یاسر حسین اور اقرا عزیز بلاشبہ اس وقت پاکستان کے مقبول ترین جوڑوں میں سے ایک ہے، جس کی وجہ رواں ماہ لکس اسٹائل ایوارڈز میں سب کے سامنے منگنی ہے۔
اقرا عزیز نے یاسر حسین کی شادی کی پیشکش ایوارڈ تقریب کے دوران قبول کرلی تھی جس پر یاسر نے انہیں گلے لگا کر گال پر بوسہ بھی دیا، جس پر لوگوں کی جانب سے کافی سخت ردعمل بھی سامنے آیا۔
اب اس جوڑے نے ڈان کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مختلف موضوعات پر بات کی۔
شادی کی پیشکش
اقرار عزیز نے اس بارے میں کہا ‘صحیح بات تو یہ ہے کہ میرے لیے لوگوں کی باتیں کوئی معنی نہیں رکھتیں، میں بہت خوش ہوں، میرا خاندان یاسر کو پسند کرتا ہے اور پوری انڈسٹری نے مجھے مبارکباد دی’۔
یاسر کی جانب سے گلے لگانے کے حوالے سے سوال پوچھنے پر اداکارہ کا کہنا تھا ‘اس وقت میں اپنی زندگی کے بہت قیمتی لمحے کے گزار رہی تھی، میں نے اپنے ارگرد موجود لوگوں کے بارے میں نہیں سوچا، ہاں میں ایک اداکارہ ہوں جو ڈراموں میں کام کرتی ہے اورمیرے کرداروں کی وجہ سے لوگوں کے اندر میرے بارے میں ایک خاص تصور کیا جاتا ہے، ان کو لگتا ہے کہ میں ایک مثالی بہو بیٹی ہوں، شلوار قمیض پہنتی ہوں اور نرم مزاج ہوں، مگر میری شخصیت یہاں تک محدود نہیں، میں جینز پہن کر بھی اتنی ہی مطمئن ہوتی ہوں جتنا شلوار قمیض پہن کر، میں 21 سال کی ہوں اور میں اپنی پوری زندگی یہ دکھا کر نہیں گزار سکتی کہ لوگ میرے بارے میں کیا تصور رکھتے ہیں، ایک مجھ سے محبت کرنے والا ایک لڑکا پوری دنیا کے سامنے شادی کی پیشکش کا فیصلہ کرتا ہے تو میں خوش کیوں نہ ہو؟’
شادی کی یہ پیشکش رواں سال لکس اسٹائل ایوارڈز کے نمایاں لمحات میں سے ایک تھا اور خیال کیا جارہا تھا کہ یہ پبلسٹی کے لیے اسے پلان کیا گیا تھا، اس بارے میں یاسر حسین نے بتایا ‘یہ میری طرف سے تو پلان تھا مگر اقرا کو اس کا کوئی اندازہ نہیں تھا، میں نے شو کے کریٹیو کنسلٹنٹ فیفی ہارون کے ساتھ مل کر یہ پلان کیا تھا اور انہوں نے مجھ پر یہ کہنے کے لیے زور دیا تھا ، فیفی کو لگتا تھا کہ اقرا انکار کرسکتی ہے جس کی وجہ بہت زیادہ لوگوں کی موجودگی کا دباﺅ ہوگا، مگر مجھے اقرا پر مکمل یقین تھا’۔
انہوں نے بتایا ‘ایوارڈز سے پہلے ہی اقرا نے مجھے چھیڑا تھا کہ میں اسے کبھی مناسب طریقے سے شادی کی پیشکش نہیں کرسکوں گا اور میرے اندر خواہش پیدا ہوئی تھی کہ میں نے ایسا کرنے کے لیے کیا منصوبہ بندی کی ہے، مگر میں نے ایسا نہیں کیا، کیونکہ میں اسے سرپرائز دینا چاہتا تھا’۔
ان کا کہنا تھا ‘اس لمحے میں یہ بھول گیا کہ میں نے کیا کہنے کی منصوبہ بندی کی ہے، حالانکہ میں ایسا شخص ہوں جو جانتا ہے کہ ہجوم کے سامنے کیا کہنا ہے، مگر پہلی بار میں گڑبڑا گیا میں نہیں جانتا تھا کہ ندیم صاحب اقرا کے برابر میں بیٹھے ہیں مگر جب میں نے انہیں دیکھا تو گلے لگا لیا کیونکہ مجھے اس لمحے اس کی ضرورت تھی جبکہ شبنم بھی وہاں موجود تھیں، جن کو اگر میں گلے لگا لیتا تو ایک اور تنازع پیدا ہوجاتا’۔
یاسر حسین سوشل میڈیا پر متنازع بیانات کے حوالے سے مشہور ہیں مگر شادی کی پیشکش پر لوگوں کی تنقید پر انہوں نے زیادہ ردعمل ظاہر نہیں کیا ‘میں نے کچھ مزاحیہ جواب تو شکایات پر دیئے، مگر اس وقت میرے پاس وقت نہیں، میں نے اپنے معاشرے میں موجود منافقت کو ظاہر کرنے کی کوشش کی، میں اس سے شادی کررہا ہوں، یہی وجہ ہے کہ اس کے گال پر بوسہ دیا، مگر شہریار منور تو ماہرہ سے شادی نہیں کررہا، پھر بھی اس نے گال پر بوسہ دیا، آخر لوگ اس پر کیوں شکایت نہیں کررہے؟’
اقرا عزیز کا کہنا تھا ‘اس حوالے سے یہ بھی تنقید کی جارہی ہے کہ میں نے یاسر کو ہاں اپنے خاندان سے مشاورت کے بغیر کی، آخر لوگ ایسا تصور کیوں کرسکتے ہیں، ہمارے خاندان پہلے ہی مل چکے تھے، ہم کچھ وقت سے یہ معاملہ آفیشل کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے، یاسر کے والدین کا انتقال ہوچکا ہے، اسی وجہ سے وہ خود میری ماں سے منظوری کے لیے ملا، ان دونوں نے خفیہ ملاقات کی، معاملات کی منصوبہ بندی کی اور پھر امی نے یاسر کے ساتھ اپنی سیلفی بھیجی اور میں حیران تھی کہ آخر ہوکیا رہا ہے’۔
انہوں نے مزید کہا ‘میری امی بھی اس ایوارڈ تقریب میں موجود تھیں اور جب میں گھر واپس آئی تو وہ مجھے ملنے والے ایوارڈز پر بہت زیادہ خوش تھیں، مگر انہیں زیادہ خوشی میری منگنی کی تھی، پاکستان میں مرد بہت کم اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں، امی نے مجھے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کے لیے اس سے زیادہ کچھ نہیں چاہ سکتی کہ اس سے شادی کرنے والا کھلے عام اپنی محبت کا اظہار کرے’۔
ان کی ملاقات کیسے ہوئی؟
جب پہلی ملاقات کے بارے میں سوال کیا گیا تو یاسر نے بتایا کہ ہماری پہلی اور مختصر ملاقات 2 سال قبل لاہور میں ہوئی تھی، مگر گزشتہ سال ٹورنٹو میں ہونے والے ہم ایوارڈز وہ تقریب تھی، جس میں ہمیں ایک دوسرے کو جاننے کا موقع ملا، جب انہوں نے اقرا، حرا مانی اور صحیفہ جبار خٹک کو تقریب سے ہوٹل چھوڑنے کے لیے لفٹ دی۔
یاسر حسین کے مطابق ‘اگلے دن سے ہم نے اکھٹے وقت گزارنا شروع کیا اور میں نے اسی وقت اقرا کو پسند کرنا شروع کردیا تھا’۔
اقرا عزیز کا کہنا تھا ‘میں نے کچھ عرصے بعد یاسر کو پسند کرنا شروع کیا’۔
دونوں کی حال ہی میں تھائی لینڈ میں تعطیلات منانے کی تصاویر پر کافی ردعمل سامنے آیا تھا جس کے بارے میں اقرا نے بتایا ‘انٹرنیٹ پر مذاق اڑانے والے اس سے نفرت کرسکتے ہیں، مگر میرے خاندان کو ہماری تصاویر سے محبت ہے، میرے خاندان نے مجھے تمام تنقید سے نمٹنے کا اعتماد دیا’۔
یاسر حسین کے تنازعات
ای کسوال پر اقرا عزیز نے کہا ‘میں کہنا چاہتی ہوں کہ اچھے پرفارمرز کے ساتھ ہم اچھے انسان بھی ہیں، یاسر بہت اچھا انسا ہے، اس کے مذاق ہنسانے والے ہوتے ہیں جو عام طور پر اس کے سلیبرٹی دوستوں کے بارے میں ہوتے ہیں، جب وہ دوست یاسر کے ساتھ بند کمرے میں ہوتے ہیں، تو وہ مذاق پر قہقہے لگاتے ہیں، مگر مجھے اس سے نفرت ہے جب وہ اچانک یاسر پر سوشل میڈیا پر ایک مذاق کرنے پر حملے کا فیصلہ کرلیتے ہیں، وہ فیصلہ کرتے ہیں کہ یہ سپراسٹارز ہیں اور تنقید شروع کردیتے ہیں، آخر وہ اپنی صلاحیت کی بجائے اس طرح شہرت حاصل کیوں کرنا چاہتے ہیں؟ آخر وہ سوشل میڈیا استعمال کرکے معاملہ بڑھا کر لوگوں کی ہمدردی کیوں حاصل کرنا چاہتے ہیں؟’
اگرچہ انہوں نے کسی کا نام تو نہیں لیا، مگر ان کا اشارہ واضح طور پر ہانیہ عامر کی طرح تھا، جنہوں نے یاسر ان کی جلد پر کیے جانے والے ایک مذاق پر کافی سخت ردعمل ظاہر کیا، یاسر نے کہا ‘یہ عجیب ہے کہ کچھ وقت پہلے اس نے اپنی جلد پر اطمینان کی بات کی تھی، اور اب اس نے ایک جلد جگمگانے والے صابن کی تشہیر شروع کردی ہے’۔
یانیہ عامر اور یاسر حسین کے درمیان تنازع کے بعد اقرا عزیز نے انسٹاگرام سے بڑی تعداد میں اداکاروں کو ان فالو کردیا تھا، اس بارے میں سوال پر انہوں نے کہا ‘میں ان سب کی جانب سے شیئر کی گئی خبریں پڑھ پڑھ کر بیزار ہوگئی تھی، میں اپنی زندگی اتنی منفی نہیں کرنا چاہتی تو میں نے سلیبرٹی پیجز کو ان فالو کردیا’۔
شادی کب کریں گے؟
کیا شادی کے بعد اقرا عزیز کا عروج پر جاتا کیرئیر سست روی کا شکار ہوجائے گا؟ اس پر انہوں نے کہا ‘میں اس پر برا نہیں مناﺅں گی، میں عرصے سے بہت محنت کررہی ہوں اور اب وقت آگیا ہے کہ زندگی کی رفتار میں کمی لائی جائے’۔
یاسر نے اس پر کہا ‘شادی پر اگر میں سنیئر فنکاروں کو مدعو کرتا ہوں، تو میں دلہا کے طر پر ایک جگہ بیٹھ کر انہیں نظرانداز نہیں کرسکتا، یہ عدم احترام ہوگا، میرا خاندان میری شادی یں شریک ہوگا اور اس دن میں بس ان کی شرکت چاہتا ہوں، بعد ازاں ہم انڈسٹری کے دوستوں کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کریں گے’۔
انہوں نے مزید کہا ‘ہم ایک شادی پر بہت زیادہ خرچہ کیوں کریں، اپنی شادی پر میں یہ مثال قائم کرنا چاہتا ہوں کہ ہم پرتعیش اور مہنگی شادی کے خواہشمند نہیں، قریبی دوستوں اور گھروانوں کے ساتھ شادی بھی کافی ہوتی ہے’۔
جب ان سے مستقبل کے بارے میں سوال کرتے ہوئے پوچھا گیا کہ ان کے لیے شہرت اہم ہے یا دولت، تو یاسر نے جواب دیا ‘دولت، شہرت میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی، میں اچھا کام کرنا چاہتا ہوں اور اس سے کمانا چاہتا ہوں’۔
اقرا عزیز نے اس کا جواب یہ دیا ‘کوئی بھی نہیں، میں ایک اچھی نجی زندگی چاہتی ہوں، میں شادی کرنا چاہتی ہوں’۔