واشنگٹن …امریکا نے اپنی لاکھوں خفیہ دستاویزات کا اجرا رکوانے کیلئے وکی لیکس کے ساتھ بات چیت کا امکان مسترد کردیا ہے ۔ انٹرنیٹ پر خفیہ دستاویزات جاری کرنے والے بین الاقوامی ادارے وکی لیکس نے امریکا کی تقریباً تیس لاکھ خفیہ سفارتی دستاویزات اپنی ویب سائٹ پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس میں پاکستان کے متعلق94دستاویزات بھی شامل ہیں ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے قانونی مشیرHarold Koh نے وکی لیکس کے بانی جولینAssange اور ان کے وکیل کوخط لکھا ہے جو آج میڈیا کو جاری کیا گیا ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کی خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی ہیں ۔ ان کا اجرا روکنے سے متعلق وکی لیکس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جائیگی ۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک خفیہ دستاویزات وکی لیکس کے قبضے میں ہیں امریکی قانون کی خلاف ورزی ہوتی رہے گی ۔ انٹر نیٹ پر خفیہ معلومات جاری کرنیوالے بین الاقوامی ادارے وکی لیکس نے پاکستان کے متعلق94 خفیہ دستاویزات اپنی ویب سائٹ پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سفارتی ذرائع کے مطابق یہ دستاویزات ایک دو روز میں جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ زیادہ تر دستاویزات اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کو بھیجے گئے ٹیلے گرامز پر مشتمل ہیں ۔ کچھ دستاویز کا تعلق پاکستان کی افغان پالیسی ، دہشت گردی کے خلاف جنگ پر پاکستان میں بحث، واشنگٹن کے ساتھ اسلام آباد کے تعاون اوردیگرفوجی و انٹیلی جنس معاملات پر امریکا کی رائے سے ہے ۔ بعض دستاویزات پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر امریکی تحفظات کے بارے میں ہیں ۔ گذشتہ جولائی میں وکی لیکس نے افغان جنگ سے متعلق بڑی تعداد میں خفیہ دستاویزات جاری کی تھیں جن میں انکشاف کیا گیا تھا کہ امریکا کا ایک خفیہ قاتل اسکواڈ پاکستان اور افغانستان میں سرگرم ہے اور اتحادی فوجی افغانستان میں جرائم کے مرتکب ہورہے ہیں ۔
بشکریہ جنگ