اسلام آباد…سنی اتحاد کونسل کی طرف سے آج اسلام آباد سے لاہور تک کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی میں پولیس ، صبح سے ہی متحرک رہی، سنی اتحاد کے سو سے زائد مقامی رہنما اور کارکن حراست میں لے لئے گئے جبکہ بری امام دربار کو بھی بند کردیا گیا۔خیبر میل ٹرین سے راولپنڈی پہنچنے والے سنی تحریک کے کارکنوں کو ریلوے اسٹیشن پر پولیس نے حراست میں لے لیا ، تھانہ کینٹ کی پولیس کے مطابق پچاس سے زائد افراد حراست میں لئے گئے جبکہ سنی کونسل کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ دو سو سے زائد کارکنوں کو پکڑا گیا۔ سنی کونسل نے پاکستان بچاؤ موضوع پر اسلام آباد کے بری امام دربار سے داتا دربار لاہور تک لانگ مارچ کا اعلان کررکھا ہے ، حکومت نے سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر اس لانگ مارچ کو رکوانے کی کل سے ہی کوششیں شروع کردی تھیں۔ اسلام آباد میں آج داخلے کے اہم مقامات اور خصوصاً بری امام دربار جانے والے راستوں پر پولیس کی لاٹھی بردار اور آنسوگیس سے لیس نفری اور بکتر بند گاڑیاں جگہ جگہ تعینات رہے۔سنی تحریک کے حامی مدارس کے باہر بھی پولیس تعینات رہی جبکہ بعض مقامی لیڈروں کو ان کے مقام پر محدود رہنے کا حکم بھی دیا گیا،جہلم میں بھی پولیس نے آپریشن کرتے ہوئے ایک مقامی رہنما سمیت 19 کارکن حراست میں لے لئے ۔ راول پنڈی میں پولیس حکام کے مطابق سوسے زائد افراد کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے، سنی کونسل کے کچھ ارکان ، دربار بری امام پر جمع بھی ہوئے اور مارچ روکنے کے خلاف نعرہ بازی کی ، اس دوران پولیس کی بھاری نفری نے دربار کے صدر دروازے کو تمام افراد کیلئے بند کردیا۔