی اضافہ ہو گا۔ ماہرین کے مطابق سائنس فیکشن پر مبنی اس پرشکوہ فلم نے جیمز کیمرون کیلئے گولڈن گلوب ایوارڈ میں بہترین ڈائریکٹر اور بہترین ڈرامہ نگار کے ایوارڈ حاصل کئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جب آپ کوئی اچھی فلم دیکھتے ہیں تو آپ اس کے سحر میں گم ہو جاتے ہیں لیکن یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی تحقیق کے مطابق تھری ڈی فلموں سے بصارت پر انتہائی برا اثر پڑتا ہے، جب ہم قریب کی چیزوں کو دیکھتے ہیں تو ہماری آنکھیں ایک جگہ مرکوز ہو جاتی ہیں اور دور کی چیزوں کو دیکھنے کیلئے اس کا الٹ ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں بصارت کے پروفیسر مارٹن بنکس نے کہا ہے کہ تھری ڈی فلمیں ہماری آنکھوں کو قریب اور دور دیکھنے پر مجبور کرتی ہیں جسے ورژن اکاموڈیشن کانفیلکٹ کہتے ہیں جس کی وجہ سے نظر کا دھندلا پن اور سردرد کا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔ بنکس نے کہا کہ کم عمر ناظرین میں اس مرض کے لاحق ہونے کے زیادہ خطرات موجود ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچے 50 سال کی عمر میں بصارت کو نقصان پہنچنے کا احتمال کم ہوتا ہے، کم عمر اور نوجوانوں کیلئے یہ خطرہ بہرحال موجود ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھری ڈی فلم بنانے والے ڈائریکٹرز سے اس بارے میں بات ہوئی ہے جو اس میں خاطر خواہ تبدیلیاں کرنے پر آمادہ ہیں جس میں آنکھوں پر پڑنے والے اثرات کو کم کیا جا سکے تاہم مستقل طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ماہرین نے کہا ہے کہ تھری ڈی فلمیں بنتی رہیں گی اور مستقبل میں تھری ڈی ٹیلی ویژن کے رجحان میں بھی واضح اضافہ ہو گا۔
آڑو اور آلوچے کے درخت کی پیوند کاری سے نیا پھل تیار |
|
|
|
|
Tuesday, 23 February 2010 16:18 |
واشنگٹن : امریکہ میں ایک کسان نے آڑو اور آلوچے کے درخت کی پیوندکاری سے نیا پھل پیدا کرلیا۔ ذرائع کے مطابق مڈ گی کے ایک کسان بروس ڈیوس سے حادثاتی طور پر آڑو اور آلوچے کا پودا ایک ساتھ اگ آیا‘ اس پر جو پھل تیار ہوا ہے اس کی شکل آڑو جیسی جبکہ اس کا اندرونی حصہ آلوچے کی رنگت اور ذائقہ کا ہے جو انتہائی لذیذ ہے۔ اس سے قبل خوبانی اور آلوچے کی پیوندکاری سے فروٹ پیدا کیا گیا جسے پلوٹ کا نام دیا گیا تھا تاہم اب اس نئے فروٹ کو پیچ اور پلم کا درمیانہ نام پلیچ دیا گیا ہے۔
ذ ہنی صلا حیتوں میں اضافہ کیلئے جئی کے د لیہ کا استعمال مفید |
|
|
|
|
Tuesday, 23 February 2010 15:34 |
سڈ نی : آسٹریلوی طبی ماہرین نے کہا ہے کہ کالے جئی کا دلیہ استعمال کرنے سے ذہنی صلاحیتوں میں اضافے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ یونیورسٹی آف ساﺅتھ آسٹریلیا کے نیوٹریشن ماہرین نے بتایا کہ جئی کا دلیہ ذہن کو طاقت مہیا کرتا ہے اور جئی کا دلیہ کھانے والوں کی ذہنی صحت اچھی رہتی ہے اور جئی کا دلیہ معمر افراد کیلئے بھی فائدہ مند اور طاقت بخش ہوتا ہے۔ یونیورسٹی کے ماہر پروفیسر پیٹر لیووی نے بتایا کہ جئی کا دلیہ ذہن کے علاوہ جسمانی صحت کیلئے بھی صحت بخش ہے۔ پیٹر لیووی نے مزید کہا کہ حالیہ چند سالوں کے دوران عوام میں ذہانت کو بڑھانے کیلئے کئی طرح کی خوراکیں استعمال کرنے میں دلچسپی پیدا ہوئی ہے تاہم ماہرین نے جئی کے دلیہ اور ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ کے بارے میں تفصیلی مطالعاتی تحقیق کی ہے جس کے مطابق جئی کے دانوں میں حیاتیاتی عوامی والے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو کہ دماغ میں خون کے بہاﺅ کو بہتر بنانے میں معاون ہو سکتے ہیں۔ ماہرین نفسیات نے کہا ہے کہ نیند انسان میں سیکھنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہے اور انسان چاک و چوبند رہتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے نفسیاتی ماہرین نے اپنی حالیہ تحقیق میں بتایا کہ انسان کے بھاگنے اور سیکھنے کی صلاحیت میں براہ راست تعلق ہے تحقیق کے دوران معلوم ہوا ہے کہ زیادہ دیر جاگنے سے دماغ کی سیکھنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ ماہرین نے تحقیق کے شرکاءکو ساٹھ منٹ تک آنکھیں بند کر کے غنودگی کی شکل میں نیند لینے کی ہدایت کی بعد ازاں ان افراد کو دیئے گئے سوالوں کے جوابات کی روشنی میں اخذ کیا کہ نیند دماغ میں نئی باتیں سیکھنے اور مختصر دورانیے کی یادداشت کیلئے دماغ کے متعلقہ حصہ میں جگہ بناتی ہے جس سے انسان کی دماغی صلاحیتوںمیں اضافہ ہوتا ہے۔
امریکی سائنسدان زیر زمین حیات کا تحقیقی جائزہ لیں گے |
|
|
|
|
Monday, 22 February 2010 20:24 |
کیلی فورنیا : امریکی سائنسدان زیر زمین پائی جانے والی حیاتیاتی توانائی بارے تحقیق کریں گے۔ امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق نیشنل سائنس فاﺅنڈیشن کی 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز گرانٹ سے ڈارک انرجی بائیو سفیئر تحقیق کی جائے گی۔ تحقیق کے سلسلہ میں جدید ترین آلات سے مزین سینٹر قائم کیا جائے گا۔ یونیورسٹی آف ساﺅدرن کیلی فورنیا کی پروفیسر کترینہ جے ایڈورڈز نے بتایا کہ سمندر سے بھی نیچے زیر زمین بڑے پیمانے پر موجود حیاتیات اور حیاتیاتی توانائی پر توجہ دی جائے گی اور ابتدائی طور پر بحر اوقیانوس کے نارتھ پوند سیکشن جوآن ڈی فو کا نامی برٹش کولمبیا کی حشر ارض اور جنوبی بحرالکاہل کے گائر نامی علاقہ میں تحقیق کی جائے گی جس میں دنیا بھر کے نامور اور مشہور و معروف سائنس دان حصہ لیں گے۔ |
بغیر تاروں کے بجلی کی سپلائی ممکن |
|
|
|
|
Monday, 22 February 2010 18:33 |
گلیوں، چھتوں، سڑکوں، بازاروں، چوراہوں کی فضا میں لٹکی، ڈولتی بجلی سپلائی کرنے والی تاروں سے جلد صارفین کو نجات مل جائیگی کہ سائنسدانوں نے بغیر تاروں کے بجلی کی سپلائی کی ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کر لیا ہے۔ کمپیوٹر، ٹی وی، میوزک پلیئر وغیرہ پتلے اور کم وزن تو بنائے جا رہے ہیں۔ اب اگر بجلی آپ کو نظر آئے بغیر آپ کے برقی آلات کو چارج کر دے بلکہ مسلسل فراہمی بھی جاری رہے تو آپ کو کیسا لگے گا؟ یہ ٹیکنالوجی وائرلیس پاور ٹرانسفر ہے ۔ اسکی افادیت اور اہمیت بہت زیادہ ہے اس طرح کم از کم الجھے بغیرتار جو آئے روز کسی حادثہ کا سبب بنتے ہیں سے نجات مل جائیگی ۔ دراصل وائرلیس پاور کا خیال اتنا ہی پرانا ہے جس قدر بجلی کی پیداوار کا عمل لیکن اس حوالے سے تجربات کو کامیابی اب ملی ہے۔ پاور بیچ کمپنی کیلیفورنیا نے اس ضمن میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ یہ بجلی کس طرح فراہم کی جائیگی اس حوالے سے مختلف طریقوں پر غور ہو رہا ہے۔ اب تک کے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ ریڈیائی لہروں کے ذریعے توانائی کی منتقلی سب سے بہتر ہو گی یہ بھی ممکن ہے کہ اس کیلئے انفراریڈ لیرز بیچ استعمال کی جائے فی الوقت یہ ٹیکنالوجی وائرلیس، لیمپس، پیکرز اور الیکٹرانک فوٹو فریمز پر استعمال کی گئی ہے کیونکہ ان میں بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے رفتہ رفتہ اس ٹیکنالوجی کو بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ بغیر تاروں کے بجلی سے گھروں، دفاتر، سڑکوں، بازاروں کو روشن بنایاجا سکے۔
عمر چھپانے والی دوا کی فروخت شروع |
|
|
|
|
Monday, 22 February 2010 02:54 |
لندن : ایک یورپی ادارے نے عمر چھپانے والی ایک ایسی دوا تیار کی ہے کہ جس میں چہرے کی جھریوں کو ختم کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ماہرین کے مطابق دن میں دوا کی صرف ایک خوراک لینے سے ناصرف چہرے کی جھریاں ختم ہونا شروع ہوجائیں گی بلکہ یہ دوا نئی جلد کے خلیوں کو بھی بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ اس دوا کی رنگت لال ہے جو ٹماٹر میں موجود خاص اجزاء سے بنائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس دوا کو جنوبی امریکہ اور یورپ میں فروخت کے لئے پیش کردیا گیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں 15 سو سال قدیم شاہراہ دریافت |
|
|
|
|
Monday, 22 February 2010 01:25 |
مقبوضہ بیت المقدس : فلسطین کے علاقہ مقبوضہ بیت المقدس میں ماہرین آثار قدیمہ نے 15 سو سال قدیم ایک شاہراہ دریافت کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطین کے علاقہ بیت المقدس میں ماہرین آثار قدیمہ نے 15 سو سال قدیم مقبوضہ بیت المقدس کو جانے والی ایک شاہراہ دریافت کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق انہوں نے بیت المقدس سے متصل ایک علاقے میں 4.5 فٹ کھدائی کی جہاں پر مذکورہ شاہراہ کے آثارملے۔ ماہرین کے مطابق 15 سو سال قبل عیسائی اس شاہراہ کو بیت المقدس کی زیارت کرنے کیلئے استعمال کرتے تھے۔
ٹی وی اشتہارات بچوں میں موٹاپے کی اہم وجہ |
|
|
|
|
Monday, 22 February 2010 01:06 |
نیویارک : ٹیلی ویژن پر چلنے والے اشتہارات بچوں میں موٹاپے کی ایک اہم وجہ ہیں۔ یہ بات ایک حالیہ طبی سروے میں بتائی گئی ہے سروے کے مطابق بچوں کے پروگراموں میں ڈبہ بند غذاؤں اور فاسٹ فوڈ کے اشتہارات کی شرح میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ طبی ماہرین نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ مستقبل کی نسل کو موٹاپے کے مہلک اثرات سے بچانے کیلئے بچوں کے پروگراموں میں ان اشتہارات پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ جرنل آف لاء اینڈ اکنامسٹ نے اس مسئلے پر کیے جانے والے تازہ سروے کے بعداپنی رپورٹ میں کہاہے کہ موٹاپے اور اشتہارات کے مجموعی اوقات کے درمیان گہرا تعلق پایا گیا ہے۔ طبی ماہرین نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشتہاروں والی خوراکیں کھا کر جب بچے موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں تو ان کی کھیل کود اور دیگر تخلیقی سرگرمیوں میں دلچسپی کم ہو جاتی ہے اور وہ پہلے سے زیادہ وقت ٹیلی ویژن کے سامنے گزارنے لگتے ہیں۔ سٹی یونیورسٹی آف نیویارک کی اس تحقیق کو پروفیسر مائیکل گروس مین نے مکمل کیا ہے۔ انہوں نے والدین پر زور دیا ہے کہ بچوں کے مستقبل کیلئے ایسے چینل گھروں میں بند کر دیے جائیں جو بچوں کو بازاری کھانوں کی طرف راغب کرتے ہیں۔
منفی رخ دیکھنے والےلوگ حملہ قلب کے خد شے سے دوچار |
|
|
|
|
Sunday, 21 February 2010 15:02 |
لندن : برطانیہ میں ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ خوش و خرم زندگی گزارنے والے لوگ دل کی بیماریوں میں نسبتاًکم مبتلا ہوتے ہیں۔ تحقیقی مطالعہ کے مطابق مثبت جذبات رکھنے والے دل کی بیماری کا شکار نہیں ہوتے یا ان میں دل کی بیماری کے امکانات انتہائی محدود ہو جاتے ہیں ۔ ریسرچ سکالر ڈاکٹر کرینا ڈیوڈسن کا کہنا ہے کہ 10سال کے عرصہ پر محیط 1739 صحت مند بالغوں کے اس مطالعہ کے نتائج بتاتے ہیں کہ لوگوں کو مثبت جذبات پر اکسا کر دل کی بیماری دور رکھنے میں مدد کی جا سکتی ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ مثبت نقطہ نظر رکھنے والے اور ہمیشہ خوش رہنے والے لوگوں میں بھی کبھی کبھار منفی جذبات پیدا ہوسکتے ہیں اور انہیں بھی غصہ آسکتا ہے لیکن ان کی عمومی زندگی اس سے متاثر نہیں ہوتی۔ ریسرچرز کے مطابق مثبت جذبات کے حامل لوگوں میں دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کا 22 فیصد کم امکان ہے جب کہ زندگی کا منفی رخ دیکھنے والے غصہ ور لوگ 22 فیصد زیادہ حملہ قلب کے خدشے سے دوچار ہیں۔ |
سائنس دانوں نے مثانے کا سرطان پیدا کرلیا |
|
|
|
|
Sunday, 21 February 2010 14:52 |
لاس اینجلس : امریکی سائنس دانوں نے انسانی سٹیم سیلز میں تبدیلی کے ذریعے مثانے کا سرطان پیدا کرلیا۔ اس سے اس بیماری کے علاج میں مدد ملے گی۔ تفصیلات کے مطابق مثانے کے سرطان سے برطانیہ میںہر سال 35 ہزار مرد متاثر ہوتے ہیں اور 10 ہزار ہلاک ہوجاتے ہیں۔اس حوالے سےامریکی سائنس دانوں نے انسانی سٹیم سیلز میں تبدیلی کے ذریعے مثانے کا سرطان پیدا کرنے کا دعوی کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے مثانے کے سرطان کے خلاف مدافعتی دوا تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ سائنسدانوں نے سائنس دانوں کو یقین ہے کہ زیادہ تر سرطان پاگل سٹیم سیلز سے پیدا ہوتے ہیں جنہیں سائنس دانوں نے امیچور مدر سیلز قرار دیا ہے جو ایسے ٹشو پیدا کرتے ہیں جن کے باعث سرطان بنتا ہے۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا،لاس اینجلس کے ڈاکٹر اوون وٹ کی قیادت میں کام کرنے والی امریکی ٹیم نے سٹیم سیلز کے اندر سرطان کے ٹشو ڈھونڈے اور اپنی رپورٹ مرتب کی ہے۔ |
مالی پریشانیاں بیماریوں میں اضافے کا سبب |
|
|
|
|
Sunday, 21 February 2010 14:24 |
لندن : برطانیہ میں کیے گئے ایک حالیہ سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تناو سے متعلقہ بیماریوں میں اضافے کی بنیادی وجہ مالی پریشانیاں ہیں۔گذشتہ روز جاری ایک سروے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ڈاکٹرز اپنے مریضوں میں تناو بشمول نیند میں خلل ،خوراک کے مسائل اور نامردی جیسی علامات دیکھ رہے ہیں اور اس کی وجہ مالی پریشانیاں ہیں۔ پوسٹ آفس اور فیملی ڈاکٹر ایسوسی ایشن کی ریسرچ کے مطابق مالی صورتحال اور نوکری کے حوالے سے تحفظات کی وجہ سے لوگ تناو سے متعلقہ بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔ سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 30 برس تک کی عمر کے مریض سب سے زیادہ متاثر ہیں اور اکثر ڈاکٹرز نے مریضوں کو بیماری سے نمٹنے میں مدد کیلئے تناو سے چھٹکارا پانے کی ادویات تشخیص کیں۔ سروے کے مطابق 78 فیصد جنرل پریکٹشنرز کا کہناہے کہ گذشتہ 18 مہینوں کے دوران تناو اور ڈپریشن کی علامات کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔31 فیصد مریضوں کا کہناہے کہ تناو کی بنیادی وجہ جاب سیکورٹی ہے اور 29 فیصد کاکہناہے کہ عام مالی پریشانیاں ان کی صحت پر منفی اثر کا سبب ہیں۔
چوری کی عادت نفسیاتی وجوہات بھی ہو سکتی ہیں |
|
|
|
|
Sunday, 21 February 2010 10:09 |
اسلام آباد : امریکہ میں جرائم سے متعلق ایک نفسیاتی تحقیق کے دوران ماہرین نے دیکھا کہ بعض لوگ صرف اور صرف نفسیاتی تسکین کی وجہ سے چوری کرتے ہیں، ایسے چوروں کے دماغ میں طبی ماہرین نے ایک کیمیاوی مادے ”سیروٹ نین“ کا سراغ لگایا ہے، یہ وہی مادہ ہے جو انسان کے موڈ میں اتار چڑھاﺅ کیلئے کام کرتا ہے۔ ہاورڈ یونیورسٹی کے طبی ماہرین کی ٹیم کے سربراہ پروفیسر سائمن بیچمارک کے مطابق اس بیماری میں مردوں کی نسبت عورتیں زیادہ مبتلا ہوتی ہیں۔ یہ مرض کسی بھی عمر میں لاحق ہو سکتا ہے مگر زیادہ تر یہ نوعمری میں پایا جاتا ہے۔ اس مرض کی ایک خاص علامت یہ بھی ہے کہ اس کا مریض ڈپریشن اور بے جا اضطراب کا شکار ہوتا ہے اور ان علامات کو دبانے کیلئے وہ یا تو فضول خریداری کرتا ہے یا پھر فضول سیر و سیاحت اور ڈرائیونگ کرکے خود کو محفوظ کرتا رہتا ہے۔ چوری کے احساس جرم کو چھپانے کیلئے ایسے لوگ بلاوجہ رنگ برنگے کپڑوں کو پہننے، غیر مبہم جملے بول کر گفتگو کرنے یا دوسروں کے مذاق میں شامل ہو تسکین حاصل کرتے ہیں۔ یہ لوگ تنقید برداشت نہیں کرتے اور رونا دھونا شروع کر دیتے ہیں، یہ لوگ ساری عمر کسی بھی کام میں مکمل مہارت حاصل نہیں کر پاتے۔ |
بیماریوں کی تشخیص کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کی تیاریاں |
|
|
|
|
Sunday, 21 February 2010 09:57 |
اسلام آباد : طبی ماہرین آج کل جامع، فعال اور کم قیمت ڈی این اے میڈیکل ٹیسٹ تیار کرنے کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں جس سے ورثے میں ملنے والی بیماریوں کے امکانات، بیماریوں کے خلاف پیش بندی اور تدارک کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے میں بھرپور مدد مل سکے گی۔ اس ٹیسٹ کی کامیابی سے پیدا ہونے والے بچے کے آئندہ 20 سے 30 سال تک کی صحت سے متعلق پیشنگوئی کی جا سکے گی۔ اس ٹیسٹ کیلئے منہ سے نکلنے والی رال یا تھوک کو استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ ہر فرد کے تھوک یا منہ سے نکلنے والی رالوں کا ایک دوسرے سے ہر لحاظ سے واضح فرق ہوتا ہے اور اس فرق کی وجہ ہر انسان کے ڈی این اے میں فرق بتایا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہر انسان کا انفرادی فرق جس طرح اسے دوسروں سے امتیاز فراہم کرتا ہے۔ بالکل اسی طرح ڈی این اے کا فرق اسے بیماریوں سے دور یا قریب کرنے سے متعلق آگاہی دیتا ہے۔ ڈی این اے کی ساخت بعض مخصوص بیماریوں میں ایک جیسی ہو جاتی ہے جس سے بیماری کی تشخیص یا قبل از وقت علامت کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ یونیورسٹی آف ایڈنبرگ کے سکول آف کیمسٹری میں ہونے والی اس کوشش کے متعلق پروفیسر جیونا ڈائز موچون نے کہا ہے کہ اس ٹیسٹ سے جہاں عام اور مہلک بیماریوں کی قبل ازوقت تشخیص ہو سکے گی وہاں ان کو پہلے مرحلے میں ہی جدید ٹیکنالوجی سے روک کر سالوں پر پھیلے علاج کو مہینوں میں سمیٹا جا سکے گا۔ |
”ختنے“ کرانے سے ایڈز کےخطرات 60 فیصد کم |
|
|
|
|
Sunday, 21 February 2010 09:50 |
اسلام آباد: جدید طبی تحقیق نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ جن اقوام میں ختنوں کا رواج ہے وہاں کے مردوں میں ایڈز جیسے مہلک مرض کا پھیلاﺅ 60 فیصد کم ہے۔ ایڈز کے وائرس کی جنسی سرگرمیوں میں منتقلی کا عمل ختنوں کی وجہ سے 40 سے 60 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق پروگرام میں اس تحقیق پر مبنی سفارشات کو شامل کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ بائیو میڈیکل سنٹرل یورالوجی نامی جریدے میں شامل کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق یہودیوں اور مسلمانوں میں بچپن میں ہی لڑکوں کے ختنوں سے متعلق مذہبی حکم کے باعث 70 فیصد سے زیادہ آبادی اس مہلک مرض کی شدت سے محفوظ ہو جاتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق عالمی سطح پر ہر تین میں سے ایک مرد ختنوں کے عمل سے گزرا ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق بچپن میں ہی ختنوں کا عمل نسبتاً زیادہ محفوظ اور موثر ثابت ہوتا ہے مگر اس عمل کو سرانجام دینے کیلئے ماہر سرجن یا ڈاکٹر کو ترجیح دینی چاہئے۔ اس عمل میں معمولی سی خرابی یا غلطی ایڈز کی منتقلی کے عمل میں حائل ہونے والے پٹھوں اور رگوں کو ضائع کر سکتی ہے۔ لندن سکول آف ہائی جین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کی ڈاکٹر ہیلین ولیسز اور ڈاکٹر نتاشا لارک نے یہ تحقیق اس ادارے کے پروفیسر آف ٹراپیکل میڈیسن ڈاکٹر ڈینیئل ہیپاٹرن کی نگرانی میں مکمل کی۔ |
بھارت نے بلٹ پروف بگھی متعارف کرا دی |
|
|
|
|
Sunday, 21 February 2010 03:36 |
نئی دہلی:بھارت نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے محفوظ بگھی کار متعارف کروادی ہے۔ تفصیل کے مطابق دو نشستوں پر مشتمل یہ گاڑی گولف کار کی طرح دکھائی دیتی ہے جس میں دو محافظ بھی ہوتے ہیں ۔یہ گاڑی ائیر پورٹس اور ہوٹلوں کی میں استعمال کی جائے گی۔ بیٹری سے چلنے والی اس بگھی کو دہشت گر دانہ کاروائیوں سے قبل اور بعد میں استعمال کیا جائیگا جبکہ اس کی قیمت 45 ہزار ڈالر ہے۔ |
بھارت میں شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی کی مارکیٹنگ |
|
|
|
|
Saturday, 20 February 2010 16:17 |
ممبئی : بھارت کے شہر چندی گڑھ میں شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کرائی گئی۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق چندی گڑھ میں شمسی توانائی سے چلنے والے ایک نئی گاڑی متعارف کرائی گئی ہے جس میں 60 شمسی پینل نصب کئے گئے ہیں یہ گاڑی تین فت لمبی ہے اس کی تیار میں لکڑی اور سٹیل استعمال کیا گیا ہے اور اس کی رفتار 80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ اس گاڑی کافائدہ یہ ہے کہ اس گاڑی کو چلانے والے کو پارکنگ کی پریشانی نہیں ہوگی کیونکہ یہ گاڑی جسامت میں اتنی چھوٹی ہے کہ کہیں بھی با آسانی پارک کی جا سکتی ہے۔
زیادہ عمر میں چلنے والے بچے تعلیم میں پیچھے |
|
|
|
|
Saturday, 20 February 2010 13:46 |
لندن : زیادہ عمر میں چلنے والے بچے تعلیم کے میدان میں بھی پیچھے رہتے ہیں ۔ تفصیل کے مطابق ایک حالیہ تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ جو بچے گھنٹوں کے بل دیر سے چلنا شروع کرتے ہیں وہ تعلیم کے میدان میں دوسرے بچوں سے کئی معاملوں میں پیچھے رہتے ہیں۔ یہ تحقیق یونیورسٹی آف لندن کے انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن نے کی ہے۔ ماہرین کے مطابق سیدھا بیٹھنا اورگھٹنوں کے بَل چلنا براہِ راست بچے کے سیکھنے کے عمل اور برتاؤ سے جڑا ہوتا ہے۔ج و بچے نویں مہینے تک گھٹنوں کے بَل چلنا نہیں شروع کرتے انہیں سکول میں اپنے دوسرے ہم جماعتوں کے برابر رہنے کے لیے کافی جدوجہد اور محنت کرنا پڑتی ہے۔ اس تحقیق سے یہ عنصر پہلی بار سامنے آیا ہے کہ پیدائش کے بعد نشوونمائی عمل سکول میں کامیابی سے براہِ راست مشروط ہے۔
پاکستان میں شمسی توانائی ٹیوب ویل کا کامیاب تجربہ |
|
|
|
|
Saturday, 20 February 2010 11:26 |
سرگودھا : پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شمسی توانائی کے ذریعہ چلنے والے ٹیوب ویل کا انتہائی کامیاب تجربہ کیا گیا۔ ضلع منڈی بہاولدین کے نواحی گاوں سوہاوہ کے ست سراچوک میں شمسی پینلز اور بغیر بیٹریز کے ٹیوب ویل کے شاندار تجربہ کو دیکھنے کے لئے علاقے کی اہم شخصیات اور عام لوگوں کی کثیر تعداد بھی اس موقع پر موجودتھیں۔ اس سولر ٹیوب ویل کو پہلے روزمسلسل 6 گھنٹے اور دوسرے دن مسلسل 7 گھنٹے چلایا گیا۔ اس موقع پر قومی ومقامی صحافیوں ،معززین علاقہ کی کثیر تعداد بھی موجودتھی۔تجربہ کو ویڈیوکوریج کے علاوہ محفوظ بھی کیاگیاہے۔اس موقع پر معروف سیاسی شخصیت اور گوندل سولر ٹیکنالوجی کے چیف ایگزیکٹوامتیاز احمد گوندل نے بتایاکہ کامیاب تجربہ سبز انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگا اور نہ صرف اس سے بجلی اور ڈیزل کی بچت ہوگی بلکہ یہ ٹیکنالوجی ماحول کو آلودگی سے پاک رکھے گی جبکہ ملک سے یہ انرجی کے بحران کو ختم کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی اسے انتہائی کم قیمت پر زیادہ سے زیادہ کسانوں تک پہنچائے گی تاکہ ملک میں سبزانقلاب آئے اور کسانوں کے ساتھ ساتھ ہر گھرانہ خوشحال ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری توانائی کی بحران پر قابوپانے کے لئے ان کی کمپنی اپنی تحقیقات کو آگے بڑھائے گی اور سولر توانائی سے ہر گھر روشن ہوگا جس سے کثیر زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔
فلو کے علاج کیلئے موثر ترین دوا تیار |
|
|
|
|
Saturday, 20 February 2010 02:39 |
لندن : سائنس دانوں نے فلو کے وائرس کو ختم کردینے والی موثر دوا لوزینج تیار کرلی، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دن میں ایک بار اسکے استعمال سے نزلہ زکام نہیں ہوگا اور لاگت بھی صرف 20 پنس آئیگی۔ اسے دو سال کے اندر کیمسٹ کاؤنٹر پر فروخت کیا جاسکے گا، یہ جسم کے مزاحمتی نظام کو مضبوط کریگی اور نارمل ونٹرفلو، سوائن فلو اوربرڈ فلو کے بگ کو نشانہ بنایا جاسکے گا۔ یہ منہ میں حل ہوجائیگی اور ذائقہ میٹھا ہوگا۔ اسکا مرکزی عنصر ایک پروٹین ہے۔
خوشی انسان کو باہمت بنادیتی ہے |
|
|
|
|
Thursday, 18 February 2010 16:54 |
لندن : خوشی انسان کو باہمت بنا د یتی ہے ۔ ماہرینِ نفسیات نے انکشاف کیاہے کہ خوش رہنے والے افراد مہم جُو طبیعت کے مالک ہوتے ہیں جو ہمیشہ نت نئے تجربات کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق مسرت اور آسودگی نہ صرف انسان میں سے منفی سوچ کا خاتمہ کرتی ہے بلکہ اسے مضبوط اور باہمت بنانے میں اہم کردار بھی ادا کرتی ہے۔ اور انسان ہر لمحہ کچھ نہ کچھ کرنے کے موڈ میں ہوتا ہے |
برقی بیٹری کی دنیا میں نیا انقلاب |
|
|
|
|
Thursday, 18 February 2010 12:17 |
لندن : عام بیٹری تاریخ کا حصہ بن گئی۔ برطانوی سائنسدانوں نے بہت پتلا پلاسٹک ایجاد کیا ہے۔ جو بجلی کو ذخیرہ کرکے وہی کام انجام دے گا ۔ جو بیٹری کرتی ہے۔ امپیریل کالج کے سائنسدانوں کی ٹیم نے اس نئی ایجاد کو پیٹنٹ کرا لیا ہے۔ اس بیٹری کے مارکیٹ میں آنے سے فون، کار ڈرائیونگ اور دیگر بیٹری کے استعمال والی چیزوں کا طریقہ کار مکمل طور پر تبدیل ہو جائے گا۔ اس ایجاد کو الیکٹرانک کی دنیا میں بہت بڑا بریک تھرو سمجھا جارہا ہے۔ اب ایسے سیل فون ، آئی پوڈ اور دیگر آلات بن سکیں گے جن کی موٹائی کریڈٹ کارڈ کے برابر ہوگی ۔ اس کے نتیجے میں لچکدار کمپیوٹر سکرین آجائیں گے ۔ جن کو فولڈ کرکے کاغذ کی طرح جیب میں رکھا جا سکے گا ۔ سب سے اہم یہ کہ اس کے ذریعے برقیاتی ملبوسات بن سکیں گے ۔ جو انسانی حرکت سے چارج ہو کر حرارت پیدا کریں گے ۔ یہ نیا پلاسٹک مواد بیٹری نہیں بلکہ سپر کیپیسٹر ہے۔ جیسا برقی سرکٹس میں پایا جاتا ہے۔ |
کچھ بچے بطن مادر سے ہی دو زبانی ہوتے ہیں ، رپورٹ |
|
|
|
|
Wednesday, 17 February 2010 07:29 |
واشنگٹن : سائکالوجیکل سائنسز نامی مگزین کے رواں شمارے میں چھپنے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو بچے رحم مادر میں ہی روزانہ دو زبانیں سنتے ہیں پیدا ہونے کے بعد بائلنگؤل یا دوزبانی کہلاتے ہیں۔ یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے سائنسدانوں اور فرانس کی آرگنائزیشن فار اکونومک کوآپریشن اینڈ ڈویلوپمنٹ کے محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے دو نومولود بچوں کے گروپس کا ٹیسٹ کیا ہے ، ایک وہ جو صرف انگلش سنتا تھا اور دوسرا وہ جو انگلش اور فلپائن میں بولی جانے والی ٹاگالاگ سنتا تھا۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بچے میں سکنگ ریفلیکس اس وقت زیادہ کام کرتے ہیں اور بچہ زیادہ دودھ پیتا ہے جب اسے اپنی مادری زبان سننے کو مل رہی ہو۔ ان بچوں کے سکنگ ریفلیکس ، جو رحم مادر میں ہونے کے دوران صرف انگلش سنتے تھے ، انگلش سن کر ہی بہتر کام کرتے تھے ، اگر ان کو کوئی اور زبان سننے کو ملتی تھی تو ان کے سکنگ ریفلیکس صحیح کام نہیں کرتے تھے۔ جبکہ ان بچوں کے سکنگ ریفلیکس جو رحم مادر کے دوران دو زبانیں سنتے تھے ، کم یا تیز ہونے کی بجائے اسی طرح کام کرتے رہتے تھے۔
زیادہ انڈے کھانا ذیا بیطس کا باعث ہوسکتا ہے |
|
|
|
|
Tuesday, 16 February 2010 03:44 |
نیویارک : جدید طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مرغی کے انڈوں کا زیادہ استعمال بھی ذیابیطس کے مرض کو پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ انڈے ضرور کھائیں مگر احتیاط سے اور اعتدال میں رہ کر۔ وویمن ہیلتھ سٹڈی پروگرام کے تحت اس تحقیق میں 20 ہزار 703 مردوں اور 36 ہزار 295 خواتین کے” رینڈم ٹیسٹ” کئے گئے جن کی عمریں 18 سے 55 سال کے درمیان تھیں۔ 12 سال پر مشتمل اس تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ ایک ہزار 921 مردوں اور 2 ہزار 112 خواتین جو زیادہ انڈے کھانے کے عادی تھے۔ ڈیابیطس کا شکار ہوگئے۔ ہفتہ میں ایک سے 7 انڈے مفید جبکہ 9 سے 46 انڈے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس مقدارکو استعمال کرنے والے افراد میں ذیابیطس کی شرح 58 فیصد تھی جو بعض افراد میں 77 فیصد تک جاچکی تھی۔ طبی ماہرین نے ہفتے میں انڈوں کی تعداد، عمر اورذیابیطس کے خطرات کی شرح کے اعدادوشمار کو مکمل کرنے کے بعد کہا
ہے کہ انڈے ضرور کھائیں مگر اعتدال کا دامن ہاتھ سے مت چھوڑیں۔
موٹاپےاورکچی نیند کےدرمیان گہرا تعلق ہے |
|
|
|
|
Tuesday, 16 February 2010 01:58 |
لندن : طبی ماہرین نے کہا ہے کہ موٹاپے اور کچی نیند کے درمیان گہرا تعلق پایا گیا ہے، جو لوگ نیند کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں وہ موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس تحقیق کو مکمل کرنے کیلئے طبی ماہرین نے 335 نوجوانوں اور بچوں پر تجربات کئے۔ جن کی عمریں 7 سے 17 سال کے درمیان تھیں، دوران تحقیق معلوم ہوا ہے کہ تمام نوجوان اور بچے موٹاپے کی طرف مائل تھے۔ طبی ماہرین نے مسلسل 3 راتوں تک خاص آلات کی مدد سے ان کی نیند کا جائرہ لیا۔ اس کے علاوہ گزشتہ سالوں میں ان لوگوں کے قد اور وزن کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا تھا، دوران تحقیق یہ بات سامنے آئی ہے کہ نارمل وزن والے نوجوانوں سے موٹے بچے 22 منٹ کم نیند لیتے تھے۔ ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ نیند میں خرابی کے عمل سے ہارمونز میں تبدیلیاں آتی ہیں جس سے موٹاپے کے اثرات شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ تحقیق حال ہی میں "سلیپ جرنل” میں شائع ہوئی ہے، جو امریکہ اور برطانیہ کی دو یونیورسٹیوں کے ماہرین نے مرتب کی تھی۔
ایگزیما بڑھاپے میں ذہنی مسائل سے دوچار کر سکتی ہے |
|
|
|
|
Tuesday, 16 February 2010 21:19 |
اسلام آباد : طب کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جن بچوں کو جلد کی بیماری ایگزیما لاحق ہو جائے وہ عمومی طور پر بڑے ہو کر ذہنی اور رویہ جاتی مسائل سے دوچار ہو جاتے ہیں۔ جرمن ہیولٹیز زنیٹرم منچن میں ہونے والی تحقیق کی ٹیم میں شامل ماہرین نے جلد کی اس بیماری کے مضر اثرات سے سب سے پہلے نیند میں خرابی کا عمل شروع ہوتا ہے اس کے علاوہ الرجی اور آلودگی سے ہونے والا بخار یعنی ”ھے فیور“ لاحق ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دمہ کی شکایت ہونے لگتی ہے۔ یہ بچے بزرگی کی عمر میں ناروا رویئے اور ذہنی مسائل سے دوچار ہو جاتے ہیں جبکہ بچپن میں یہ جلدی بیماری جذباتی سطح پر مسائل کا باعث بھی بنتی ہے۔ جریدے ”الرجی اینڈ کلینکل ایمیونالوجی“ میں شائع ہونے والی وضاحت کی گئی ہے کہ بزرگوں کو اگر یہ مسائل لاحق ہوں تو معلوم کرنا چاہئے کہ وہ ایگزیما بیماری کے مریض تو نہیں رہے۔ |
انسانی ذ ہن کو غلام بنانے والی ٹیکنالوجی دریافت |
|
|
|
|
Monday, 15 February 2010 17:58 |
ٹوکیو: ترقی یافتہ ممالک کے سائنسدانوں نے انسانی ذہن کو قابو کرنیوالی ٹیکنالوجی دریافت کر لی ہے برین مینی پولیشن نامی اس ٹیکنالوجی کے ذریعے انسانی ذ ہن کو اپنے قابو میں کر کے مرضی کے فیصلے کرائے جا سکیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ معمول کو یہ علم ہی نہیں ہو گا کہ اس کا د ماغ اسیر بنا لیا گیا ہے ابھی اس ٹیکنالوجی کا عام استعمال شروع نہیں ہواجس کی وجہ سے دنیا کی اہم شخصیات کی جانب سے کی جانے والی مخالفت ہے اس ٹیکنالوجی کے ذریعے انسانی دماغ کو سکین کر کے اسکا امیج کمپیوٹر پرمنتقل کر لی جاتی ہیں جسے بعد میں کمپیوٹر کے ذریعے ہدایات دی جا سکتی ہیں آپریشن کے ذریعے یہ چپ انسان کے دماغ میں بھی نصب کی جا سکتی ہے۔ |
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|