کراچی…فیڈرل بورڈ آف رینیو کے ترجمان اسرارروف نے کہا کہ حکومت سیلاب کے باعث 5 فی صد سرچارج لگانے کا اراردہ رکھتی ہے جبکہ اس ٹیکس سے 138ارب روپے اضافی محاصل جمع ہونے کی توقع ہے۔ ایف بی آر کے ترجمان اسراررؤف نے جیو نیوز سے خصوصی بات چیت میں بتایا کہ جولائی اور24 اگست تک گذشتہ کے مقابلے میں محاصل 7 فی صد زائد جمع ہوئیہیں جبکہ رواں مالی سال محاصل کی وصولی کا حدف 1667 سے کم کرکے 1604 کیا تھا لیکن سیلاب کے باعث نظرثانی شدہ ہدف بھی متاثر ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریفارم جنرل سیلز ٹیکس کے نفاذ کے لیے سندھ سے بات چیت چل رہی ہے جنھیں کچھ تحفظات ہیں۔ جو دور ہونے پر یکم اکتوبر2010 سے نافذالعمل ہوسکتا ہے۔اسراررؤف کا کہنا تھا کہ بنگلد دیش میں بھی 1971 میں سیلاب کے باعث سرچارج لگایا گیا تھا تو پاکستان میں بھی سیلاب سرچارج کی تجویز ہے اور اس کے نفاذ سے 138 ارب روپے اضافی محاصل جمع ہونے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے ابھی تخمینے لگائے جارہے ہیں جس کے بعد عالمی سطح امداد کے لیے رجوع کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے میں 3 لاکھ تک سالانہ آمدنی والے افراد سرچارج ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے،انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ روز کراچی اسٹآک ایکس چینج کے ساتھ کیپٹل گینز کے تمام معمالات طے پا گئے ہیں جس کے بعد 100 انڈیکس میں 30 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا۔
آن لائن