پاکستانی ٹیم چوتھے ٹیسٹ کے چوتھے دن ہی ڈھیر ہوگئی۔ کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی انگلش بالروں کا مقابلہ نہ کر سکا اور ٹیم فالو آن کا شکار ہونے کے بعد اپنی دوسری اننگز میں صرف147 رنز ہی بنا سکی۔
پاکستان اورانگلنیڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے آخری میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو ایک انگز اور225 رنز سے ہرا دیا۔ سیریز کے آخری میچ میں پاکستانی بیٹنگ انتہائی ناقص رہی اور کامران اکمل کے سوا کوئی بھی کھلاڑی کارکردگی نہ دکھا سکا۔ انگلینڈ کے 446 رنز کے جوا ب میں پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں صرف74 رنز ہی بنا سکی۔
کسی بھی کھلاڑی نے جم کرکھیلنے کے بجائے پویلین ہی میں بیٹھنے کو ترجیح دی۔ پہلی اننگز میں انگلینڈ کی جانب سے گریم سوان نے 12 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جبکہ پاکستان کی جانب سے کامیاب ترین بالر محمد عامر رہے، جنہوں نے 84 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیں تھیں۔
فالو آن کے بعد جب پاکستانی ٹیم دوبارہ گراؤنڈ میں اتری تو حال پہلی اننگز جیسا ہی تھا اور وکٹیں اس طرح گرنا شروع ہوئیں کہ جیسا کبھی ان کھلاڑیوں نے کرکٹ کھیلی ہی نہ ہو۔ پہلی وکٹ سات رنز پرگری تو دوسری نو پراور پھر وکٹیں مسلسل گرنا شروع ہوگئیں اوراس قلیل وقت میں ہی پاکستان کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے
چوتھے دن جب کھیل شروع ہوا تو پاکستان کو اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے تین سو اکتیس رنز درکار تھے اوراس کی چھ وکٹیں باقی تھیں۔ تاہم انگلش بولروں نے پاکستانی کھلاڑیوں پردباؤ برقرار رکھا۔ 63 کے مجموعی سکور پراظہرعلی بارہ رنز کے انفرادی سکور پرگریم سوان کا دوسرا شکار بن گئے۔ چھٹی وکٹ چونسٹھ رنز پر کامران اکمل کی گری اور65 پرمحمد عامر پویلین پہنچ چکے تھے۔ 73 کے مجموعی سکور پرآؤٹ ہونے والے کھلاڑی وہاب ریاض تھے اور سعید اجمل پاکستان کی جانب سے گرنے والی نویں وکٹ تھی جو رن آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے کامیاب ترین بیٹسمن کامران اکمل رہے، جنہوں نے 79 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ انگلینڈ کی جانب سے گریم سوان نے62 رنز دے کر 5 پاکستانی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس طرح انگلینڈ نے ٹیسٹ سیریز کے چار میں سے تین میچوں میں کامیابی حاصل کی اور ایک ٹیسٹ میچ پاکستان جیت سکا۔
آن لائن ، بشکریہ ڈی ڈبلیو