اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو چیلنج کرتے ہوئے کہاہے کہ شہباز شریف کی مہربانی ہوگی کہ وہ مجھے پر لندن عدالت میں مقدمہ کریں۔
دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے اس حوالے سے رسیدیں بھی دکھائیں اور کہا کہ منی لانڈرنگ کی ساری کہانیاں سامنے آ چکی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز برطانوی جریدے میں شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا، سٹوری کے جواب میں الیکشن مہم کے دوران پرانی فوٹو کو دکھایا گیا، مجھ پر سٹوری کا الزام لگایا جا رہا ہے، جھوٹ بولنے کی بھی کوئی حد ہوتی ہے،حمزہ اور سلمان شہباز کے پچانوے فیصد اثاثے جعلی ٹی ٹیز کے ذریعے بنے۔ چوری کے پیسے سے بنایا گیا مال نیب کے قانون کے مطابق ضبط ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ منظور پاپڑ والے نے شہباز شریف کے صاحبزادوں کو رقم بھیجی۔ اس معاملے میں شریف خاندان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آتا۔ اس کیس میں حمزہ زیر حراست جبکہ سلیمان شہباز مفرور ہیں۔ اثاثوں کی چھان بین کی گئی تو مزید ثبوت سامنے منظر عام پر آئیں گے، آنے والے دنوں میں باقی جعلی کمپنیوں کے بارے بھی بتاو¿نگا۔ لوٹا ہوا مال آنے والے دنوں میں برآمد ہوگا اور چوری کے پیسے سے بنایا گیا مال اور گھر ضبط ہونگے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ٹی ٹیز کی داستانیں تفصیل سے بیان کی گئی ہیں۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شہباز شریف نے میرے اور برطانوی رپورٹر کیخلاف ہتک عزت کا بڑا دعویٰ کیا، خدا کیلئے اس دعوے کو آصف زرداری کی طرح سڑکوں پر گھسیٹنے والا نہیں کرنا، آپ کی مہربانی ہوگی میرے خلاف لندن میں کیس کریں، آپ کی ایک ٹی ٹیز عدالت میں پیش کی جائیگی۔