Pakistani chef Gulzar recorded a video in which he is hitting himself repeatedly over the head with a slipper, reacting to the government allowing former prime minister Nawaz Sharif to fly abroad for medical treatment.
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت پر سوشل میڈیا پر عوام کے ساتھ ساتھ کئی نامور شخصیات کا ردعمل سامنے آیا۔
اس موقع پر کئی افراد نے عدالت کے اس فیصلے کو سراہا تو کئی نے نواز شریف کے پاکستان سے باہر جانے کے فیصلے پر احتجاج کیا۔
اس موقع پر ایک احتجاج ایسا بھی سامنے آیا جس نے ہر شخص کو حیران کردیا اور یہ کسی اور نے نہیں بلکہ نامور پاکستانی شیف (باورچی) گلزار حسین نے کیا تھا، جن کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے۔
اس وائرل ویڈیو میں شیف گلزار حسین، نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے سر پر زور زور سے متعدد مرتبہ چپل مارتے نظر آئے۔
ویڈیو کے آغاز میں ان کا کہنا تھا کہ ‘آج تک کسی سیاسی معاملے پر یا پاکستان میں ہونے والی مختلف چیزوں پر میں نے بات نہیں کی لیکن آج ایسا لگتا ہے کہ بات کرنی چاہیے’۔
انہوں نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ‘میں انہیں مبارکباد دیتا ہوں کہ انہیں ریلیف ملا اور وہ پاکستان سے باہر جارہے ہیں، میں تمام حکومتی اداروں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے اتنی جلدی انصاف کیا اور اس پر عوام اور میں ہم دونوں ہی خوشی منارہے ہیں’۔
گلزار حسین نے مزید کہا کہ ‘لیکن میری خوشی منانے کا انداز مختلف ہے، میں جب خوش ہوتا ہوں، تو یہ چپل اپنے سر پر مارتا ہوں’۔
ہر ایک جملے پر سر پر زور سے چپل مارتے ہوئے نامور شیف کا کہنا تھا کہ ‘اب مجھے امید ہے کہ جو غریب ہیں ان کو بھی جلد ریلیف ملے گا، جو لوگ مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں، خودکشی کررہے ہیں، بچوں کو بیچ رہے ہیں، ان کو بھی ریلیف ملے گا، جو لڑکیاں اپنی عزت بیچ کر اپنا گھر چلا رہی ہیں ان کو بھی آرام ملے گا’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘جو پولیس کا نظام ہے جس سے لوگوں کو انصاف میسر نہیں، کہ یا تو وہ مر ہی جاتے ہیں یا معذور ہوجاتے ہیں ان کو بھی ریلیف مل جائے گا، میں اور بہت کچھ کہنا چاہتا ہوں لیکن بس ابھی یہی چھوٹا سا پیغام ہے’۔
گلزار حسین نے ویڈیو کے آخر میں ایک شعر سناتے ہوئے کہا کہ ‘میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایک گانے کا شعر سناؤں گا، میں خوش ہوں میرے آنسوؤں پر نہ جانا، میں تو دیوانہ دیوانہ دیوانہ’۔
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے نواز شریف کو ایک مرتبہ کے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دینے کے بعد وہ شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ 19 نومبر کو قطر ایئرویز کی ایئر ایمبولینس کے ذریعے لندن پہنچے تھے۔
یاد رہے کہ 21 اکتوبر کو نیب کی تحویل میں چوہدری شوگر ملز کیس کی تفتیش کا سامنا کرنے والے نواز شریف کو صحت کی تشویشناک صورتحال کے باعث لاہور کے سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی خون کی رپورٹس تسلی بخش نہیں اور ان کے پلیٹلیٹس مسلسل کم ہورہے تھے۔
سابق وزیراعظم کے چیک اپ کے لیے ہسپتال میں 6 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، جس کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز تھے بعدازاں اس بورڈ میں مزید ڈاکٹروں اور ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کو بھی شامل کرلیا گیا تھا۔
میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے مرض کی ابتدائی تشخیص کی تھی اور بتایا تھا کہ انہیں خلیات بنانے کے نظام خراب ہونے کا مرض لاحق ہے، تاہم ڈاکٹر طاہر شمسی نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ نواز شریف کی بیماری کی تشخیص ہوگئی ہے، ان کی بیماری کا نام ایکیوٹ امیون تھرمبو سائیٹوپینیا (آئی ٹی پی) ہے جو قابلِ علاج ہے۔