پاکستان اور بھارت کے درمیان سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے سے متعلق ہونے والی پیش رفت کو امریکا نے خوش آئند قرار دے دیا۔
امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان مورگن اورٹیگس کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان عوامی رابطہ بڑھانے کے لیے یہ قابل یقین حد تک معاون قدم ہے۔
اپنی پریس بریفنگ کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘بلاشبہ ایک بہترین خبر ہے، امریکا اس اقدام کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔’
خیال رہے کہ امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان کی جانب سے یہ تبصرہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب 3 روز قبل پاکستان اور بھارت نے کرتار پور راہدار منصوبے پر کامیاب مذاکرات کیے تھے۔
واہگہ پر 14 جولائی کو بھارتی وفد سے ہونے والے مذاکرات کے بعد ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا تھا کہ منصوبے پر ہونے والے معاہدے میں دونوں ممالک کی جانب سے 80 فیصد اتفاق رائے پیدا ہوگیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہا تھا کہ اس معاہدے پر مکمل اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے مذاکرات کے ایک اور دور کی ضرورت ہے۔
واہگہ بارڈر پر منعقدہ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کی تھی جبکہ 8 رکنی بھارتی وفد کی نمائندگی جوائنٹ سیکریٹری وزارت داخلہ ایس سی ایل داس نے کی تھی۔
تاہم اپنی بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن پر کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا جائے گا۔