لاڑکانہ . . . کیر تھر کینال میں پڑنے والا شگاف 100فٹ چوڑا ہو گیا ہے اور آبپاشی ذرائع کے مطابق کیر تھر کینال کے سیلابی ریلے کو شہداد کوٹ کی طرف کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ریلا اس وقت تیزی سے رتو ڈیرو اور نو ڈیرو کی جانب بڑھ رہا ہے۔دوسری جانب ٹھٹھہ کے سورجانی بند میں کٹاؤ سے پکے کے علاقوں کو بھی خطرہ ہے ۔ حیدرآباد میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر 3 روز کے لیے اورٹھٹھہ میں مزیدایک ہفتے کے لیے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے۔کیر تھر کینال میں شیراں پور گاؤں کے مقام پر پڑنے والے100 فٹ چوڑے شگاف سے صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے اور سیلابی ریلا تیزی سے شکار پور اور رتو ڈیروکے علاقوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ سنگین صورتحال کے باعث ڈی سی او لاڑکانہ حسن نقوی نے رتوڈیرو اور ملحقہ علاقوں کے شہریوں کو الرٹ رہنے کی وارننگ جاری کردی ہے۔ کیر تھر سے نکلنے والا سیلابی ریلا اب تک 25 سے زائد دیہات اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔لاڑکانہ میں عاقل آگانی لوپ بند میں پڑنے والے شگاف کے قریب ایک اور مقام پر دریائی پانی نے کٹاؤ شروع کردیا ہے۔ مشینری نہ ہونے کی وجہ سے راستہ بلاک ہے۔ کٹاؤ کو پر کرنے کے لئے امدادی کارروائیاں شروع نیہں ہوسکی ہیں۔ضلع ٹھٹھہ میں شدید طوفانی ہواؤں کے باعث سورجانی ،منارکی اور باؤپورانداس بندوں کے پشتوں پرسیلابی ریلے کا شدید دباؤ ہے۔ سورجانی بند کے ساڑھے 4 کلو میٹرطویل ٹکڑے میں تیزی سے کٹاؤ جاری ہے ۔اس بند سے ملحقہ آبادیوں کے مکین شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ سورجانی بند کے کٹاؤ والے پشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پاک فوج اور پاک بحریہ کے جوان پہنچ گئے ہیں۔ ڈی سی او ٹھٹھہ نے ممکنہ سیلاب کے پیش نظر آج سے کھلنے والے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کی چھٹیوں میں ایک ہفتے کی توسیع کردی ہے۔ حیدرآباد کے ضلعی ایڈمنسٹریٹر آفتاب کھتری نے بھی ممکنہ سیلاب کے پیش نظرآج سے 27 اگست تک تمام سرکاری ونجی کالجز اور اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
آن لائن