حکومت وزراء کا عدالتوں میں دفاع کرے گی

حکومت وزراء کا عدالتوں میں دفاع کرے گی

بی بی سی کی ایک خبر کے مطابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے سوموار کو لاہور میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر میاں شہباز شریف سے ملاقات کرنے کے بعد شام کو ایوان صدر اسلام آباد میں صدر آصف علی زرداری سے ایک اہم ملاقات کی۔
سوموار کو وزیر اعظم کی ان دونوں ملاقاتوں کو ملک میں موجود سیاسی فضا میں بڑی اہمیت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے صدر سے ملاقات کے دوران صدر آصف علی زرداری کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما شہباز شریف سے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں آگاہ کیا۔
ایوان صدر کے ذرائع نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ حکومت نے قومی مفاہمتی آرڈیننس کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تصادم کی پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے وکلاء کی ایک ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جو بدعنوانی کا سامنا کرنے والے وزراء کا عدالتوں میں دفاع کرے گی۔
مزیدبراں تمام وزراء کو خصوصی طور پر یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ عدالتوں کی طرف سے طلبی کی صورت میں وہ اس کی تعمیل کریں اور اگر ضمانت حاصل کرنے کی ضرورت پڑے تو ضمانت بھی حاصل کی جائے۔
وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی میاں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد مسلم لیگ کی طرف سے جاری ہونے والے بیانات میں واضح تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق یوسف رضا گیلانی نے شہباز شریف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت جنوری کے اوائل میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں سترہویں ترمیم کو ختم کرنے کے لیے آئینی ترمیم پیش کرے گی۔
اس یقین دہانی کے بعد مسلم لیگ نواز کے ترجمان صدیق الفاروق نے کہا کہ جماعت یہ فیصلہ صدر پر چھوڑتی ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دینا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر کو آئین کی دفعہ دو سو اڑتالیس کے تحت استثنیٰ حاصل ہے۔ ساتھ ہی ترجمان نے کہا کہ اگر آئین کو اپنی اصلی حالت میں بحال نہ کیا تو مسلم لیگ نواز احتجاج بھی کر سکتی ہے۔

ArticlesBlogآجکالم
Comments (0)
Add Comment