لاہور….مانیٹرنگ ڈسک..…لاہور میں ڈینگی وائرس کا شکار ہو کر پولیس اہلکار سمیت دو افراد دم توڑ گئے۔ لاہور میں مرنے والوں کی تعداد پندرہ ہو گئی۔ طلبا کو وائرس سے بچاوٴ کے لئے لاہور کے تمام تعلیمی ادارے آج سے بند کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے نجی رہائشی کالونیوں کی انتظامیہ کو بھی اسپرے کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ لاہور میں ڈینگی وائرس اب تک تین ہزار نو سو پچیس افراد کو مریض بنا چکا ہے۔ نجی موبائل کمپنی میں کام کرنے والے دو چینی انجینئر بھی ڈینگی وائرس میں مبتلا ہو گئے۔ آج چلڈرن اسپتال میں چودہ سالہ علی اورجناح اسپتال میں مجاہد اسکواڈ کا کانسٹیبل عطا محمد ڈینگی وائرس کا شکار بنے۔ لاہور کے سرکاری و نجی اسپتالوں اور لیبارٹریز میں دن رات ڈینگی ٹیسٹ کرانے والوں کا رش لگا رہتا ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں جگہ کم پڑنے کے باعث لوگ نجی اسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں لیکن وہاں انہیں مہنگے علاج کا سامنا ہے۔ حکومت خبر دار کیا ہے کہ اگر نجی اسپتالوں نے ڈینگی کے مریضوں کا مفت علاج نہ کیا تو انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ڈینگی وائرس بڑھنے کے باعث حکومت نے لاہور کے تمام اسکول، کالجز اور یونیورسٹیز بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ تمام اکیڈمیز اور ٹیوشن سنٹرز بھی چوبیس ستمبر تک بند رہیں گے۔ تاہم نجی اسکولوں کی بعض ایسوسی ایشنز نے یہ حکم ماننے سے انکار کر دیا جس کے باعث شہر کے کچھ تعلیمی ادارے آج بھی کھلے ہیں۔ وزیر اعلی پنجاب نے ڈینگی وائرس کی تشخیص کے لیے لاہور میں مزید بیس لیبارٹریز قائم کرنے اور سرکاری اسپتالوں کے ڈینگی وارڈز میں بیڈز کی تعداد بڑھانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ |